مریم نواز کی قیادت میں پنجاب کی تاریخ کی سب سے بڑی سیلابی ریلیف مہم

پنجاب کے بدترین سیلاب میں وزیراعلیٰ مریم نواز خود متاثرہ عوام کے درمیان موجود رہیں۔ فوج اور صوبائی اداروں کو فوری طور پر متحرک کیا گیا، ریلیف کیمپ اور میڈیکل مراکز قائم کیے گئے اور وزیراعلیٰ نے براہِ راست متاثرہ علاقوں کا دورہ کر کے عملی قیادت کی نئی مثال قائم کی۔

لاہور (تھرسڈے ٹائمز) — پنجاب میں آنے والے بدترین سیلاب نے صوبے کے مختلف اضلاع کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے، مگر اس سنگین صورتحال میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے خود ریلیف سرگرمیوں کی نگرانی سنبھال لی ہے۔ چھ دریا بپھرنے کے بعد صوبے کے کئی علاقے زیرِ آب آ گئے، جس سے لاکھوں افراد متاثر ہوئے اور ہزاروں خاندان نقل مکانی پر مجبور ہو گئے۔

فوج کی تعیناتی اور ہنگامی اقدامات

وزیراعلیٰ پنجاب نے صوبے کی تاریخ کی سب سے بڑی ریسکیو اور ریلیف مہم کا اعلان کرتے ہوئے لاہور، قصور، سیالکوٹ، نارووال، فیصل آباد، اوکاڑہ اور سرگودھا میں فوج کی تعیناتی کی منظوری دی۔ اس موقع پر ریسکیو 1122، پی ڈی ایم اے، پولیس اور سول ڈیفنس کو بھی مکمل طور پر متحرک کر دیا گیا ہے تاکہ متاثرہ افراد تک فوری امداد پہنچائی جا سکے۔

متاثرہ علاقوں کا دورہ

مریم نواز نے روایتی انداز میں صرف احکامات دینے کے بجائے براہِ راست متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ شاہدرہ میں انہوں نے کشتی کے ذریعے راوی کے بپھرے پانی کا جائزہ لیا اور کہا کہ “میں نے اپنی زندگی میں راوی میں اتنا پانی کبھی نہیں دیکھا۔ اگر بروقت انتظامات نہ کیے جاتے تو نقصان کہیں زیادہ ہوتا۔”

ریلیف کیمپ اور طبی امداد

صوبے بھر میں اب تک 263 ریلیف کیمپ اور 161 میڈیکل مراکز قائم کیے جا چکے ہیں جہاں متاثرین کو خوراک، ادویات اور پناہ فراہم کی جا رہی ہے۔ وزیراعلیٰ نے متعلقہ محکموں کو ہدایت دی کہ کسی بھی علاقے میں خوراک یا دواؤں کی قلت نہ ہونے پائے۔ نارووال اور قصور میں گردواروں میں پانی داخل ہونے پر انہوں نے فوری صفائی کی ہدایت کی تاکہ مذہبی عبادات متاثر نہ ہوں۔

وزیراعظم کے ساتھ فضائی جائزہ

وزیراعلیٰ مریم نواز نے وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ نارووال اور دیگر متاثرہ اضلاع کا فضائی جائزہ بھی لیا۔ اس موقع پر این ڈی ایم اے حکام نے انہیں سیلابی صورتحال اور جاری ریلیف سرگرمیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے صوبائی حکومت کے اقدامات کو سراہتے ہوئے ہدایت کی کہ متاثرہ افراد کی ہر ممکن مدد کی جائے۔

ہنگامی اجلاس اور وسائل کا استعمال

رات گئے کابینہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ متاثرہ افراد کی مدد کیلئے صوبے کے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ اسپتالوں کو ہدایت کی گئی کہ ایمرجنسی وارڈز میں عملے کی موجودگی یقینی بنائی جائے اور ریلیف سرگرمیوں میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

مستقبل کی منصوبہ بندی

مریم نواز نے کہا کہ صوبہ محض موجودہ بحران سے نمٹنے پر اکتفا نہیں کرے گا بلکہ آئندہ کیلئے جامع منصوبہ بندی کی جائے گی۔ انہوں نے محکمہ جات کو ہدایت دی کہ چھوٹے ڈیم اور ذخائر کی تعمیر کے منصوبے جلد از جلد مرتب کیے جائیں تاکہ آئندہ آنے والے برسوں میں سیلابی پانی کو زرعی اور توانائی کے مقاصد کیلئے استعمال کیا جا سکے۔

عوام کے ساتھ یکجہتی

سیلاب متاثرین کیلئے مریم نواز کی براہِ راست موجودگی ایک علامت کے طور پر سامنے آئی ہے۔ وہ ریلیف کیمپوں، کشتیوں اور اسپتالوں میں عوام کے درمیان نظر آئیں۔ سیاسی مبصرین کے مطابق “پنجاب کی بیٹی” کے طور پر جانی جانیوالی وزیراعلیٰ پنجاب نے اس بحران میں عوام دوست قیادت کی ایک نئی مثال قائم کی ہے۔

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

error: