پاکستان کے میزائل پروگرام پر امریکی پابندیاں، دوطرفہ تعاون متاثر نہیں ہوگا: امریکی محکمہ خارجہ

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ پاکستان پر پابندیاں بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق ہیں، تاہم دوطرفہ تعاون متاثر نہیں ہوگا۔ پاکستان نے ان خدشات کو مسترد کرتے ہوئے اپنے میزائل پروگرام کو قومی سلامتی کے لیے ناگزیر قرار دیا ہے۔

واشنگٹن (دی تھرسڈے ٹائمز) — امریکی محکمہ خارجہ نے وضاحت کی ہے کہ پاکستان پر عائد پابندیاں اس کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق دیرینہ خدشات پر مبنی ہیں۔ تاہم ان پابندیوں کا دونوں ممالک کے درمیان وسیع تر تعاون پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ امریکہ نے پاکستان کو عالمی عدم پھیلاؤ کے نظام میں ایک اہم شراکت دار قرار دیا ہے، جبکہ پاکستان کی وزارت خارجہ نے ان خدشات کو مسترد کرتے ہوئے میزائل پروگرام کو قومی سلامتی کے لیے ضروری قرار دیا ہے۔

میزائل پروگرام پر تنقید

امریکہ نے پاکستان کے میزائل پروگرام سے متعلق اپنے خدشات کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن کی دیرینہ پالیسی کے مطابق ایسے پروگراموں کی حمایت نہیں کی جا سکتی جو خطے میں عدم استحکام پیدا کریں۔ امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق، یہ پابندیاں صرف میزائل پروگرام تک محدود ہیں اور وسیع تر دوطرفہ تعلقات پر اثر انداز نہیں ہوں گی۔

پاکستان کی وزارت خارجہ کا ردعمل

پاکستان کی وزارت خارجہ نے امریکی مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اس کا میزائل پروگرام قومی دفاع کے لیے ناگزیر ہے اور اسٹریٹجک ضروریات کے مطابق ہے۔ پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ اس کا پروگرام بین الاقوامی قوانین کے مطابق ہے اور عالمی سلامتی کے لیے کسی خطرے کا باعث نہیں بنتا۔ وزارت خارجہ نے خطے میں استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ بھی کیا۔

عدم پھیلاؤ اور شراکت داری کا توازن

امریکہ نے پاکستان کے ساتھ عدم پھیلاؤ کے حوالے سے شراکت داری کو تسلیم کیا، لیکن میزائل پروگرام کے حوالے سے اپنے خدشات پر زور دیا۔ امریکی حکام نے کہا کہ واشنگٹن دیگر مشترکہ مفادات پر تعاون جاری رکھنے کا خواہاں ہے اور پاکستان کو ایک اہم شراکت دار سمجھتا ہے۔

امریکی مالیاتی نظام کا تحفظ

امریکی پابندیاں نہ صرف اسٹریٹجک خدشات بلکہ مالیاتی نظام اور برآمد کنندگان کے تحفظ کے لیے بھی لگائی گئی ہیں۔ محکمہ خارجہ کے مطابق، ان اقدامات کا مقصد ایسے وسائل کے غلط استعمال کو روکنا ہے جو علاقائی عدم استحکام یا امریکی قومی سلامتی کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ تاہم، پاکستان نے ان پابندیوں کو شراکت داری کے جذبے کے منافی قرار دیا۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: