اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان کے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے اسرائیل کے بلا اشتعال فضائی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام قطر کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی اور بین الاقوامی قوانین کی سنگین توہین ہے۔
اسحاق ڈار نے سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں کہا کہ یہ اشتعال انگیزی پہلے ہی غیر مستحکم خطے میں خطرناک اضافہ ہے، جبکہ اسرائیل فلسطین میں مسلسل مظالم ڈھا رہا ہے۔ ان کے مطابق یہ اقدام علاقائی امن و سلامتی کو سخت نقصان پہنچاتا ہے اور عالمی ضوابط کے منافی ہے۔
پاکستان کے اقدامات
نائب وزیر اعظم کے مطابق پاکستان نے الجزائر اور صومالیہ کے ساتھ مل کر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کرنے کی درخواست کی ہے تاکہ قطر کے خلاف اسرائیلی جارحیت کو عالمی امن و سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیا جا سکے۔
پاکستان نے جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے (او آئی سی کی نمائندگی میں) فوری اجلاس بلانے کی اپیل بھی کی ہے تاکہ کونسل دوحہ پر اسرائیلی حملے کے حوالے سے اسرائیل کو جواب دہ بنائے اور جنگ بندی کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے پر اس کا محاسبہ کرے۔
پاکستان نے قطر کی جانب سے 15 ستمبر کو دوحہ میں غیر معمولی عرب-اسلامی سربراہی اجلاس کے انعقاد کا خیر مقدم کیا ہے اور او آئی سی سیکرٹریٹ کو پاکستان کی طرف سے اس اجلاس کے مشترکہ انعقاد اور سرپرستی کے عزم سے آگاہ کیا ہے تاکہ اسرائیلی جارحیت پر متحدہ عرب-اسلامی ردعمل یقینی بنایا جا سکے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان نے قطر کی قیادت، حکومت اور عوام کے ساتھ اپنی غیر متزلزل یکجہتی کا اعادہ کیا اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کی ان خلاف ورزیوں کی سخت ترین الفاظ میں مذمت کرے۔