اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آٹھ فروری کے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ناقص کارکردگی شہباز شریف کی ناکامی ہے، شہباز شریف ہی اپوزیشن لیڈر اور وزیراعظم تھے، شہباز شریف کو اس کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے، تحریکِ انصاف کو پاکستان کی یا اپنے صوبہ خیبرپختونخوا کی یا پاکستانی عوام کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔
سیاسی جماعت ’’عوام پاکستان‘‘ کے سربراہ اور پاکستان کے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ 8 فروری کے انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ناقص کارکردگی کے ذمہ دار شہباز شریف ہیں، شہباز شریف ہی اپوزیشن لیڈر اور پھر وزیراعظم تھے، یہ انھی کی ناکامی ہے اور انہیں یہ ذمہ داری قبول کرنی چاہیے، شہباز شریف اس لیڈرشپ کا مظاہرہ نہیں کر سکے جس کی پارٹی کو ضرورت تھی اور شاید اسی لیے میاں نواز شریف ایک بار پھر پارٹی صدر بنے ہیں۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کو پاکستان کی یا اپنے صوبہ خیبرپختونخوا کی یا پاکستانی عوام کی کوئی پرواہ نہیں، پی ٹی آئی کا مقصد صرف عمران خان کی رہائی ہے اور اس کے علاوہ انہیں کسی چیز کی فکر نہیں، یہ پی ٹی آئی کی ناکامی ہے، پی ٹی آئی کے پاس ایک صوبہ کی حکومت ہے، پی ٹی آئی وہاں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر کے خود کو مضبوط بنا سکتی ہے لیکن وہ ایسا نہیں کر پا رہی، پی ٹی آئی کو عوام کے مسائل کی کوئی پرواہ نہیں۔
سربراہ ’’عوام پاکستان‘‘ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی دارالحکومت پر حملہ آور ہونا اور ملک میں انتشار پھیلانا چاہتی ہے جس کا مقصد صرف ایک سیاسی لیڈر کی رہائی ہے، پاکستان میں سیاستدان جیل جا کر مزید طاقتور ہوتے ہیں، آج اگر عمران خان جیل میں ہیں تو یہ حکومت کی ناکامی ہے کیونکہ حکومت کے پاس اس کے علاوہ کوئی حل نہیں ہے، پی ٹی آئی سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی ہے مگر وہ وہاں کچھ نہیں کر رہی، پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں بطور اپوزیشن اور خیبرپختونخوا میں بطور حکومت اپنی کارکردگی سے یہ دکھانے میں ناکام رہی ہے کہ وہ حکومت کرنے کے قابل ہے۔
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ آج تحریکِ انصاف میں نیچے ورکر اور اوپر عمران خان ہے جبکہ درمیان میں کوئی نہیں ہے، پی ٹی آئی میں صرف ایک ہی لیڈر ہے جو عمران خان ہے بقیہ اس جماعت میں کوئی اور لیڈر نہیں ہے، ورکرز اور ووٹرز کا عمران خان کے علاوہ کسی پر اعتماد نہیں ہے۔