تجزیہ: پاکستان 2025 میں بروقت عملی اقدامات و مؤثر سفارتی حکمت عملی سے عالمی سیاست میں اہم کردار بن گیا، دی ٹیلی گراف

پاکستان نے 2025 میں عملی اقدامات، سٹریٹیجک تعاون و بروقت فیصلوں سے عالمی سیاست میں ایک بار پھر اپنی اہمیت منوائی ہے۔ پاکستان انسدادِ دہشتگردی اقدامات اور مؤثر سفارتی حکمتِ عملی سے واشنگٹن کا قابلِ اعتماد شراکت دار اور مشرقِ وسطیٰ میں اہم کردار بن کر ابھرا ہے۔

spot_imgspot_img

لندن (تھرسڈے ٹائمز) — برطانوی جریدے ’’دی ٹیلی گراف‘‘ کے مطابق سال 2025 میں پاکستان نے عالمی سیاست کے میدان میں ایک بار پھر اپنی اہمیت کو ثابت کیا ہے۔ یہ واپسی محض بیانات یا دعوؤں تک محدود نہیں رہی بلکہ پاکستان نے عملی اقدامات، سٹریٹیجک تعاون اور بروقت فیصلوں کے ذریعہ خود کو ایک بار پھر عالمی طاقتوں کی نظر میں مؤثر اور قابلِ اعتماد شراکت دار کے طور پر پیش کیا ہے۔

دی ٹیلی گراف نے لکھا ہے کہ یہ پیش رفت اُس وقت نمایاں ہوئی جب پاکستان نے افغانستان سے امریکی انخلاء کے دوران ایبی گیٹ بم دھماکے میں ملوث ایک مرکزی ملزم کو گرفتار کر کے امریکا کے حوالے کیا۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مارچ میں کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے اِس کارروائی کا اعلان کیا اور پاکستان کی حکومت کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔ یہ وہ لمحہ تھا جس کو پاکستانی حکام اور سابق امریکی عہدیدار پاک امریکا تعلقات میں ایک اہم موڑ قرار دیتے ہیں۔

برطانوی جریدے کے مطابق یہ تبدیلی اِس وجہ سے بھی غیر معمولی تھی کہ ٹرمپ کے پہلے دورِ صدارت میں پاکستان اور امریکا کے تعلقات خاصے کشیدہ رہے تھے۔ اُس وقت پاکستان پر الزامات لگائے گئے تھے کہ وہ امریکی امداد وصول کرنے کے باوجود طالبان کو پناہ فراہم کرتا رہا ہے۔ تاہم ڈونلڈ ٹرمپ کی بطور امریکی صدر دوسری مدت میں پاکستان نے نہ صرف اِن الزامات کا عملی طور پر جواب دیا بلکہ انسدادِ دہشتگردی میں ٹھوس تعاون کے ذریعہ واشنگٹن کا اعتماد بھی دوبارہ حاصل کیا۔

اسی دوران جنوبی ایشیاء میں کشیدگی نے ایک نیا رُخ اختیار کیا۔ اپریل میں بھارت کے زیرِ انتظام کشمیر میں سیاحوں پر ایک حملہ کے بعد بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید فوجی تناؤ پیدا ہوا جو دونوں ایٹمی طاقتوں کو جنگ کے دہانے تک لے گیا۔ اِس بحران کے دوران پاکستان کا محتاط مگر مضبوط ردِعمل اور بعد ازاں سفارتی حکمتِ عملی واشنگٹن میں خاص طور پر نوٹ کی گئی۔

برطانوی جریدے کے مطابق دلچسپ امر یہ ہے کہ بھارت اور پاکستان دونوں نے امریکا میں لابنگ پر بھاری رقوم خرچ کیں تاہم امریکی دارالحکومت میں سبقت پاکستان کو حاصل ہوئی۔ پاکستان کو بہتر تجارتی ٹیرف ملے جبکہ آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر اور وزیراعظم شہباز شریف کو اوول آفس تک رسائی بھی حاصل ہوئی۔ تجزیہ کاروں کے مطابق پاکستان نے ٹرمپ انتظامیہ کی غیر روایتی سیاسی نفسیات کو بہتر طور پر سمجھا اور اسی کے مطابق سفارتی حکمتِ عملی مرتب کی۔

جون میں پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کی واشنگٹن آمد اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات اِن بدلتے ہوئے حالات اور تعلقات میں بہتری کی ایک نمایاں مثال تھی۔ اگرچہ یہ ملاقات میڈیا سے دور رہی تاہم ملاقات کے بعد امریکی صدر کی جانب سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی واضح الفاظ میں تعریف نے اِس تعلق کی گہرائی کو واضح کر دیا۔

دی ٹیلی گراف نے لکھا ہے کہ پاکستان نے خود کو مشرقِ وسطیٰ میں بھی ایک اہم سٹریٹیجک کھلاڑی کے طور پر پیش کیا ہے۔ خلیجی ممالک کے ساتھ قریبی تعلقات، ایران سے روابط اور سعودی عرب کے ساتھ دفاعی تعاون نے پاکستان کو ٹرمپ انتظامیہ کی امن اور سلامتی سے متعلق کوششوں میں ایک موزوں شراکت دار بنا دیا ہے۔ اِس کے ساتھ ساتھ پاکستان نے امریکا کو اپنی وسیع معدنی دولت تک رسائی کی پیشکش بھی کی ہے جس کے تحت 6 کھرب ڈالرز مالیت کے معدنی ذخائر کو امریکی سرمایہ کاری کیلئے کھولنے کے حوالہ سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔

برطانوی جریدے نے یہ بھی لکھا ہے کہ اِس سب کے باوجود ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ یہ سفارتی عروج اگرچہ اہم ہے لیکن پاکستان کو اب بھی اپنی کمزور معیشت اور ماضی کے کچھ سیکیورٹی خدشات جیسے چیلنجر کا سامنا ہے۔ اگر ٹھوس اور مسلسل نتائج فراہم نہ کیے گئے تو یہ عالمی توجہ عارضی بھی ثابت ہو سکتی ہے۔

دی ٹیلی گراف کے مطابق فی الحال یہ حقیقت واضح ہے کہ پاکستان نے 2025 میں عالمی سیاست میں دوبارہ اپنی جگہ بنائی ہے جبکہ واشنگٹن میں حاصل ہونے والا یہ اعتماد اور رسائی محض ایک لمحاتی کامیابی نہیں بلکہ ایک بڑا موقع ہے جس کو برقرار رکھنے کیلئے پاکستان کو عملی اور مستقل طور پر ذمہ دارانہ سفارت کاری جاری رکھنا ہو گی۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

spot_img

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

error: