نیویارک (تھرسڈے ٹائمز) — زَوہران ممدانی نے نیویارک سٹی کے میئر کا الیکشن تاریخی کامیابی کے ساتھ جیت لیا، جسے شہر کی سیاست میں ایک نئے دور کا آغاز قرار دیا جا رہا ہے۔ ان کی انتخابی مہم نے سستے رہائش، مزدوروں کے حقوق، اور سماجی انصاف جیسے عوامی مسائل پر توجہ دیتے ہوئے ہزاروں رضاکاروں اور ووٹرز کو متحد کیا۔
فتح کے بعد نیویارک کے علاقے کوئنز میں خطاب کرتے ہوئے ممدانی نے کہا، سورج شاید آج ہماری سٹی پر غروب ہو گیا ہو، مگر میں انسانیت کے بہتر دن کا سویرا دیکھ رہا ہوں۔ برسوں سے نیویارک کے محنت کشوں کو بتایا جاتا رہا کہ طاقت ان کے ہاتھ میں نہیں۔ لیکن آج آپ نے وہ طاقت اپنے ہاتھوں میں لے لی ہے۔ مستقبل اب ہمارے ہاتھ میں ہے، ہم نے ایک سیاسی سلطنت کو گرا دیا ہے۔
آج نیویارک میں سورج غروب ہوچکا ہے لیکن میں انسانیت کیلئے بہتر دن کی صبح دیکھ رہا ہوں۔ برسوں سے محنت کشوں کو بتایا جاتا رہا کہ طاقت صرف امیروں اور بااثر لوگوں کا حق ہے، مگر آج انھی مزدور ہاتھوں نے طاقت کو تھام لیا ہے۔ پچھلے بارہ مہینوں میں آپ نے ہمت کی، خواب دیکھا اور آج وہ خواب… pic.twitter.com/apzHvzxAmB
— The Thursday Times (@thursday_times) November 5, 2025
ممدانی، جو 32 سالہ یوگنڈا نژاد بھارتی امریکی اور ڈیموکریٹک سوشلسٹ ہیں، نے اپنی تقریر میں ڈونلڈ ٹرمپ کو براہِ راست مخاطب کرتے ہوئے کہا، ڈونلڈ ٹرمپ، مجھے معلوم ہے آپ دیکھ رہے ہیں، میرے پاس آپ کے لیے صرف چار الفاظ ہیں، آواز ذرا اونچی کر لیں۔
زہران ممدانی : "ڈونلڈ ٹرمپ، مجھے معلوم ہے آپ دیکھ رہے ہیں، میرے پاس آپ کے لیے صرف چار الفاظ ہیں — آواز اونچی کر لیں۔" pic.twitter.com/3gcEHbEAUf
— The Thursday Times (@thursday_times) November 5, 2025
انہوں نے اپنی شناخت پر فخر کا اظہار کرتے ہوئے کہا، میں جوان ہوں، میں مسلمان ہوں، میں ایک ڈیموکریٹک سوشلسٹ ہوں، اور سب سے بڑھ کر یہ کہ میں ان باتوں پر کبھی معافی نہیں مانگوں گا۔
میں نوجوان ہوں، چاہے میں نے خود کو بڑا دکھانے کی کتنی ہی کوشش کیوں نہ کی ہو۔ میں ایک مسلمان ہوں، میں ایک ڈیموکریٹک سوشلسٹ ہوں، اور سب سے بڑھ کر یہ کہ میں ان باتوں پر کبھی معافی نہیں مانگوں گا۔ زہران ممدانی pic.twitter.com/3CdEsJEwSM
— The Thursday Times (@thursday_times) November 5, 2025
ممدانی نے عزم ظاہر کیا کہ وہ ہر اس ڈالر کے لیے لڑیں گے جو شہر کا حق ہے اور قانون و انصاف کے ذریعے عوام کے مفاد کے لیے کام کریں گے۔ ان کی جیت نے نیویارک میں ترقی پسند سیاست کو ایک نئی سمت دی ہے اور یہ ثابت کیا ہے کہ عوامی تحریک تبدیلی لا سکتی ہے۔





