لندن (تھرسڈے ٹائمز) — وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 9 مئی کے معاملہ میں فوری فیصلوں کی ضرورت تھی لیکن عدلیہ کی وجہ سے ڈیڑھ برس کی تاخیر ہوئی، جس طرح فوجی کارن فلیکس اور فوجی دلیہ فوج کے پراڈکٹ ہیں ویسے ہی عمران خان بھی فوج کا پراڈکٹ تھا، ایبسالوٹلی ناٹ کا نعرہ لگانے والا عمران خان اب اسی امریکا کے کندھوں پر بیٹھ کر اقتدار میں آنا چاہتا ہے، عمران خان کے معاملہ میں کوئی بیرونی دباؤ آیا تو ہم اس کا سامنا کریں گے۔
لندن میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 9 مئی کے معاملہ میں فوری فیصلوں کی ضرورت تھی لیکن عدلیہ کی وجہ سے یہ معاملہ ڈیڑھ برس کی تاخیر کا شکار ہوا، نو مئی برپا کرنے والا عمران خان خود اسٹیبلشمنٹ کا پراجیکٹ تھا، اسے 2018 میں آر ٹی ایس بٹھا کر اقتدار میں لایا گیا جبکہ اس سے قبل نواز شریف کے خلاف ایک سازش تیار کی گئی تھی، کارندوں اور مہروں کے بعد اب 9 مئی کے ماسٹر مائنڈ کو بھی سزا ملے گی۔
وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ جن 25 افراد کو فوجی عدالتوں نے سزائیں سنائی ہیں ان کی ویڈیوز موجود ہیں، عمران خان بار بار کہتے رہے کہ ان کی ویڈیوز اور چہرے دکھائیں، اب انھی ویڈیوز میں موجود چہروں کو شواہد کی بنیاد پر سزائیں سنائی گئی ہیں، پی ٹی آئی والے اب حکومت کے ساتھ بات چیت کیلئے پاگل ہوئے ہوئے ہیں، ہفتہ دس روز قبل تو عمران خان کہتے تھے کہ وہ اسٹیبلشمنٹ کے علاوہ کسی سے بات ہی نہیں کریں گے۔
راہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف تحریکِ عدم اعتماد آئی اور وہ اقتدار سے محروم ہوئے تو انہوں نے امریکا کے خلاف ایبسالوٹلی ناٹ کا نعرہ لگا دیا لیکن اب اسی امریکا کے کندھوں پر بیٹھ کر اقتدار میں آنا چاہتے ہیں، جس طرح فوجی کارن فلیکس اور فوجی دلیہ فوج کے پراڈکٹ ہیں ویسے ہی عمران خان بھی ماضی میں فوج کا ہی بنایا ہوا پراڈکٹ تھا، پی ٹی آئی کی سول نافرمانی کا کچھ فرق نہیں پڑے گا، تمام لوگ اپنے بل معمول کے مطابق ادا کریں گے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اگر عمران خان کے معاملہ میں کوئی بیرونی دباؤ آیا تو ہم اس کا سامنا کریں گے، پاکستان اپنے مفادات کا تحفظ کرنا جانتا ہے، اس سے قبل 1998 میں ایٹمی دھماکے نہ کرنے کیلئے بھی دباؤ ڈالا گیا تھا لیکن اُس وقت کے وزیراعظم نواز شریف نے اسے مسترد کیا تھا، عمران خان چور اور بےایمان ہے، اس نے شوکت خانم کو ملنے والے فنڈز ہڑپ کیے ہوئے ہیں، عمران خان کو 9 مئی میں سزا ہوئی تو 9 مئی جیسے حالات پیدا نہیں ہوں گے۔
راہنما مسلم لیگ (ن) خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ 190 ملین پاؤنڈ کی رقم سپریم کورٹ کے اکاؤنٹ میں جمع نہیں ہوئی، یہ دعویٰ سراسر غلط ہے، یہ رقم ملک ریاض کے اکاؤنٹ میں جمع کرائی گئی، اس پر میں وائٹ پیپر جاری کروں گا، وہ پاکستانی عوام کے پیسے تھے اور وہ معاملہ میں نے سب سے پہلے پبلک اکاونٹس کمیٹی میں اٹھایا جس کے بعد ملک ریاض نے مجھے فون کر کے کہا یہ کیا کر رہے ہیں ایسا نہ کریں۔
وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ عمران خان کے دورِ حکومت میں کرپشن عروج پر پہنچی، تب جنرل باجوہ مائنس نواز شریف پروجیکٹ پر کام کر رہے تھے، حالات اور وقت کا جبر ہے کہ مذاکرات پر راضی نہ ہونے والے بھی اب مذاکرات کیلئے مان گئے ہیں، اسمبلی میں شہباز شریف آتے تو عمران خان پشت کر کے بیٹھ جاتے تھے، مذاکرات میں خلوص تلاش کرنا وقت کا ضیاع ہو گا۔