Reports from The Thursday Times' in-house monitoring desk.

Stories from TT Monitoring Desk

پاکستان نے ماہرانہ سفارت کاری سے دنیا کو دکھا دیا ٹرمپ جیسے طاقتور رہنما سے کیسے ڈیل کیا جاتا ہے، سی این این

وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان نے سفارتی مہارت سے ثابت کیا کہ ٹرمپ جیسے طاقتور رہنما سے کیسے مؤثر انداز میں ڈیل کی جاتی ہے۔ غزہ جنگ بندی کے بعد ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کو اپنا “پسندیدہ فیلڈ مارشل” قرار دیا، جبکہ واشنگٹن اسلام آباد کو خطے میں اہم شراکت دار کے طور پر دیکھ رہا ہے۔

When chaos wears a crown

Khyber Pakhtunkhwa’s political unrest under Sohail Afridi reveals a province caught between noise and neglect, as Pakistan’s federal resolve is tested by a populist movement that confuses chaos for courage and defiance for governance.

پاکستان کی امریکہ کو بحیرۂ عرب میں نئی بندرگاہ قائم کرنے کی پیشکش، دی فنانشل ٹائمز

پاکستان نے امریکہ کو بلوچستان کے ساحلی شہر پسنی میں بحیرۂ عرب پر نئی بندرگاہ قائم کرنے اور اس کا انتظام سنبھالنے کی پیشکش کی ہے۔ منصوبے کا مقصد امریکی سرمایہ کاری کے ذریعے پاکستان کے معدنی وسائل تک واشنگٹن کی رسائی بڑھانا ہے۔ یہ اقدام اسلام آباد کی نئی سفارتی حکمتِ عملی کا حصہ ہے، جو چین، امریکہ، ایران اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعلقات کو ازسرِنو ترتیب دینے پر مرکوز ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب کا نیا دفاعی معاہدہ، بھارت کیوں پریشان ہے؟ بی بی سی

پاکستان اور سعودی عرب کا دفاعی معاہدہ خطے میں نئی صف بندی کی علامت بن گیا ہے اور بھارت میں تشویش اور بے چینی پیدا کر رہا ہے کیونکہ اس میں باہمی دفاع کی شق شامل ہے۔ یہ معاہدہ پاکستان کو سعودی مالی اور سیاسی پشت پناہی دے سکتا ہے اور طویل مدت میں خطے کی سکیورٹی صورتحال بدلنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

پاکستان اور سعودی عرب دفاعی معاہدہ؛ مغربی اثر و رسوخ ریگستانی ریت میں دفن، برطانوی اخبار دی انڈیپینڈنٹ

سعودی عرب اور پاکستان کا مشترکہ دفاعی معاہدہ مشرقِ وسطیٰ میں طاقت کا توازن بدل رہا ہے۔ ریاض اسلام آباد کی جوہری چھتری میں آ گیا ہے۔ مغربی اثر و رسوخ ریگستانی ریت میں دفن ہوتا، جب کہ اینگلوامریکی ضمانتیں شدید دباؤ میں دکھائی دیتی ہیں۔
error: