تجزیہ: کیا بھارتی ایجنسی ”را“ تحریکِ انصاف کا بیانیہ پروموٹ کر رہی ہے؟

میجر (ر) عادل راجہ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کی ہدایات کے مطابق باقاعدہ ایک منصوبہ کے تحت پاکستان میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی جماعت تحریکِ انصاف کا بیانیہ پھیلانے میں ملوث ہیں۔

spot_img

لندن/اسلام آباد/نئی دہلی—بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ پاکستان میں سابق وزیراعظم عمران خان اور ان کی جماعت تحریکِ انصاف کا بیانیہ پھیلانے میں ملوث ہے جبکہ اس کام میں تحریکِ انصاف کے حامی یوٹیوبر اور وی لاگر میجر (ر) عادل فاروق راجہ بھی شامل ہیں جو براہِ راست ”را“ سے ہدایات لیتے ہیں۔ یہ دعویٰ سینیئر خاتون صحافی غریدہ فاروقی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹویٹر) پر اپنے ایک پیغام میں کیا ہے۔

نامور صحافی کے مطابق لندن میں مقیم میجر (ر) عادل راجہ بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ کی ہدایات کے مطابق باقاعدہ ایک منصوبہ کے تحت پاکستان میں انتشار پھیلانے میں ملوث ہیں جبکہ انہوں نے اپنے پیغام میں اس حوالہ سے ایک واٹس ایپ گروپ کی چند تصاویر بھی شیئر کی ہیں۔

واٹس ایپ گروپ کی تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان اپنی پارٹی کے راہنماؤں کو میجر (ر) عادل راجہ کے ان ٹویٹس اور وی لاگز کو پروموٹ کرنے کی ہدایات جاری کر رہے ہیں جو مبینہ طور پر میجر (ر) عادل راجہ نے ایک بھارتی ہینڈلر سے گفتگو کے بعد جاری کیے۔

مبینہ واٹس ایپ گروپ کی تصاویر میں چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کو پشتون تحفظ موومنٹ کے چیئرمین منظور پشتین کے ایک سوشل میڈیا پیغام کو شیئر کرتے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے جس میں منظور پشتین پاکستانی فوج پر تنقید کر رہے ہیں اور یہ الزام عائد کر رہے ہیں کہ دہشتگردی دراصل جی ایچ کیو کی پالیسیوں کی پیداوار ہے۔

سابق وزیراعظم عمران خان کے واٹس ایپ گروپ کی یہ تصاویر مبینہ طور پر رواں سال مارچ کی ہیں جبکہ خاتون صحافی نے تحریکِ انصاف کے راہنماؤں کی جانب سے ایکس (ٹویٹر) پر کی گئی ان پوسٹس کے سکرین شارٹس بھی شیئر کیے ہیں جن میں تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان کی ہدایات کے مطابق ایک مخصوص بیانیہ پھیلایا گیا ہے۔

تحریکِ انصاف کے ان راہنماؤں میں مراد سعید، عثمان ڈار، فرخ حبیب، افتخار درانی، فوزیہ صدیقی، شیریں مزاری اور قاسم سوری شامل ہیں جبکہ سوشل میڈیا پر تحریکِ انصاف کے آفیشل اکاؤنٹس کے علاوہ تحریکِ انصاف کے حامی سمجھے جانے والے چند صحافی بھی شامل ہیں۔

تحریکِ انصاف کے سوشل میڈیا سیل کے سابق عہدیدار فرحان ورک نے بھی ایکس (ٹویٹر) پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں اس حوالہ سے تجزیہ کیا گیا ہے اور انھی الزامات کو دوہرایا گیا ہے جبکہ وقار ستی سمیت کئی دیگر صحافی بھی سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹس میں یہی الزامات بیان کر چکے ہیں۔

اس حوالہ سے چند آڈیو کالز بھی منظرِ عام پر آ چکی ہیں، آیک آڈیو کال میں مبینہ طور پر میجر (ر) عادل فاروق راجہ کی بھارتی خفیہ ایجنسی ”را“ سے تعلق رکھنے والے ایک ہینڈلر سے گفتگو کو سنا جا سکتا ہے جبکہ بھارتی شخص ”روہت شرما“ میجر (ر) عادل راجہ کو ایک بھارتی وکیل سے رابطہ کر کے پاکستانی خفیہ ایجنسی ”آئی ایس آئی“ کے خلاف یہ کیس دائر کرنے کی ہدایات دے رہا ہے کہ آئی ایس آئی بھارت میں دہشتگرد کارروائیوں میں ملوث ہے، اسی طرح دوسری آڈیو میں میجر (ر) عادل راجہ مبینہ طور پر بھارتی صحافی ”اجیت سنگھ“ سے بات کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ میجر (ر) عادل فاروق راجہ پاکستانی فوج میں خدمات انجام دینے کے بعد کئی فوجی منصوبوں کے ساتھ بھی وابستہ رہے ہیں، وہ گزشتہ برس اپریل میں عمران خان کی حکومت ختم ہونے کے دس روز بعد برطانیہ چلے گئے تھے جبکہ میجر (ر) عادل فاروق راجہ کے وی لاگز عموماً سیاسی و فوجی قیادت کے خلاف ہوتے ہیں۔

Follow Us

The Thursday Times is now on Bluesky—follow us now. You can also follow us on Mastodon.

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

spot_img

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: