وزیراعظم شہباز شریف آج اقوام متحدہ جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے، مسلم ممالک کا نیتن یاہو کے خطاب کا بائیکاٹ

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف آج اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس سے اہم خطاب کریں گے، یہ خطاب وائٹ ہاؤس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے ایک دن بعد ہو رہا ہے۔ مسلم ممالک نے اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے خطاب کا بائیکاٹ کر دیا ہے، جس کے بعد شہباز شریف کا خطاب عالمی سطح پر غیر معمولی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔

نیویارک (تھرسڈے ٹائمز)اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کا اجلاس آج صبح 9 بجے (نیویارک وقت) اور شام 6 بجے (پاکستان وقت) شروع ہو گا۔ اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے خطاب کا مسلم ممالک نے بائیکاٹ کر دیا ہے جبکہ وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کا خطاب عالمی سطح پر خصوصی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔

اجلاس سے ایک دن قبل وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دوطرفہ تعلقات، مشرق وسطیٰ میں امن، خطے کی سلامتی، انسداد دہشت گردی اور اقتصادی تعاون پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے صدر ٹرمپ کو ’’امن کا علمبردار‘‘ قرار دیا جبکہ صدر ٹرمپ نے شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو ’’عظیم رہنما‘‘ کہا اور پاکستان کی قیادت کو سراہا۔ وزیراعظم نے صدر ٹرمپ کو دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی اور امریکی کمپنیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس میں اس بار اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کے خطاب کو مسلم ممالک نے اجتماعی طور پر بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے کو فلسطین اور غزہ میں جاری اسرائیلی اقدامات کے خلاف ایک واضح پیغام قرار دیا جا رہا ہے۔

اسی اجلاس میں وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کا خطاب غیر معمولی اہمیت اختیار کر گیا ہے کیونکہ وہ نہ صرف پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے بلکہ غزہ اور مغربی کنارے میں انسانی بحران، فوری جنگ بندی اور فلسطینی عوام کے حقوق کے تحفظ پر زور دینے کی توقع ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق شہباز شریف کے خطاب کو پاکستان کے بڑھتے ہوئے سفارتی کردار اور مسلم دنیا کے اجتماعی مؤقف کا عکاس سمجھا جا رہا ہے۔

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

error: