بیجنگ (تھرسڈے ٹائمز) — چینی صدر شی جن پنگ نے بدھ کے روز “چینی عوامی جنگِ مزاحمت بر ضد جاپانی جارحیت اور عالمی جنگِ مخالف فاشزم” کی فتح کی 80ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے دنیا کو باور کرایا کہ چینی قوم کی نشاۃِ ثانیہ ایک اٹل اور ناقابلِ روک عمل ہے۔
شی جن پنگ، جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا (سی پی سی) کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین بھی ہیں، نے کہا کہ مزاحمتی جنگ چین کی جدید تاریخ میں غیر ملکی جارحیت پر پہلی مکمل فتح تھی، جو سی پی سی کی قیادت میں جاپانی جارحیت کے خلاف قومی اتحاد کے نتیجے میں ممکن ہوئی۔
صدر نے زور دیا کہ چینی عوام نے عظیم قربانیاں دیں اور عالمی امن کے لئے بے مثال کردار ادا کیا، جو جنگِ مخالف فاشزم کا ایک اہم حصہ تھا۔ انہوں نے اقوامِ عالم پر زور دیا کہ وہ برابری کی بنیاد پر ایک دوسرے کے ساتھ پیش آئیں، باہمی ہم آہنگی اور تعاون کے ذریعے مشترکہ سلامتی کو یقینی بنائیں، جنگ کے اسباب کو ختم کریں اور تاریخ کے المناک سانحات کو دوبارہ جنم لینے سے روکیں۔
شی جن پنگ نے کہا کہ آج دنیا پھر ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑی ہے، امن یا جنگ، مکالمہ یا محاذ آرائی، باہمی جیت یا صفر جمع کھیل۔ اس موقع پر چین تاریخ کے درست رخ اور انسانی ترقی کے ساتھ کھڑا رہے گا، پُرامن ترقی کی راہ پر گامزن رہے گا اور دنیا کے ساتھ مل کر مشترکہ مستقبل کی برادری تشکیل دے گا۔
انہوں نے چینی عوام سے اپیل کی کہ وہ پارٹی کی مضبوط قیادت میں متحد ہو کر محنت کریں، تاکہ ایک جدید چین کی بنیاد پر ایک مضبوط ملک تعمیر کیا جا سکے اور قومی نشاۃِ ثانیہ کو ہر محاذ پر آگے بڑھایا جا سکے۔
شی جن پنگ نے پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) پر زور دیا کہ وہ قومی نشاۃِ ثانیہ کے لئے اسٹریٹجک سہارا فراہم کرے، عالمی امن اور ترقی میں مزید کردار ادا کرے، عالمی معیار کی افواج تیار کرے اور قومی خودمختاری، اتحاد اور علاقائی سالمیت کے دفاع میں کسی قسم کی کوتاہی نہ برتے۔