نیویارک (تھرسڈے ٹائمز) — وزیراعظم شہباز شریف نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی خارجہ پالیسی، خطے کے امن، فلسطین اور کشمیر کی صورتِ حال، انسدادِ دہشت گردی میں پاکستان کی قربانیوں اور عالمی برادری کیلئے اہم پیغامات پیش کیے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کے وژن کے مطابق امن، باہمی احترام اور تعاون پر مبنی خارجہ پالیسی پر کاربند ہے۔ ہم مذاکرات اور سفارتکاری کے ذریعے تنازعات کے پرامن حل پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کی کوشش بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور پاکستان اپنے عوام کے پانی کے ناقابلِ تقسیم حق کا بھرپور دفاع کرے گا۔
پاکستان کی خارجہ پالیسی قائداعظم محمد علی جناح کے وژن کے مطابق امن، باہمی احترام اور تعاون پر مبنی ہے۔ گزشتہ سال میں نے اسی فورم پر کہا تھا کہ پاکستان کسی بھی بیرونی جارحیت کا بھرپور جواب دے گا اور مئی میں بھارت کی جانب سے مشرقی سرحد پر بلااشتعال حملے کا منہ توڑ جواب دے کر یہ… pic.twitter.com/KLcjy8MPLd
— The Thursday Times (@thursday_times) September 26, 2025
شہباز شریف نے فلسطینی عوام پر اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کی حالتِ زار ہمارے عہد کا سب سے بڑا المیہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان فلسطینی عوام کے خودمختار ریاست کے مطالبے کی بھرپور حمایت کرتا ہے، جس کی سرحدیں 1967 سے پہلے والی ہوں اور جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو۔ انہوں نے زور دیا کہ فلسطین کو اسرائیلی جکڑ سے نکالنا ہوگا اور یہ کام مکمل عزم اور پوری قوت سے کرنا ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی ظلم جلد ختم ہوگا اور کشمیری عوام ان شاء اللہ جلد اپنے حقِ خودارادیت کے حق دار ہوں گے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے بھارت کے خلاف جنگ جیت لی ہے اور اب خطے میں امن جیتنے کے خواہاں ہیں۔ اس کے لیے بھارت کو بامقصد اور جامع مذاکرات کی سنجیدہ پیشکش کرتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت نے جب ہمارے شہروں اور شہریوں کو نشانہ بنایا تو پاکستان کے شاہین فضا میں اٹھے اور سات بھارتی طیارے گرا کر دشمن کو فیصلہ کن جواب دیا۔ یہ تاریخی فتح ہمارے شہداء کے وارث بہادر سپاہیوں اور افسروں کی قربانیوں کا ثمر ہے۔ ان شہداء کی ماؤں کا حوصلہ ہماری رہنمائی کرتا ہے اور ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی، پوری قوم ایک فولادی دیوار بن کر کھڑی رہی۔
بھارت نے جب ہمارے شہروں اور شہریوں کو نشانہ بنایا تو ہمارے شاہین فضا میں اٹھے اور سات بھارتی طیارے گرا کر دشمن کو فیصلہ کن جواب دیا۔ یہ تاریخی فتح ہمارے شہداء کے وارث بہادر سپاہیوں اور افسروں کی قربانیوں کا ثمر ہے۔ ان شہداء کی ماؤں کا حوصلہ ہماری رہنمائی کرتا ہے اور ان کی قربانی… pic.twitter.com/4CJYg6fGXE
— The Thursday Times (@thursday_times) September 26, 2025
انہوں نے کہا کہ بھارت کے خلاف جنگ جیتنے کے باوجود پاکستان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جرات مندانہ اور بصیرت افروز قیادت میں ہونے والی جنگ بندی کو قبول کیا اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔ ان کی بروقت مداخلت نے خطے کو تباہ کن جنگ سے بچایا، اسی لیے پاکستان نے امن کیلئے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں نوبل امن انعام کیلئے نامزد کیا۔
بھارت کیخلاف جنگ جیتنے کے باوجود پاکستان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جرات مندانہ اور بصیرت افروز قیادت میں ہونے والی جنگ بندی کو قبول کیا اور ان کی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔ ان کی بروقت مداخلت نے خطے کو تباہ کن جنگ سے بچایا۔ اسی لیے پاکستان نے امن کیلئے ان کی خدمات کے اعتراف میں انہیں… pic.twitter.com/FEn87DkvuJ
— The Thursday Times (@thursday_times) September 26, 2025
انہوں نے ایک بار پھر اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ تمام تنازعات پر بامقصد اور جامع مذاکرات کیلئے تیار ہے۔ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کی کوشش نہ صرف معاہدے بلکہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔ پاکستان اپنے 24 کروڑ عوام کے پانی پر ناقابلِ تقسیم حق کا بھرپور دفاع کرے گا اور اس معاہدے کی خلاف ورزی کو جنگی اقدام تصور کرے گا۔
انہوں نے دہشت گردی کے حوالے سے کہا کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور گزشتہ دو دہائیوں سے عالمی انسدادِ دہشت گردی کی پہلی صف میں کھڑا ہے۔ 90 ہزار سے زائد جانوں اور 150 ارب ڈالر سے زیادہ کے معاشی نقصان کے باوجود ہماری قربانیاں پاکستان ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے امن کیلئے ہیں۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ پاکستان کو اس وقت بیرونی حمایت یافتہ دہشت گردی کا سامنا ہے، خاص طور پر ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ جیسے گروہوں سے جو افغان سرزمین سے کارروائیاں کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ جعفر ایکسپریس واقعہ ان ہی حملوں کی مثال ہے لیکن پاکستان کی سیکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرکے مغویوں کو بازیاب کرایا۔
قطر کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل کا دوحہ پر حملہ اور مختلف ممالک کی خودمختاری کی خلاف ورزیاں اس کے جارحانہ رویے کو ظاہر کرتی ہیں۔ پاکستان قطر کے ساتھ بھرپور یکجہتی اور امن کی ہر کوشش کی حمایت کرتا ہے، اور یوکرین تنازع کے پرامن حل کی بھی مکمل حمایت کرتا ہے تاکہ انسانی تکالیف اور عالمی بے چینی ختم ہو سکے۔
آخر میں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم اپنی محنت اور عزم سے پاکستان کو ایک مضبوط اور عظیم ملک بنائیں گے۔ پوری قوم ایک فولادی دیوار بن کر کھڑی ہے اور یہ قربانیاں صرف پاکستان نہیں بلکہ دنیا کے امن کیلئے ہیں۔