پاکستان میں معدنیات کے شعبے میں امریکی سرمایہ کاری، وزیرِاعظم سے اعلیٰ سطحی وفد کی ملاقات

وزیرِاعظم شہباز شریف، آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سے اعلیٰ سطحی امریکی وفد کی ملاقات۔ امریکی کمپنیوں کی پاکستان میں معدنیات، نایاب دھاتوں اور انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری اورکان کنی کے منصوبوں اور ویلیو ایڈیشن سہولیات کے قیام میں دلچسپی۔

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — اعلیٰ سطحی امریکی وفد، جس میں یو ایس ایس ایم اور موٹا-انجل  جیسی دنیا بھر میں مشہور کان کنی اور انفراسٹرکچر کمپنیوں کے نمائندے شامل تھے، نے پیر کو وزیرِاعظم محمد شہباز شریف سے وزیرِاعظم ہاؤس میں ملاقات کی اور پاکستان میں معدنیات کے شعبے کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔

ملاقات میں نائب وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور وفاقی وزراء بھی شریک تھے۔ وفد پاکستان میں کان کنی کی سرگرمیوں کو بڑھانے اور معدنی وسائل میں ویلیو ایڈیشن کے امکانات کے ساتھ ساتھ انفراسٹرکچر کی ترقی کا جائزہ لینے آیا ہے۔

امریکی وفد نے وزیرِاعظم، چیف آف آرمی اسٹاف، وزیرِپٹرولیم اور وزیرِتجارت سے اعلیٰ سطحی ملاقاتیں کیں اور پاکستان کے وسیع معدنی ذخائر، بشمول تانبہ، سونا اور نایاب دھاتوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ لی۔

وفد میں شامل کمپنیوں نے پاکستان میں ویلیو ایڈیشن کی سہولیات قائم کرنے، معدنیات کی پراسیسنگ کی صلاحیت بڑھانے اور کان کنی سے جڑے بڑے انفراسٹرکچر منصوبے شروع کرنے پر سرمایہ کاری کی تیاری ظاہر کی۔

اس تناظر میں دونوں حکومتوں کے درمیان دو یادداشتِ مفاہمت  پر دستخط کیے گئے جن کا تعلق اہم معدنیات، خصوصاً نایاب دھاتوں کی پراسیسنگ اور لاجسٹکس خدمات سے ہے۔

پاکستان کے سب سے بڑے کرٹیکل منرلز ادارے فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن  نے امریکی کمپنی  کے ساتھ تاریخی یادداشتِ مفاہمت پر دستخط کیے۔ یو ایس ایس ایم سینٹ لوئس، میسوری میں قائم ایک عالمی شہرت یافتہ پروسیسر، ری سائیکلر اور مائننگ کمپنی ہے۔

یہ معاہدہ دفاع، ایرو اسپیس اور ٹیکنالوجی صنعتوں کیلئے اہم معدنیات میں تعاون کے فریم ورک کو استوار کرتا ہے۔ شراکت داری کا آغاز فوری طور پر پاکستان سے دستیاب معدنیات جیسے اینٹی مونی، تانبہ، سونا، ٹنگسٹن اور نایاب دھاتوں کی برآمد سے کیا جائے گا۔

اس تعاون کی بنیاد پر مستقبل میں پاکستان میں یو ایس ایس ایم کی ایک جدید اور لچکدار ملٹی-میٹل ریفائنری قائم کی جائے گی، جو درمیانی اور حتمی مصنوعات تیار کرے گی تاکہ امریکی مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کیا جا سکے۔ اس معاہدے کا پہلا مرحلہ تقریباً 500 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری پر مشتمل ہوگا۔

یہ تعاون نہ صرف پاکستان اور امریکہ کے دیرینہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرتا ہے بلکہ پائیدار ترقی، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور روزگار کے نئے مواقع بھی فراہم کرے گا۔

آئندہ اقدامات میں دونوں فریق خصوصی ٹیمیں تشکیل دیں گے جو پاکستان کے وسیع وسائل کے مکمل استعمال کی منصوبہ بندی کریں گی، فوری برآمد کے لیے اہم معدنیات کی نشاندہی کریں گی اور طویل مدتی شراکت داری کی بنیاد رکھیں گی۔

اہم بات یہ ہے کہ اس تعاون میں پائیداری، منافع اور ماحولیاتی تحفظ کو اولین ترجیح دی جائے گی تاکہ دونوں ملکوں کے عوام اس کے فوائد حاصل کر سکیں۔ اس کے علاوہ دونوں فریق جدید مالیاتی اور ڈیجیٹل حل، جیسے کرٹیکل منرلز کی ٹوکنائزیشن، پر بھی غور کریں گے تاکہ عالمی سرمایہ کار پاکستان کے معدنی وسائل میں حصہ لے سکیں اور شفافیت، لیکویڈیٹی اور قدر میں اضافہ ممکن بنایا جا سکے۔

اسی طرح پاکستان کی نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن نے عالمی تعمیراتی اور انجینئرنگ کمپنی موٹا-انجل گروپ کے ساتھ بھی مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے، جو مغربی ایشیا میں اپنے منصوبوں کو وسعت دینے کے نئے مواقع پر کام کر رہی ہے۔

پاکستان میں جاری موجودہ سروے کا مقصد ایسے ترجیحی شعبوں کی نشاندہی ہے جہاں موٹا-انجل حکومت کے وژن اور نجی شعبے کے اقدامات کے ساتھ ہم آہنگ ہو سکے۔ گروپ طویل مدتی شراکت داری قائم کرنا چاہتا ہے جو اس کی عالمی مہارت کو مقامی سطح پر ملازمت کے مواقع، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور پائیدار ترقی کے ذریعے فائدہ مند بنائے۔

امریکی وفد کا یہ دورہ اور یادداشتوں پر دستخط پاکستان کی اس کوشش میں سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں جس کا مقصد کان کنی اور لاجسٹکس کے شعبوں میں عالمی سرمایہ کاری کو اپنی جانب متوجہ کرنا ہے۔

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

error: