واشنگٹن (تھرسڈے ٹائمز) — وائٹ ہاؤس کے نائب چیف آف اسٹاف اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم مشیر اسٹیفن ملر نے ایک تازہ بیان میں بھارت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت روس سے تیل خرید کر یوکرین کے خلاف جاری جنگ کی براہ راست مالی معاونت کر رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ رویہ امریکہ کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔
بھارت روس سے تیل خرید کر روس یوکرین جنگ کی مالی معاونت کررہا ہے، بھارت روسی تیل کی خریداری میں چین کے برابر ہے۔ بھارت امیگریشن پالیسیوں کے حوالے سے بے ضابطگیوں میں ملوث ہے، جو امریکی ورکرز کیلئے نقصان دہ ہے۔ بھارت نہ تو ہماری مصنوعات کو قبول کرتا ہے، نہ ہی ہماری برآمدات کو کھلی… pic.twitter.com/lHi29QZhN4
— The Thursday Times (@thursday_times) August 3, 2025
اسٹیفن ملر نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ بھارت اس وقت روسی تیل خریدنے والے بڑے ممالک میں شامل ہے، اور اس فہرست میں چین کے ساتھ کھڑا ہے۔ ان کے مطابق یہ بات امریکی عوام کو چونکا دینے والی ہونی چاہیے، کیونکہ یہ حقیقت دنیا کے سامنے کم ہی آتی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت نہ صرف امریکی مصنوعات پر بھاری درآمدی ٹیکس عائد کرتا ہے، بلکہ امیگریشن پالیسیوں میں بھی دانستہ بے ضابطگیوں کا مرتکب ہوتا ہے، جو براہ راست امریکی مزدوروں کے مفادات کو نقصان پہنچاتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے تجارتی رکاوٹوں اور امیگریشن پالیسیوں میں گڑبڑ کا معاملہ اب نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
اسٹیفن ملر کا کہنا تھا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہمیشہ بھارت اور وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ مضبوط تعلقات کو اہمیت دی ہے، مگر اب وقت آ گیا ہے کہ بھارت کی موجودہ پالیسیوں کو حقیقت پسندانہ انداز میں دیکھا اور اس جنگ کی مالی معاونت سے نمٹا جائے۔