پاکستان کی سفارتی کامیابیوں پر بھارت میں ماتم ہو رہا ہے، اسحاق ڈار

بھارت میں پاکستان کی سفارتی کامیابیوں پر ماتم ہو رہا ہے، پاکستان نے تمام حقائق مؤثر انداز میں دنیا کے سامنے رکھے ہیں، ہم اپنی سالمیت کے تحفظ کیلئے پوری طرح تیار ہیں، سندھ طاس معاہدہ ختم ہو سکتا ہے نہ ترمیم ہو سکتی ہے۔

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بھارتی الزامات اور جارحیت کے معاملہ پر چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کی، ترکیہ اور آذربائیجان میں عوام پاکستان کی جیت پر سڑکوں پر نکل آئے، پاکستان نے تمام حقائق کو مؤثر انداز میں دنیا کے سامنے رکھا ہے، ہم اپنی سالمیت کے تحفظ کیلئے پوری طرح تیار ہیں، بھارت میں پاکستان کی سفارتی کامیابی پر ماتم ہو رہا ہے، ترکیہ کی قیادت نے کشمیر کے مسئلہ پر پاکستان کے مؤقف کی حمایت کا اعادہ کیا، چین سی پیک ٹو کو افغانستان تک توسیع دے گا، پاکستان کو جولائی میں سلامتی کونسل کی صدارت ملے گی، سندھ طاس معاہدہ ختم ہو سکتا ہے نہ ترمیم ہو سکتی ہے، کالاباغ ڈیم سیاست کی نظر ہو گیا۔

نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس

وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ چین کا دورہ دو طرفہ شیڈول تھا، چین کے مطالبہ پر دورہ سہ ملکی کیا گیا اور افغانستان کو بھی شامل کیا گیا، چین نے کہا کہ افغان وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کو بھی دورہ کا حصہ بناتے ہیں، سہ فریقی اجلاس کابل میں ہونا تھا لیکن چین میں ہی ہو گیا، چین میں ہماری دو طرفہ ملاقاتیں ہوئیں، یہ 10 مئی کے بعد پہلا دورہ چین تھا، ہم نے چین کے تعاون پر اس کا شکریہ ادا کرنا تھا۔

بھارتی الزامات اور جارحیت کے معاملہ پر چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کی۔

محمد اسحاق ڈار نے کہا کہ 24 اپریل کو چینی وزیرِ خارجہ وانگ ژی سے پہلی دفعہ بات ہوئی اور انہیں بتایا کہ بھارت نے ہم پر جھوٹا الزام لگایا ہے، ہم نے دورہ چین کے دوران سہ فریقی فورم پر بھی یہ معاملہ اٹھایا کہ بھارت نے پاکستان پر بےبنیاد الزامات لگائے، ہم نے بتایا کہ ہم نے بھارت کو پہلگام واقعہ پر آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی ہے، چین نے ہمارے اس اقدام کو سراہا، پاکستان نے اپنے دفاع کا حق استعمال کرتے ہوئے بھارتی جارحیت کا جواب دیا، بھارتی الزامات اور جارحیت کے معاملہ پر چین نے پاکستان کی بھرپور حمایت کی۔

پاکستانی سفارتی مشن

نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ نے بتایا کہ بلاول بھٹو زرداری کی سربراہی میں وفد (پاکستانی سفارتی مشن) پاکستانی مؤقف اجاگر کرنے کیلئے بیرون ممالک دورہ پر ہے، وفد نیو یارک کا دورہ مکمل کر کے واشنگٹن پہنچ چکا ہے، سفارتی محاذ پر پاکستان نے روس کو نظر انداز نہیں کیا، طارق فاطمی کی قیادت میں وفد روس گیا ہے کیونکہ وہ روسی زبان بہت اچھی بولتے ہیں، بلاول بھٹو کی زیرِ قیادت وفد 4 سابق وزرائے خارجہ اور 2 سابق خارجہ سیکرٹریز پر مشتمل ہے جو اقوامِ متحدہ میں ملاقاتیں مکمل کر چکا ہے۔

بھارت میں پاکستان کی سفارتی کامیابی پر ماتم ہو رہا ہے۔

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان نے تمام حقائق کو مؤثر انداز میں دنیا کے سامنے رکھا ہے، خطہ میں بالادستی کے بھارتی دعوے ہوا میں اڑ گئے، بھارت کا نیا اصول دفن ہو گیا، دنیا نے پاکستان کی سفارتی کاوشوں کو ہر محاذ پر سراہا، بھارت میں پاکستان کی سفارتی کامیابی پر ماتم ہو رہا ہے اور ایک دوسرے پر الزام تراشی کی جا رہی ہے، ہم نے 23 اپریل سے لے کر 10 مئی تک ہر چیز دنیا کو وضاحت سے بتائی ہے، کشیدگی کے دوران تمام ممالک نے پاکستان اور بھارت کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کا کہا جبکہ ہمارا جواب یہی تھا کہ بھارت پہل کرے گا تو پاکستان جواب دے گا۔

ہم اپنی سالمیت کے تحفظ کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔

پاکستانی نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ بھارت کا پاکستان میں 15 مقامات پر حملے اور پاکستان کے ایف 16 کی تباہی کا دعویٰ جھوٹ تھا، امریکا نے بھی تصدیق کی کہ پاکستان کا کوئی ایف 16 اڑا نہ تباہ ہوا، جو حتمی اعداد سامنے آئے ہیں اس کے مطابق بھارت کے 4 رافیل اور ایک میراج اور ایک ایس یو 30 تباہ ہوا، پاکستان کا پہلگام واقعہ پر مؤقف پوری دنیا کے سامنے ہے، پاکستان کے کائنیٹک ایکشن کی تعریف ہو رہی ہے، بھارت کے ساتھ کشیدگی کے دوران 60 ممالک سے رابطہ کیا گیا، اگر دوبارہ کوئی حملہ کیا گیا تو ہم اپنی سالمیت کے تحفظ کیلئے پوری طرح تیار ہیں۔

ترکیہ اور آذربائیجان کی جانب سے پاکستان کی بےمثال حمایت

وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ سیاسی اختلاف کے باوجود قومی مفاد پر سب متحد تھے، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کو کریڈٹ دوں گا، پاک بھارت کشیدگی کے دوران تمام پارلیمانی لیڈرز نے ایک ہی پریس ریلیز جاری کرنے پر اتفاق کیا، پوری مسلم امہ نے پاکستان کی جیت کی خوشی منائی، ترکیہ اور آذربائیجان میں عوام پاکستان کی جیت کی خوشی میں سڑکوں پر نکل آئے، دونوں ممالک نے پاکستان کی بےمثال حمایت کی ہے، بھارت کے 6 مئی حملہ کے فوراً بعد پہلی کال ترکیہ کے وزیرِ خارجہ خاقان فیدان نے کی، وزیراعظم نے دونوں ممالک کا شکریہ ادا کیا ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ ترکیہ اور آذربائیجان کا دورہ

پاکستان کے نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم 25 سے 30 مئی ترکیہ پہنچے، وفد میں وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی تھے، ہم نے ترکیہ میں اہم ملاقاتیں کیں، ترکیہ کی قیادت نے کشمیر کے مسئلہ پر پاکستان کے مؤقف کی حمایت کا اعادہ کیا، ہم بھی ہمیشہ قبرص کے مسئلہ پر ترکیہ کی حمایت کرتے ہیں، آذربائیجان پہنچے تو آذربائیجان کے صدر نے پاکستان میں دو ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی یقین دہانی کرائی جبکہ 28 مئی کو آذربائیجان کے یومِ آزادی پر ہمیں لاچین لے جایا گیا جو آرمینیا سے 20 کلومیٹر دور ہے۔

ہانگ کانگ میں بین الاقوامی ثالثی تنظیم

اسحاق ڈار نے کہا کہ لاچین میں ائیر پورٹ بنایا گیا تھا، پاکستانی وفد اور ترک صدر لاچین وہاں اترنے والی پہلی پرواز میں تھے، میں 29 اور 30 مئی کو ہانگ کانگ میں بین الاقوامی ثالثی تنظیم کی افتتاحی تقریب میں مصروفیت تھا، اس منصوبہ کے ذریعہ سارا وسط ایشیاء جڑ جائے گا، یہ ریلوے منصوبہ پاکستان اور افغانستان کو ملائے گا، یہ چین کی طرف سے قائم کی گئی اکسڈ کے متوازی ادارہ ہے، فرق یہ ہے کہ اکسڈ میں پراسیکیوشن ہوتی ہے جبکہ بین الاقوامی ثالثی تنظیم میں جرگہ سسٹم کی طرز پر مذاکرات کے ذریعہ مسائل حل کیے جائیں گے۔

بین الاقوامی ثالثی تنظیم کی افتتاحی تقریب

نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ نے کہا کہ بین الاقوامی ثالثی تنظیم میں شمولیت کیلئے 33 ممالک نے دستخط کیے ہیں جبکہ 88 ممالک نے اس تقریب میں شرکت کی، چینی حکومت نے بڑی سوچ بچار کے بعد بین الاقوامی ثالثی تنظیم کا صدر دفتر ہانگ کانگ میں بنایا ہے، ہانگ کانگ پوری دنیا کا مرکز بن چکا ہے، بین الاقوامی ثالثی تنظیم بنا کر چین نے بہت بڑا کام کیا ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے تاجکستان کی کرغیزستان کے ساتھ مذاکرات کے ذریعہ سرحدی تنازعات حل کرنے پر تعریف کی ہے۔

سی پیک ٹو کی افغانستان تک توسیع

اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم حکومت کے دوران ہم نے افغانستان کے ذریعہ ریلوے نیٹ ورک بنانے میں کافی کام کیا تھا، اس پروجیکٹ کیلئے چینی وزیرِ خارجہ سے بات کی جس پر انہوں نے مثبت جواب دیا، چین نے ہماری درخواست پر سی پیک ٹو کو افغانستان تک توسیع دینے پر اتفاق کیا، تاجکستان افغانستان پاکستان ریلوے کا سارا فریم ورک تیار ہے، افغانستان کچھ تفصیلات طے کر رہا ہے، افغان وزیرِ خارجہ کے ساتھ بہت اچھی بات چیت ہوئی، افغانستان کو تسلیم کر کے اس کے سفارتی تعلقات بڑھانا پہلے ہی ہمارے ہاں طے ہو چکا ہے۔

پاکستان کو جولائی میں سلامتی کونسل کی صدارت ملے گی۔

نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے بتایا کہ جولائی میں پاکستان کو اقوامِ متحدہ میں سلامتی کونسل کی صدارت ملے گی، سلامتی کونسل میں جو صدر ہوتا ہے وہ کسی موضوع کی تجویز دیتا ہے اور پھر اس موضوع پر بحث ہوتی ہے، کثیر القومی مذاکرات کے ذریعہ بین الاقوامی امن و سلامتی کا فروغ اور تنازعات کا پُرامن طریقے سے حل ہمارا موضوع ہو گا، چینی وزیر ہماری دعوت پر اس اجلاس میں خصوصی شرکت کریں گے، ہم نے امریکا کے ساتھ تجارت بڑھانے کو بہت سنجیدگی سے لیا ہوا ہے، بہت ساری میٹنگز ہو رہی ہیں۔

سندھ طاس معاہدہ ختم ہو سکتا ہے نہ ترمیم ہو سکتی ہے۔

اسحاق ڈار نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ کے معاملہ پر دو ڈھائی سال سے خط و کتابت جاری ہے کہ اس کو دوبارہ طے ہونا چاہیے، آخری خط 8 اپریل کو آیا جس کا جواب ہم نے 8 مئی کو دیا، ہم تو کہتے ہیں کہ یہ معاہدہ ختم ہو سکتا ہے نہ ترمیم ہو سکتی ہے، سعودی …

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: