تجزیہ: بھارت کے خلاف بہترین جنگی کارکردگی، عاصم منیر ٹرمپ کے پسندیدہ فیلڈ مارشل اور پاکستان کے طاقتور ترین کردار بن چکے ہیں، وال سٹریٹ جرنل

فیلڈ مارشل عاصم منیر پاکستان کی طاقتور ترین شخصیت ہیں جن کیلئے رواں برس انتہائی کامیاب ثابت ہوا ہے۔ بھارت کے خلاف جنگ میں زبردست کارکردگی دکھانے والے کمانڈر اب ڈونلڈ ٹرمپ کے پسندیدہ فیلڈ مارشل بن چکے جبکہ امریکا کے ساتھ ملکی تعلقات بھی کامیابی سے از سرِ نو ترتیب دیئے۔

نیویارک (تھرسڈے ٹائمز) — امریکی اخبار ’’دی وال سٹریٹ جرنل‘‘ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو پاکستان میں طاقتور ترین کردار قرار دیتے ہوئے لکھا ہے کہ جنرل عاصم منیر نے مئی میں بھارت کے خلاف جنگ میں زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا جبکہ وہ امریکا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو بھی از سر نو ترتیب دینے میں کامیاب ہوئے ہیں۔

وال سٹریٹ جرنل کے مطابق پاکستانی آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے رواں برس کے اوائل میں بھارت کے ساتھ ایک مختصر مگر شدید نوعیت کے تصادم میں زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا جس کے بعد وہ پاکستان کی تاریخ میں دوسرے آرمی آفیسر بن گئے ہیں جنہیں ’’فیلڈ مارشل‘‘ کا ٹائٹل ملا جبکہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تعلقات بھی کامیابی سے از سرِ نو ترتیب دیئے ہیں۔

Pakistan's army chief Asim Munir awarded field marshal baton. — FILE/THE THURSDAY TIMES
Pakistan’s army chief Asim Munir awarded field marshal baton. — FILE/THE THURSDAY TIMES

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جون میں پاکستانی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کو وائٹ ہاؤس (واشنگٹن) میں مدعو کیا اور انہیں اپنا ’’پسندیدہ فیلڈ مارشل‘‘ قرار دیا۔

امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ پاکستان میں حالیہ طور پر منظور ہونے والی آئینی ترامیم کے نتیجہ میں فیلڈ مارشل عاصم منیر مزید طاقتور ہو رہے ہیں۔ آئینِ پاکستان میں 27ویں ترمیم کے ذریعہ ایک نیا عہدہ تخلیق کیا گیا ہے جس کے تحت رواں ماہ کے اختتام کے ساتھ ہی فیلڈ مارشل عاصم منیر پاکستان کے چیف آف ڈیفینس فورسز بن جائیں گے اور انہیں عمر بھر کیلئے استثنیٰ حاصل ہو جائے گا جبکہ قانونی تحفظ کے اعتبار سے وہ صدرِ مملکت کے ہم پَلّہ ہو جائیں گے۔

نیو یارک میں قائم بین الاقوامی سطح کے اخبار کے مطابق پاکستان میں طویل عرصہ سے آرمی چیف کو سب سے زیادہ طاقتور کردار سمجھا جاتا ہے، تجزیہ کاروں کی جانب سے ستائیسویں آئینی ترمیم کو پہلے سے موجود حقیقت کیلئے جواز فراہم کرنے کا ذریعہ بھی قرار دیا جا رہا ہے، فوج ماضی میں یہ مؤقف اختیار کرتی رہی ہے کہ وہ سیاست میں مداخلت نہیں کرتی تاہم ملکی سیاسی تاریخ اِس کے برعکس مثالوں سے بھری ہوئی ہے۔

پاکستانی حکومت کا کہنا ہے کہ چیف آف ڈیفینس فورسز کا نیا عہدہ جدید جنگ کو زیادہ مؤثر انداز میں لڑنے کیلئے ضروری ہے۔ جنرل عاصم منیر کو وزیراعظم شہباز شریف نے نومبر 2022 میں آرمی چیف مقرر کیا تھا جبکہ انہیں 2027 میں ریٹائر ہونا تھا تاہم اب آئینی ترمیم کے ذریعہ ملنے والا نیا منصب 5 سالہ مدت پر مشتمل ہو گا جو فیلڈ مارشل عاصم منیر کی مدتِ ملازمت کو مؤثر طور پر از سرِ نو ترتیب دے گا جبکہ فیلڈ مارشل کی حیثیت سے وہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی اضافی ذمہ داریاں سنبھال سکتے ہیں۔

وال سٹریٹ جرنل نے لکھا ہے کہ پاکستانی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کیلئے اپنی پوزیشن کو آئینی طور پر مزید مضبوط بنانا ایک بڑی واپسی بھی ہے کیونکہ چند برس قبل وہ اُس وقت کے وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ملک کی طاقت ور خفیہ ایجنسی کے سربراہ کے عہدہ سے ہٹا دیئے گئے تھے۔ بعد ازاں عمران خان خود 2022 کے اوائل میں اقتدار سے باہر ہو گئے اور اسی برس جنرل عاصم منیر کو پاکستان کا آرمی چیف بنا دیا گیا۔

پاکستانی پارلیمنٹ نے 27ویں آئینی ترمیم کے ذریعہ سپریم کورٹ کے ڈھانچہ میں بھی بڑی تبدیلیاں کی ہیں جنہوں نے عدالتِ عظمیٰ کو بہت کمزور بنا دیا ہے، اب سپریم کورٹ آئینی مقدمات کی براہِ راست سماعت نہیں کر سکے گی جبکہ آئینی کیسز ایک نئی قائم ہونے والی عدالت (وفاقی آئینی عدالت) میں جائیں گے۔ آئینی تبدیلیوں کے مؤثر ہوتے ہی سپریم کورٹ کے دو سینیئر ججز مستعفی بھی ہو چکے ہیں۔

امریکی اخبار کے مطابق پاکستان نئی جیو پولیٹیکل حیثیت کے باعث خود کو نسبتاً مضبوط سمجھ رہا ہے جبکہ اِس کا سہرا فیلڈ مارشل عاصم منیر کو جاتا ہے۔ قبل ازیں، عمران خان کے دورِ حکومت اور بائیڈن انتظامیہ کے دوران پاکستان اور امریکا کے تعلقات میں سخت سَرد مِہری آ گئی تھی، حتیٰ کہ گزشتہ برس واشنگٹن نے اسلام آباد پر ایسے میزائل پروگرام کیلئے کام کرنے کا الزام بھی عائد کیا تھا جو بالآخر امریکا کو نشانہ بنانے کی صلاحیت حاصل کر سکتا تھا۔

پاک امریکا تعلقات میں اُس وقت گرم جوشی آنے لگی جب پاکستانی حکام نے ڈونلڈ ٹرمپ کے قریبی حلقوں کے ساتھ کرپٹو کرنسی معاہدوں اور اہم معدنیات کے حوالہ سے بات چیت شروع کی، اِس کے بعد تعلقات مزید بہتر ہوئے جب پاکستان نے مئی میں ہونے والی پاک بھارت جنگ میں سیز فائر کروانے پر ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام کیلئے نامزد کیا۔ بھارت بار بار یہ دعویٰ مسترد کرتا رہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے لڑائی ختم کرنے میں کوئی کردار ادا کیا ہے۔

وال سٹریٹ جرنل کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر نے ڈونلڈ ٹرمپ کی دوسری مدتِ صدارت کے اوائل میں اُس وقت امریکی صدر کی توجہ حاصل کی جب انہوں نے ایک ایسے افغان جنگجو کو امریکا کے حوالہ کیا جس پر 2021 میں کابل ائیر پورٹ پر ہونے والے ہلاکت خیز بم حملے کی منصوبہ بندی کا الزام تھا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے مارچ میں اعلان کیا کہ مبینہ منصوبہ ساز کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

error: