پاکستان جادو ٹونے سے نہیں، صرف سخت محنت سے آگے بڑھے گا، وزیراعظم شہباز شریف

پاکستان نہ جادو ٹونے سے آگے بڑھ سکتا ہے، نہ انتشار اور فرقہ واریت کے سہارے۔ اس کے لیے سخت محنت اور قومی یکجہتی ناگزیر ہے۔ بھارت کے خلاف معرکۂ حق میں افواجِ پاکستان کی جرات مندانہ فتح نہ صرف پوری قوم بلکہ ہمارے دوست اور برادر ممالک کے لیے بھی باعثِ فخر ہے۔ فوج کے خلاف ہونے والے ہر پراپیگنڈے کا مؤثر جواب دینا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان نہ جادو ٹونے سے آگے بڑھے گا اور نہ کسی شارٹ کٹ سے، ملک صرف محنت، یکجہتی اور افواجِ پاکستان کی قربانیوں کے احترام سے ترقی کر سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جب تک قوم میں اتحاد اور بھائی چارے کی فضا قائم نہیں ہوگی، پاکستان اپنے حقیقی پوٹینشل تک نہیں پہنچ سکے گا۔

قومی علماء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے واضح کیا کہ افواجِ پاکستان نے بھارت کے خلاف حالیہ معرکے میں جس دلیری، حوصلے اور پیشہ ورانہ مہارت کے ساتھ جنگ لڑی، اس پر نہ صرف پوری پاکستانی قوم بلکہ دنیا بھر کے دوست اور برادر ممالک معترف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دشمن ورطۂ حیرت میں ہے اور ہمارے دوست ممالک خوشی سے نہال ہیں کہ پاکستان نے نہ صرف بھارت کے خلاف معرکہ حق میں عظیم فتح حاصل کی بلکہ اسے وہ اپنی کامیابی سمجھتے ہوئے مسلسل مبارکباد دے رہے ہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں مسلح افواج نے جس جرات اور حکمتِ عملی کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کیا، اس کے نتیجے میں بھارت کو عبرتناک شکست ہوئی، جس پر ہر پاکستانی کا سر فخر سے بلند ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ’’افواجِ پاکستان نے جو قربانیاں دی ہیں، اگر ہم انہی کا مذاق اڑائیں تو پھر دنیا پاکستان کی عزت کیوں کرے گی؟‘‘

انہوں نے کہا کہ معرکہ حق میں قوم کی دعائیں قبول ہوئیں، اس فتح کے پیچھے ہر سپاہی، ہر افسر اور ہر شہید کا خون شامل ہے، اس لیے اب ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے کہ افواجِ پاکستان کے خلاف ہونے والے ہر جھوٹے پروپیگنڈے کا مدلل جواب دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب دشمن ہماری صفوں میں انتشار دیکھتا ہے تو وہ کمزوریاں تلاش کرتا ہے، اس لیے اداروں کو متنازع بنانا، سوشل میڈیا پر جھوٹ اور نفرت کو ہوا دینا دراصل دشمن کے بیانیے کو تقویت دینے کے مترادف ہے۔

شہباز شریف نے فرقہ واریت کے حوالے سے بھی سخت تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ آج بھی بعض مکاتبِ فکر کے لوگ یہ کہہ دیتے ہیں کہ فلاں مسجد میں اس امام کے پیچھے نماز نہیں پڑھ سکتے، یہ رویہ نہ صرف دین کی اصل روح کے منافی ہے بلکہ قومی یکجہتی کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ بھی ہے۔ انہوں نے علمائے کرام سے اپیل کی کہ وہ متحد ہو کر نفرت، انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے بیانیے کو مسترد کریں اور قوم کو اتحاد، برداشت اور بھائی چارے کا پیغام دیں۔

اقتصادی صورتِ حال پر بات کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی معیشت اب تیزی سے استحکام اور ترقی کی جانب گامزن ہے، ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے کیلئے سیاسی اور عسکری قیادت نے مشکل لیکن ضروری فیصلے کیے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ماضی کے غلط فیصلوں، غیر ذمہ دارانہ بیانیے اور عالمی تنہائی کی سیاست کو جاری رہنے دیا جاتا تو آج پاکستان شدید ڈیفالٹ اور انارکی کا شکار ہوتا، مگر اب ملک ایک نئے سفر کا آغاز کر چکا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بار پھر واضح کیا کہ ’’پاکستان نہ جادو ٹونوں سے آگے بڑھے گا، نہ نعروں سے، یہ ملک صرف محنت، نظم و ضبط اور اتحاد سے ترقی کرے گا۔‘‘ ان کے مطابق اب وقت آ گیا ہے کہ قوم شخصیات کی سیاست سے نکل کر اداروں کی مضبوطی، قانون کی بالادستی اور اقتصادی ترقی پر متفق ہو، کیونکہ عزت بھی اسی میں ہے اور فتح بھی اسی میں کہ پاکستان کو اندر سے مضبوط، پرامن اور معاشی طور پر خود مختار بنایا جائے۔

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

error: