ڈھاکہ: بھارتی وزیرِ خارجہ جے شنکر خود چل کر مجھے ملنے آئے اور اپنا تعارف کروایا، ایاز صادق

ڈھاکہ میں ہماری گاڑی پر پاکستانی پرچم دیکھ کر لوگوں نے پاکستان زندہ باد اور آئی لو پاکستان کے نعرے لگائے، بنگلہ دیشی حکومت کے سربراہ محمد یونس نے ماضی کو بھلا کر باہمی تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے جانے کی بات کی، بھارتی وزیرِ خارجہ جے شنکر مجھے خود ملنے آئے اور اپنا تعارف کروایا۔

ڈھاکہ (تھرسڈے ٹائمز) — سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں بھارتی وزیرِ خارجہ جے شنکر مجھے خود آ کر ملے اور اپنا تعارف کروایا جبکہ میں مالدیپ کے ہائی کمشنر کے ساتھ گفتگو میں مصروف تھا، کیمرے والے بھی بھارتی وزیرِ خارجہ کے ساتھ آئے تھے۔

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا مزید کہنا تھا کہ کرکٹ کے میدان میں بھارت کی جانب سے ہاتھ نہ ملانے جیسی جو حرکتیں کی گئیں وہ میرے ذہن میں تھیں، اسی لیے میں مالدیپ کے ہائی کمشنر سے باتوں میں مصروف رہا لیکن جے شنکر کمرے میں داخل ہوتے ہی سیدھا میرے پاس آئے، مجھے ہیلو کہا اور اپنا تعارف کروانے لگے۔

پاکستان کی قومی اسمبلی کے سپیکر ایاز صادق نے ڈھاکہ میں سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم بیگم خالدہ ضیاء کی آخری رسومات میں شرکت کی ہے، اِس موقع پر اُن کی بنگلہ دیشی عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس سے ملاقات ہوئی ہے جبکہ بھارتی وزیرِ خارجہ جے شنکر کے ساتھ بھی مصافحہ اور مختصر بات چیت ہوئی ہے۔

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے ایک نجی نیوز چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ بنگلہ دیشی حکومت کے سربراہ ڈاکٹر محمد یونس مجھے اتنی گرمجوشی اور پیار سے ملے جیسے وہ مجھے کئی دہائیوں سے جانتے ہوں اور انہوں نے مجھ سے کہا کہ ماضی میں جو ہوا سو ہوا لیکن اب ہم نے پاکستان اور بنگلہ دیش کے درمیان تعلقات کو نئی بلندیوں تک لے کر جانا ہے۔

ایاز صادق نے بتایا کہ بنگلہ دیش میں ہمارا کھلے دل کے ساتھ استقبال کیا گیا، حکومتی عہدیداروں نے گرم جوشی کے ساتھ خوش آمدید کہا، ہماری گاڑی پر پاکستان کا پرچم دیکھ کر سڑکوں پر لوگ ہاتھ ہلاتے، تصاویر بناتے اور مصافحہ کرتے ہوئے پاکستان زندہ باد اور آئی لو پاکستان کے نعرے لگاتے رہے، ہم نے پورے راستے میں یہی مناظر دیکھے ہیں، لوگوں کو شاید یہ معلوم نہ تھا کہ میں کون ہوں لیکن وہ جانتے تھے کہ یہ پاکستانی ہیں اور اُن کی یہ محبت پاکستان کیلئے تھی۔

بھارتی وزیرِ خارجہ جے شنکر سے ملاقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی وزیرِ خارجہ جے شنکر مجھے خود آ کر ملے، مجھے ہیلو کہا اور اپنا تعارف کروایا، جبکہ کیمرے والے انھی کے ساتھ آئے تھے، کمرے میں دیگر ممالک کی شخصیات بھی موجود تھیں اور جے شنکر صورتحال سے مکمل طور پر واقف تھے، کوئی خود چل کر ملنے آئے تو ہم بھی اچھے طریقے سے ملتے ہیں۔

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کا مزید کہنا تھا کہ کرکٹ کے میدان میں بھارت کی جانب سے ہاتھ نہ ملانے جیسی جو حرکتیں کی گئیں وہ میرے ذہن میں تھیں، اسی لیے میں مالدیپ کے ہائی کمشنر سے باتوں میں مصروف رہا لیکن جے شنکر کمرے میں داخل ہوتے ہی سیدھا میرے پاس آئے، مجھے ہیلو کہا اور اپنا تعارف کروانے لگے۔

خبریں

More from The Thursday Times

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

error: