افغانستان میں موجود افراد پاکستانی مہاجر نہیں بلکہ روپوش دہشت گرد ہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

افغانستان میں موجود افراد پاکستانی مہاجرین نہیں بلکہ وہ دہشت گرد ہیں جو انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں کے بعد وہاں روپوش ہو گئے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے بڑی رکاوٹ کچھ سیاسی عناصر اور مجرمانہ نیٹ ورکس کا باہمی گٹھ جوڑ ہے۔

راولپنڈی (تھرسڈے ٹائمز) — ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے بڑی رکاوٹ بعض سیاسی عناصر، دہشت گردوں اور مجرمانہ نیٹ ورکس کے باہمی تعلقات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے منظم اور مؤثر حکمتِ عملی کے ذریعے اسمگلنگ اور دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کو بڑی حد تک توڑ دیا ہے، تاہم اس کے مکمل خاتمے کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح اور نیک نیتی سے عمل درآمد ناگزیر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے حصول کے لیے ریاست کی تمام اکائیوں اور اسٹیک ہولڈرز کو اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کرمنل جسٹس سسٹم میں اصلاحات وقت کی ضرورت ہیں، کیونکہ کئی سنگین نوعیت کے دہشت گرد عدالتی نظام کی خامیوں کے باعث بری ہو جاتے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ ایسے عناصر کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے عدالتی نظام کو مؤثر اور شفاف بنانا ہوگا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ افغان عوام کے دل پاکستانی عوام کے ساتھ دھڑکتے ہیں، تاہم افغانستان میں موجود عبوری حکومت اور بعض عناصر پاکستان میں بدامنی کو فروغ دینے میں ملوث ہیں۔ ان کے مطابق خوارج پوست کی کاشت کرنے والوں سے ’’عُشر‘‘ وصول کرتے ہیں اور بدلے میں انہیں تحفظ فراہم کرتے ہیں، جب کہ اس منشیات کے کاروبار سے حاصل ہونے والی رقم افغانستان منتقل کی جاتی ہے۔ جنرل احمد شریف کے مطابق یہ پورا نیٹ ورک ایک منظم اشتراک کے تحت کام کرتا ہے، اور یہی عناصر چاہتے ہیں کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی تنازعات برقرار رہیں تاکہ خوارج پاکستانی چوکیوں پر حملے جاری رکھ سکیں۔

صحافیوں کے سوال پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے وضاحت کی کہ افغانستان میں موجود افراد پاکستانی مہاجرین نہیں بلکہ وہ دہشت گرد ہیں جو انسدادِ دہشت گردی کی کارروائیوں کے بعد وہاں روپوش ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ واقعی مہاجر ہوتے تو طورخم یا چمن بارڈر کے ذریعے قانونی راستے سے پاکستان آتے، نہ کہ سرحدی چوکیوں پر حملے کرتے یا غیر قانونی راستوں سے داخل ہونے کی کوشش کرتے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے واضح کیا کہ پاکستان اپنی سرزمین پر امن و استحکام کے قیام کے لیے پرعزم ہے، اور سیکیورٹی فورسز دہشت گردی، اسمگلنگ اور منظم جرائم کے مکمل خاتمے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی۔

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

error: