تہران (تھرسڈے ٹائمز) — وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم خطہ میں امن چاہتے ہیں لیکن اگر بھارت جارحانہ رویہ برقرار رکھنا چاہتا ہے تو پھر ہم اپنے وطن کا دفاع کریں گے، ہم مسئلہ کشمیر اور پانی کے مسئلہ سمیت تمام تنازعات مذاکرات کے ذریعہ حل کرنا چاہتے ہیں، غزہ میں جاری مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں، پاکستان اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے تہران میں ایرانی صدر کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی صدر کے ساتھ تعمیری اور مفید بات چیت ہوئی ہے جس میں باہمی دلچسپی اور تعاون کے تمام پہلوؤں پر تبادلہِ خیال کیا گیا ہے، گفتگو میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک تجارت، سرمایہ کاری اور کامرس کے تمام شعبوں میں تعاون کو فروغ دیں گے اور باہمی روابط کو وسعت دیں گے۔
پاکستانی وزیراعظم نے حالیہ پاک بھارت تناؤ کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ اللّٰه تعالیٰ کے فضل و کرم سے پاکستان اپنی افواج کی بہادری اور ان کیلئے پاکستانی عوام کی بےمثل حمایت کی بدولت اس بحران سے فاتحانہ انداز میں باہر نکل آیا ہے، ہم خطہ میں امن چاہتے تھے اور امن چاہتے ہیں، ہم قیامِ امن کیلئے مذاکرات کے ذریعہ کوششیں جاری رکھیں گے، اگر بھارت ہماری امن کی پیشکش قبول کرتا ہے تو پھر ہم دکھائیں گے کہ ہم خلوصِ نیت کے ساتھ امن چاہتے ہیں۔
مسئلہ کشمیر کا ذکر کرتے ہوئے پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہم مسئلہ کشمیر اور پانی کے مسئلہ سمیت تمام تنازعات مذاکرات کے ذریعہ حل کرنا چاہتے ہیں، ہم تجارت اور انسدادِ دہشتگردی پر بھی بات کرنے کیلئے تیار ہیں لیکن اگر بھارت جارحانہ رویہ برقرار رکھنا چاہتا ہے تو پھر ہم اپنی مادرِ وطن کا دفاع کریں گے جیسا کہ ہم نے اللّٰه تعالیٰ کے فضل و کرم سے کچھ روز قبل کیا تھا۔
غزہ کی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ہم غزہ میں جاری مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں جہاں 50 ہزار سے زائد مسلمان شہید کیے جا چکے ہیں، یہ وقت ہے کہ عالمی برادری غزہ میں مستقبل جنگ بندی کیلئے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے، پاکستان اپنے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔