کراچی (تھرسڈے ٹائمز) — وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت دوبارہ اپنے قدموں پر کھڑی ہو رہی ہے، اڑان پاکستان پروگرام سے پاکستان کو معاشی ترقی ملے گی اور سماجی خوشحالی آئے گی، معاشی ترقی کیلئے سب کے ساتھ مل کر بیٹھنے کو تیار ہوں، ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا ہے، ہمیں آئی ایم ایف شرائط کو پورا کرنا ہے، وقت آنے پر آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہیں گے، آگے بڑھنے کیلئے خود احتسابی ضروری ہے، معیشت میں مزید ترقی کیلئے ماہرینِ معیشت ہماری راہنمائی کریں، پاکستان اللّٰه کے فضل سے قیامت تک قائم رہے گا۔
ملک میں میکرو لیول پر معاشی استحکام آگیا ہے لیکن اس معاشی استحکام کو اب معاشی ترقی میں بدلنا ہمارا اب اصل ہدف اور چیلنج ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف pic.twitter.com/DjPsbqnlW5
— The Thursday Times (@thursday_times) January 8, 2025
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں تقریب سے خطاب
پاکستان سٹاک ایکسچینج میں منعقد ہونے والی تقریب سے کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ سٹاک ایکسچینج کا دورہ کر کے خوشی ہوئی، کامیابیاں ٹیم ورک کا نتیجہ ہیں، معاشی ترقی کا آغاز ہو چکا ہے، پاکستان میں معاشی استحکام آنے پر تمام لوگ مبارکباد کے مستحق ہیں، اڑان پاکستان پروگرام سے پاکستان کو معاشی ترقی ملے گی اور سماجی خوشحالی آئے گی، پاکستان کی معیشت دوبارہ اپنے قدموں پر کھڑی ہو رہی ہے، اب ہمیں ترقی کی جانب بڑھنا ہے۔
ملکی معاشی ترقی کیلئے سب کے ساتھ مل کر بیٹھنے کو تیار ہوں
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ معاشی ترقی کیلئے سب کے ساتھ مل کر بیٹھنے کو تیار ہوں، ہمارا ہدف معاشی نمو ہے، پاکستان کو ترقی کے راستے پر لے جانے کیلئے تیار ہوں، معیشت میں مزید ترقی کیلئے ماہرینِ معیشت ہماری راہنمائی کریں، اگر کہا جائے کہ ہر چیز اچھی ہے تو ہم احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، اگر ہم حقیقت کو تسلیم کرتے ہوئے اعداد و شمار دکھائیں گے، اچھی چیزوں کو سراہیں گے اور برے کو ٹھیک کرنے کا مشورہ دیں گے تو ہم آگے بڑھ سکتے ہیں۔
ہماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا ہو گا
وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا تھا کہ کراچی روشنیوں کا شہر ہے، ایک زمانے میں اس کی رونقیں ختم ہو چکی تھی لیکن شکر ہے کہ پھر امن بحال ہوا، صوبائی دارالحکومت ملکی معیشت کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، ملکی معیشت کی ترقی کیلئے لاہور و کراچی اور پشاور و کوئٹہ کے ماہرین حکومت کو اپنی تجاویز دیں، معیشت کی مزید بہتری کیلئے قابلِ عمل سفارشات چاہئیں، ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سیکھ کر آگے بڑھنا ہو گا۔
خود احتسابی ضروری ہے
میاں شہباز شریف نے کہا کہ آگے بڑھنے کیلئے تمام تجربہ کار لوگوں کے مشورے درکار ہوں گے، ٹیکس کے حوالے سے معاملات روزِ روشن کی طرح عیاں ہیں، ہمارے ٹیکس سلیب کاروبار کو نہیں چلنے دیں گے اور سرمایہ کاری کو فروغ نہیں دیں گے لیکن ہم آئی ایم ایف پروگرام کے مرحلہ سے گزر رہے ہیں، ہمیں ان کی شرائط کو پورا کرنا ہے، وقت آنے پر ہم پھر سے آئی ایم ایف کو خدا حافظ کہیں گے، آگے بڑھنے کیلئے خود احتسابی ضروری ہے۔
پالیسی ریٹ 22 فیصد سے 13 فیصد پر آ چکا ہے
وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 6 ماہ میں ٹیکس محصولات کا ریکارڈ ہمارے سامنے ہے، جی ڈی پی کے حساب سے ٹیکس ہدف حاصل کیا لیکن یہ اختتام نہیں صرف آغاز ہے، اسے آگے لے جانے کیلئے سرمایہ چاہیے، پالیسی ریٹ 22 فیصد پر تھا جو آج 13 فیصد پر آ گیا ہے، چاہتا ہوں کہ یہ 6 فیصد پر آ جائے، ہمیں صبر و تحمل اور دانش مندی کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا۔
برآمدات پر مبنی معیشت کو فروغ دینے کیلئے ٹھوس تجاویز درکار ہیں
انہوں نے کہا کہ برآمدات پر مبنی معیشت کو فروغ دینے کیلئے مجھے ٹھوس تجاویز درکار ہیں، وسائل کے حوالہ سے پاکستان خود کفیل ہے، ہمارے پاس اربوں ڈالرز کے خزانے مدفن ہیں، دلخراش ماضی میں نہیں جانا چاہتا، جو ہوا اس پر رونے کا کوئی فائدہ نہیں، ہمیں اپنا سبق سیکھنا ہو گا اور آگے بڑھنا ہو گا، ملکی ترقی کیلئے معاشی ماہرین اپنے وسیع تجربہ سے ہماری راہنمائی کریں۔
سرمایہ کار پاکستان کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں
میاں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے) کی نجکاری کی کوشش متعدد وجوہات کے باعث کامیاب نہیں ہوئی لیکن دعویٰ سے کہتا ہوں کہ عمل 100 فیصد شفاف تھا، نجکاری کا تمام عمل مکمل طور پر شفاف ہو گا اور اس حوالے سے بھی مجھے ماہرین کی تجاویز درکار ہوں گی، سرمایہ کار پاکستان کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں، بیرونی سرمایہ کار پاکستان میں صنعتیں لگانے کیلئے تیار ہیں۔
پاکستان اللّٰه کے فضل سے قیامت تک قائم رہے گا
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ ایک دہائی کے دوران سرکاری اداروں کی وجہ سے کھربوں کا نقصان ہوا، کیا ہم ایک ہاتھ میں کشکول اور دوسرے ہاتھ میں نیوکلیئر طاقت رکھتے ہوئے ترقی کر سکتے ہیں؟ پاکستان کو اللّٰه نے بے پناہ وسائل اور ذہین لوگوں سے نوازا ہے، ہمارا ملک اللّٰه کے فضل سے قیامت تک قائم رہے گا، اسے ہم نے مضبوط کرنا ہے اور اقوامِ عالم کے سامنے اس کی عزت کو بحال کرنا ہے۔