spot_img

رائے: عمران خان کا ایجنڈا

ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں۔

spot_img

میں اور میری جماعت مسلم لیگ ن سیاست میں مذہب کے استعمال کی قطعاً حامی نہیں ہم نے نہ پہلے کبھی مذہب کارڈ استعمال کیا نہ کر رہے ہیں اور نہ ہی کریں گے میں نے اپنی پریس کانفرنس کے دوران کچھ ویڈیو کلپ چلائے جس کے اوپر کچھ غیر مناسب تحریر تھی میں قطعاً اس تحریر اور اس لوگو کا حامی نہیں بلکہ میں نے پی ٹی وی کو بھی نوٹس کیا کہ وہ تحریر وہ لوگو کیوں اور کیسے لگا۔

 میں یہ حق نہیں رکھتا کہ کسی کے ایمان کے بارے میں کوئی پیمانہ رکھوں میں یہ بھی حق نہیں رکھتا کہ کسی کو مسلمان یا کسی کو غیرمسلم کہوں مگر میں یہ حق ضرور رکھتا ہوں کہ کوئی میرے مذہب کی ایمان کی غلط تشریح کرے تو میں اس کو ضرور پوچھوں۔

 ماضی میں مذہب کے نام پر  غلامان مصطفیٰ پر حملے ہوئے ہم نے تب بھی مذہب کارڈ نہ کھیلا مگر عمران خان مذہب کو سیا ست کیلئے استعمال کررہے ہیں وہ ملک میں فتنہ فساد برپا کرنا چاہتے ہیں یہ ملک کو دین سے دور لے جانا چاہتے ہیں۔

 عمران خان کی طرف سے سیاست میں مذہب کارڈ استعمال کرنے کے حوالے سے ان کی تقاریر کے تمام ویڈیو کلپس میں نے اپنی ایک پریس کانفرنس میں چلوا کر قوم کو آگاہی دی پہلے ویڈیو کلپ میں عمران خان کہتے ہیں میں حضور ﷺ کی تعلیمات سےآپ کو آزاد کرواؤں گا دوسرے کلپ میں وہ کہتے ہیں کہ میرے والد صاحب مجھے زبردستی جمعہ کی نماز کیلئے لے کے جاتے تھے تیسرے کلپ میں کہتے ہیں کہ میرا اللہ پر زیادہ یقین نہیں تھا اسی طرح چوتھے کلپ میں عمران خان یہ کہہ رہے ہیں کہ اگر اللہ مجھے دوزخ میں بھی بھیج دے تو مجھے گرمی نہیں لگے گی پانچویں کلپ میں حلف لیتے وقت عمران خان کی زبان خاتم النبین  بولتے ہوئے لڑکھڑا رہی تھی اور ان کے چہرے پر ندامت کی بجائے مسکراہٹ تھی چھٹے ویڈیو کلپ میں عمران خان کہتے ہیں کہ جس نے میری بات نہ مانی اس نے شرک کیا اور جس نے میری حمایت نہ کی میرے پیغام کو آگے نہ پہنچایا اس نے بھی شرک کیا قبر میں سوال ہوگا کہ عمران خان کی حمایت کی یا نہیں ۔ عمران خان کی طرف سے اسلام کے بنیادی چیزوں پر جو وار ہو رہا ہے یہ قادیانیت کو پروان چڑھایا جا رہا ہے عمران خان نے جب  نیا پاکستان بنایا تو کراچی میں  قادیانیوں کا ہر یونٹ  متحرک ہوگیا اگر یہ فتنہ چل نکلا تو پاکستان میں خون ریزی ہوگی۔

 ہمارا قرآن کہتا ہے کہ رسول کریم ﷺ کی زندگی ان کی سیرت اور تعلیمات ہمارے لیے بہترین نمونہ ہے جبکہ عمران خان جلسے میں تقریر کے دوران کہتے ہیں کہ آپ کو رسول اللہ ﷺ کی سیرت سے آزاد کرواؤں گا اور اپنی بات کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے عمران خان کہتے ہیں کہ ایک لاکھ 24 ہزار پیغمبروں کی بجائے ایک لاکھ 40 ہزار پیغمبر آئے پھر کہتے ہیں کہ حضرت عیسٰی کا قرآن پاک میں ذکر نہیں جبکہ قرآن مجید میں سورہ مریم حضرت عیسٰی علیہ السلام کے حوالے سے ہے یہ جان بوجھ کر مذہب کا مذاق بناتے ہیں ہمیں اپنے اداروں کا بہت احترام ہے اگرعمران خان کو آئین اور قانون کے مطابق لگام نہ دی تو عوام کا شدید ردعمل آ سکتا ہے۔

 ہم یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں افراتفری انتشار پھیلے مگر عمران خان تمام حدیں کراس کر رہے ہیں وہ نوکری کیلئے  پہلے پاکستان کی سلیکشن کمیٹی پرآس لگائے بیٹھے تھے لیکن اب مایوس ہو کر انٹرنیشنل قوتوں اور امریکی سلیکشن کمیٹی پر انحصار کرنے لگے ہیں۔

 عمران خان اداروں کو للکار رہے ہیں اور ادارے اس کا نوٹس نہیں لے رہے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ تین اداروں نےمل کر اس بُت کو تراشا چار ماہ سے جو نظر آرہا ہے کہیں اب بھی کوئی سرپرستی تو نہیں ہو رہی جسٹس شوکت صدیقی نے جو باتیں کیں جاوید ہاشمی نے کئی سال پہلے عوام کو جو بتایا جج ارشد ملک کی ویڈیو میں جو مواد ہےاور طلال چوہدری نے جو انکشافات کیے اس کے بعد اب ایک پارلیمانی کمیشن بننا چاہیے وہ کمیشن تحقیقات کرکے اپنا فیصلہ پبلک کرے تاکہ قوم کو حب الوطنی اور بغاوت کا پتہ چل سکے۔

 میرا یہ بھی مطالبہ ہے کہ عمران خان کی جانب سے مذہب کے حوالے سے متنازعہ بیانات پر وفاقی شرعی عدالت اور اسلامی نظریاتی کونسل نوٹس لے تاکہ ملک میں افراتفری انتشار نہ پھیلے عمران خان کی مذہب بارے قابل اعتراض گفتگو سے عاشقانِ رسول ﷺ کے دل رنجیدہ ہیں عمران فتنہ فساد کرتے جا رہے ہیں اس کا حساب ریاستی ادارے لیں گے مگر ہمارے ایمان کو مت جھنجھوڑیں ہمارے دین کی وہ تشریح نہ کریں جس کی ہمارا قرآن اجازت نہیں دیتا ہم اپنے ایمان پر حملہ کسی صورت برداشت نہیں کریں گے۔

 میں یہ سوال یہاں پوچھنا چاہتا ہوں کہ عمران خان کو کب تک لاڈلا رکھا جائے گا؟ اس کے خلاف کیسز کے آئین اور قانون کے مطابق فیصلے ہونا ضروری ہیں کیا فارن فنڈنگ کیس کی طرح قوم کو ان کیسز کے فیصلوں کا بھی آٹھ سال مزید انتظار کرنا پڑے گا؟ ہم ایسا بلکل نہیں ہونے دیں گے سب کیلئے لیول پلئنگ فیلڈ ہونا چاہیے آئین اور قانون کی بالادستی ہونی چاہیے انصاف کا معیار سب کیلئے ایک جیسا ہونا چاہیے۔

 نوازشریف کے ساتھ جو ناانصافیاں ہوئیں بقول جسٹس شوکت عزیز صدیقی اور جاوید ہاشمی اگر ان ناانصافیوں کا مداوا نہ کیا گیا تو قوم برداشت نہیں کرے گی ‏پچھلے چار سالوں میں جو پاکستان کا نقصان ہو چکا اگر اس کا مداوا کرنا ہے تو آئین اور قانون کے مطابق چلنا ہوگا یہ کیا طریقہ ہے کہ پورے ملک کو جمہوری نظام کو آئین اور قانون کو ایک تعیناتی سے مشروط کر دو کبھی کہا جائے کہ نومبر سے پہلے الیکشن نہ ہوئے تو قیامت آ جائے گی اور کبھی کہا جائے کہ نومبر کے بعد الیکشن ہوئے تو تباہ ہو جائیں گے۔

 عمران خان اپنی سیاست بچانے کیلئے ریاستی اداروں اور اپنے غیرملکی آقاؤں سے این آراو مانگ رہا ہے عمران خان قومی مجرم ہے اس لیے پاکستانی قوم عمران خان کو این آر او نہیں دے گی آج کوئی یہ بات کہے کہ توشہ خانہ کیس فارن فنڈنگ کیس فرح بی بی پنکی پیرنی رنگ روڈ اسکینڈل یا دیگر اسکینڈلز جو ان کے پاپولر کے ہیں ان سب پر مٹی ڈالو اور نئے الیکشن کی بات کرو کیونکہ وہ پاپولر ہے یہ اب نہیں ہو سکتا قوم پہلے ہی بہت کچھ برداشت کر چکی ہے اگر پاپولر ہونا ہی پیمانہ ہے تو پھر محمود اچکزئی اور منظور پشتین کو بھی موقع دیں وہ ثابت کریں گے کہ وہ اس لاڈلے سے بھی زیادہ پاپولر ہیں نوازشریف آ رہے ہیں ان کی آمد پر قوم ان کا والہانہ استقبال کرے گی اور نام نہاد پاپولر کو چھپنے کی جگہ نہیں ملے گی۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

spot_img

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: