اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستانی قومی ایئرلائن، پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) چار سال سے زائد عرصے کی بندش کے بعد برطانیہ کے لیے براہ راست پروازیں عیدالفطر کے بعد دوبارہ شروع کرنے جا رہی ہے۔
پاکستان کے برطانیہ میں ہائی کمشنر ڈاکٹر محمد فیصل نے حال ہی میں لندن میں منعقدہ ایک تقریب میں اس بات کا اعلان کیا۔ انہوں نے بتایا کہ پی آئی اے کی ابتدائی پروازیں لندن اور مانچسٹر سے پاکستان کے لیے بحال کی جائیں گی، جبکہ مستقبل قریب میں برمنگھم کے لیے بھی سروسز بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
جون 2020 میں پائلٹس کے جعلی لائسنسوں کے انکشاف کے بعد یورپی یونین نے پی آئی اے پر یورپ اور برطانیہ کے لیے پابندی عائد کردی تھی۔ اس پابندی کے نتیجے میں قومی ایئرلائن کو شدید مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اور تقریباً ساڑھے چار سال تک یورپی ممالک اور برطانیہ کے لیے پروازیں معطل رہیں۔ اس پابندی کے نتیجے میں نہ صرف پی آئی اے کو معاشی نقصان اٹھانا پڑا بلکہ ہزاروں مسافروں کو بھی شدید سفری مشکلات درپیش رہیں۔
یورپی یونین کی طرف سے عائد پابندی جنوری 2025 میں ختم ہوئی، جس کے بعد پی آئی اے نے 10 جنوری 2025 سے یورپی ممالک میں اپنی پروازوں کا سلسلہ اسلام آباد سے پیرس کی پرواز کے ذریعے بحال کیا تھا۔ یورپ کے بعد اب برطانیہ کے لیے پروازوں کی بحالی کا فیصلہ اس بات کا عکاس ہے کہ پی آئی اے بین الاقوامی معیارات پر پورا اترنے کے لیے بھرپور کوششیں کر رہی ہے۔ اس اقدام سے قومی ایئرلائن کو مالی بہتری اور صارفین کے اعتماد کی بحالی میں مدد ملے گی۔
اس قدم سے توقع کی جا رہی ہے کہ نہ صرف بیرون ملک مقیم پاکستانی کمیونٹی کو بہتر سفری سہولیات فراہم ہوں گی، بلکہ ایئرلائن کی عالمی ساکھ کو بھی تقویت ملے گی۔