spot_imgspot_img
spot_img

مسلم لیگ ن اپنے بیانیہ پر قائم ہے، پاکستان کو نواز شریف کی ضرورت ہے، رانا ثنا اللّٰہ

پاکستان کو مشکلات سے باہر نکالنے کیلئے نواز شریف جیسے آزمودہ لیڈر کی اشد ضرورت ہے۔ شریف 21 اکتوبر کو شام ساڑھے پانچ بجے لاہور پہنچیں گے اور امید کو یقین میں بدلنے کیلئے راستے کا تعین کریں گے۔

spot_img

لاہور—پاکستان مسلم لیگ ن کے راہنما اور سابق وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان پر جب بھی مشکل وقت آیا نواز شریف راہنمائی کیلئے سامنے آئے، جب مسلم امہ کو ایٹمی طاقت کے حصول کا چیلنج درپیش تھا تو نواز شریف نے قوم کو سرخرو کیا، پوری دنیا ایک طرف تھی لیکن نواز شریف نے دباؤ مسترد کر کے ایٹمی دھماکے کیے۔

رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا تھا کہ نواز شریف کسی ڈیل کے تحت ملک سے باہر نہیں گئے تھے اور نہ ہی کسی ڈیل کے تحت واپس آ رہے ہیں، پاکستان کو مشکلات سے باہر نکالنے کیلئے نواز شریف جیسے آزمودہ لیڈر کی اشد ضرورت ہے، نواز شریف 21 اکتوبر کو وطن واپس آ رہے ہیں، پورے ملک سے لوگ نواز شریف کے استقبال کیلئے لاہور پہنچیں گے، مینارِ پاکستان پر شاندار استقبال اور خطاب ہو گا۔

مسلم لیگ نواز کے راہنما نے کہا کہ نواز شریف 21 اکتوبر کو شام ساڑھے پانچ بجے لاہور پہنچیں گے اور امید کو یقین میں بدلنے کیلئے راستے کا تعین کریں گے، قانونی ٹیم نے میاں نواز شریف کی حفاظتی ضمانت کیلئے تیاری مکمل کر لی ہے، ہم اشاروں پر یقین نہیں رکھتے، ہمیں یقین ہے کہ نواز شریف بےگناہ ہیں اور انہیں ریلیف مل جائے گا۔

سابق وزیرِ داخلہ کا کہنا تھا کہ اگر نئے پاکستان کا تجربہ نہ کیا جاتا تو 2022 میں چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) مکمل ہو چکا ہوتا اور پاکستان جی 20 میں شامل ہوتا، نئے پاکستان کا تجربہ کر کے پاکستان کو معاشی طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا گیا، اگر اپریل 2022 میں فتنہ کو نہ نکالتے تو پاکستان دیوالیہ ہو جاتا۔

رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ مسلم لیگ ن اپنے بیانیہ پر قائم ہے، یہ تاثر بےبنیاد ہے کہ مسلم لیگ ن اپنے بیانیہ سے پیچھے ہٹ گئی ہے، جنہوں نے ہمارے خلاف غیر آئینی کارروائیاں کیں وقت آنے پر ان کے ساتھ تمام معاملات کو دیکھا جائے گا، ہم نے کسی کے خلاف جھوٹے مقدمات نہیں بنائے، اگر کوئی جیل میں ہے تو اپنے کرتوت کی وجہ سے ہے۔

سانحہ 9 مئی کے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 9 مئی کو باقاعدہ سازش کے تحت ریاست پر حملہ کیا گیا، اگر یہ منصوبہ کامیاب ہو جاتا تو اس کے نتائج تباہ کن ہوتے۔

آئندہ انتخابات کے بارے میں اُنہوں نے کہا کہ حلقہ بندیوں کے وقت میں کمی ہمارا مطالبہ تھا اور ہماری ہی تجویز تھی، پیپلز پارٹی پنجاب میں ہمارے مخالف ووٹرز کو اپنی طرف متوجہ کرنے کیلئے ہمارے خلاف باتیں کر رہی ہے۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

spot_img

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: