کراچی (تھرسڈے ٹائمز) — عالمی اسٹاک مارکیٹس میں مجموعی مندی کے باوجود پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں تیزی، کے ایس ای 100 انڈیکس 1800 پوائنٹس سے زائد اضافے سے 120,000 پوائنٹس کی تاریخی سطح عبور کرگیا۔ سرمایہ کاروں کا اعتماد بلند ہونے سے مارکیٹ میں تجارتی سرگرمیوں میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا۔
عالمی منڈیوں کے برعکس مثبت رجحان
دنیا بھر میں اسٹاک مارکیٹس حالیہ عرصے میں تنزلی کا شکار ہیں، لیکن اس کے برعکس پاکستان اسٹاک مارکیٹ سرمایہ کاروں کی دلچسپی اور حکومتی معاشی اقدامات کے باعث مثبت رجحان کے ساتھ نئی بلندیوں کی جانب گامزن ہے۔ کاروباری سیشن کے دوران انڈیکس نے 120,796 پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو بھی چھوا جبکہ کم ترین سطح 119,085 پوائنٹس رہی۔
سرمایہ کاروں کی تجارتی سرگرمیاں عروج پر
آج مارکیٹ میں سرمایہ کاروں نے بھرپور اعتماد کا مظاہرہ کیا، جس کے نتیجے میں تقریباً 14 کروڑ 28 لاکھ حصص کا کاروبار ہوا۔ لین دین کا مجموعی حجم 12 ارب روپے سے تجاوز کرگیا، جو گزشتہ سیشن کے مقابلے میں واضح طور پر زیادہ ہے۔
معاشی اقدامات مارکیٹ میں بہتری کی وجہ
معاشی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں حالیہ تیزی حکومتی معاشی اصلاحات اور مثبت اقتصادی اعشاریوں کا نتیجہ ہے۔ شرح سود میں حالیہ کمی، بجلی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کے اعلانات نے سرمایہ کاروں کی دلچسپی کو بحال کیا ہے جس کی وجہ سے پاکستانی اسٹاک مارکیٹ عالمی منڈیوں کے برعکس مثبت سمت میں گامزن ہے۔
فیوچر مارکیٹ میں سرمایہ کاری بڑھ گئی
سرمایہ کاروں کی طرف سے فیوچر ٹریڈنگ میں بھی نمایاں دلچسپی دیکھی گئی ہے، جس سے مارکیٹ کے مستقبل کے حوالے سے مثبت توقعات وابستہ ہیں۔ ماہرین کے مطابق، یہ رجحان مارکیٹ میں طویل مدتی سرمایہ کاری کو فروغ دے گا۔
ماہرین کی رائے
معاشی ماہرین نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر بدلتے ہوئے معاشی حالات میں پاکستانی مارکیٹ کا استحکام سرمایہ کاروں کے لیے حوصلہ افزا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اگر حکومتی پالیسیوں میں استحکام برقرار رہا تو مارکیٹ مزید بہتری کی طرف بڑھ سکتی ہے۔