اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کے لیے ایک تاریخی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ یورپی کمیشن اور یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کی یورپ کے لیے پروازوں پر عائد پابندی ختم کر دی ہے۔ یہ فیصلہ پاکستان کے ایوی ایشن سیکٹر کے لیے ایک اہم کامیابی سمجھا جا رہا ہے۔
وزیر دفاع کا بیان
وزیر دفاع خواجہ آصف نے اس موقع کو تاریخی قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی آئی اے اور ایئربلیو کو تھرڈ کنٹری آپریٹر اتھارائزیشن بھی جاری کر دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کامیابی وزارتِ ایوی ایشن اور سول ایوی ایشن اتھارٹی (CAA) کی جانب سے حفاظتی معیارات کو یقینی بنانے کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے سول ایوی ایشن اتھارٹی کو مضبوط بنانے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں، جس کا نتیجہ آج کے اس مثبت فیصلے کی صورت میں ظاہر ہوا ہے۔
Lifting of Suspension on Pakistani Airlines
Issuance of Third Country Operator (TCO) Authorization to PIA and Airblue
It is a momentous day to announce that European Commission and European Aviation Safety Agency (EASA) has lifted the suspension on PIA flights to Europe. Not…— Khawaja M. Asif (@KhawajaMAsif) November 29, 2024
پی آئی اے کی نجکاری اور کارکردگی پر اثرات
خواجہ آصف نے اس پیش رفت کے بعد پی آئی اے کی نجکاری کے عمل میں بہتری کی امید ظاہر کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پابندی ہٹنے سے نہ صرف ایئرلائن کا آپریشن جلد بحال ہوگا بلکہ یہ فیصلے ایئرلائن کی عالمی سطح پر ساکھ کو بہتر بنانے میں بھی معاون ثابت ہوں گے۔ ان کے مطابق، یہ کامیابی پی آئی اے اور ملک کے ایوی ایشن سیکٹر کو ترقی کی جانب ایک اہم قدم فراہم کرے گی۔
سی اے اے کی محنت اور کامیابی
ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن اتھارٹی (CAA) نادر شفیع ڈار نے اس کامیابی کو وزیر اعظم، وزیر ہوابازی اور سیکرٹری ایوی ایشن کے تعاون کا نتیجہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ سی اے اے کی مؤثر نگرانی اور انتھک کوششوں کے بغیر یہ کامیابی ممکن نہ تھی۔ نادر شفیع ڈار نے سی اے اے کی پوری ٹیم کو اس کامیابی پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ یہ پاکستان کے ایوی ایشن سیکٹر کے لیے ایک روشن مستقبل کی ضمانت ہے۔
پابندی کی تاریخ اور موجودہ صورتحال
جولائی 2020 میں یورپی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسی نے پی آئی اے کی یورپی ممالک کے لیے پروازوں پر پابندی عائد کی تھی۔ یہ فیصلہ حفاظتی خدشات کے باعث کیا گیا تھا، جس کے بعد حکومتِ پاکستان اور سول ایوی ایشن اتھارٹی نے انتھک محنت کے ذریعے اس پابندی کو ختم کرنے کی راہ ہموار کی۔ اب، تقریباً چار سال کے بعد، یہ پابندی ختم کر دی گئی ہے، جو پاکستانی قوم اور ایوی ایشن انڈسٹری کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے۔
مستقبل کے امکانات
وزیر دفاع نے امید ظاہر کی کہ برطانیہ اور دیگر ممالک بھی جلد ہی پی آئی اے پر عائد پابندیاں ختم کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ پیش رفت پاکستانی ایوی ایشن سیکٹر کے لیے ایک نئے باب کا آغاز ہے، جو عالمی سطح پر پاکستان کے ایوی ایشن انڈسٹری کے وقار کو بحال کرے گا اور مزید ترقی کی راہیں کھولے گا۔