جنگ بندی کی درخواست بھارتی وزارت دفاع نے کی، ڈی جی آئی ایس پی آر

جنگ بندی کی درخواست بھارتی وزارت دفاع کی جانب سے کی گئی۔ پورے خطہ بالخصوص پاکستان میں جاری دہشتگردی کا اصل سرپرست بھارت ہے، پاکستانی قوم اور اس کی افواج نہ کبھی جھکتی ہیں اور نہ جھکائی جا سکتی ہیں، ہم پُرتشدد نہیں بلکہ ایک سنجیدہ قوم ہیں، ہماری پہلی ترجیح امن ہے۔

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا ہے کہ اس خطہ بالخصوص پاکستان میں جاری دہشتگردی کا اصل سرپرست بھارت ہے، بھارت حقیقت چھپانے کیلئے جھوٹے بیانیے کے پیچھے چھپ رہا ہے، بھارتی حملوں کے بعد پاکستان نے انتہائی بالغ نظری سے کام لیتے ہوئے فوری و سخت اور مؤثر جواب دیا جس سے دشمن کو حقیقت کا سامنا کرنا پڑا، پاک فضائیہ نے بھارت کے 5 طیارے مار گرائے، پاکستانی قوم اور افواج سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہوئیں، بھارتی وزارتِ دفاع کے ترجمان نے خود آ کر جنگ بندی کی درخواست کی تو ہم نے کہا کیوں نہیں؟ ہم پُرتشدد نہیں بلکہ ایک سنجیدہ قوم ہیں، ہماری پہلی ترجیح امن ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کی روسی ٹی وی سے بات چیت

پاک فوج کے شعبہ تعلقاتِ عامہ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے روسی ٹی وی ’’آر ٹی عریبیہ‘‘ سے بات چیت دیتے ہوئے کہا ہے کہ پہلگام واقعہ کے چند منٹ بعد ہی بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا نے پاکستان کو مؤردِ الزام ٹھہرانا شروع کر دیا جبکہ 2 روز بعد بھارتی دفترِ خارجہ کے ترجمان سے پوچھا گیا کہ واقعہ میں کون ملوث ہے تو ان کا جواب ریکارڈ پر موجود ہے کہ ابھی تفتیش جاری ہے، تفتیش اور شواہد کے بغیر الزامات لگانا کہاں کی دانشمندی ہے؟

بھارتی حملوں میں ہمارے 40 شہری شہید ہوئے جن میں 22 خواتین اور بچے شامل تھے۔

پاکستان کے ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ حکومتِ پاکستان نے واضح مؤقف اختیار کیا کہ اگر کوئی ثبوت ہے تو اسے کسی غیر جانبدار ادارہ کو فراہم کیا جائے، ہم مکمل تعاون کیلئے تیار ہیں لیکن بھارت نے اس پیشکش کو رد کر دیا اور یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے ہماری مساجد پر میزائل داغے، ہمارے بچے و خواتین اور بزرگوں کو شہید کیا گیا، بھارتی حملوں میں 40 شہری شہید ہوئے جن میں 22 خواتین اور بچے شامل تھے۔

پاکستان میں جاری دہشتگردی کا اصل سرپرست بھارت ہے۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کا کہنا تھا کہ پاک بھارت تناؤ کو سمجھنے کیلئے اس کے پسِ منظر میں جانا ضروری ہے، بھارت کا یہ متکبرانہ رویہ ہی اصل مسئلہ ہے کہ وہ خود منصف، خود جج اور خود جلاد بن جانا چاہتا ہے، حقیقت یہ ہے کہ اس خطہ بالخصوص پاکستان میں جاری دہشتگردی کا اصل سرپرست بھارت ہے، بھارت خوارج اور بلوچستان میں سرگرم دہشتگردوں کا سرپرست ہے، بھارت حقیقت چھپانے کیلئے جھوٹے بیانیے کے پیچھے چھپ رہا ہے۔

پاکستان نے فوری، سخت اور مؤثر جواب دیا جس سے دشمن کو حقیقت کا سامنا کرنا پڑا۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ افواجِ پاکستان کو جو مقدس ذمہ داری سونپی گئی ہے وہ ملکی خودمختاری اور سرحدوں کا تحفظ ہے اور ہم نے یہ ذمہ داری پوری کی ہے اور ہر قیمت پر کرتے رہیں گے، پاکستان نے انتہائی بالغ نظری سے کام لیتے ہوئے فوری، سخت اور مؤثر جواب دیا جس سے دشمن کو حقیقت کا سامنا کرنا پڑا۔

پاک فضائیہ نے بھارت کے 5 طیارے مار گرائے، درجنوں ڈرونز تباہ کیے۔

انہوں نے کہا کہ 6 اور 7 مئی کی رات کو بھارت نے حملہ کیا اور میزائل فائر کیے جس کے بعد ہماری انتہائی پیشہ ور فضائیہ نے بھارت کے 5 طیارے مار گرائے جو شہریوں پر خوفناک حملوں میں ملوث تھے اور ہم نے ان کے درجنوں ڈرونز بھی تباہ کیے، ہمارے اعداد و شمار کے مطابق 84 ڈرونز تھے تاہم اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے کیونکہ بہت سے شہریوں نے یہ ڈرونز جنگی ٹرافی کے طور پر اپنے پاس رکھ لیے ہیں۔

پاکستانی قوم اور افواج سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہوئیں، ہم نے 10 مئی کی صبح ناپ تول کر جواب دیا۔

لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا کہ پاکستانی قوم اس ننگی جارحیت کے خلاف باہم جڑ گئی تھی، قوم اور افواجِ پاکستان ایک سیسہ پلائی دیوار کی مانند کھڑی ہو گئیں، دشمن نے ہمیں ڈرانے کیلئے 9 اور 10 مئی کی شب مزید میزائل داغے مگر بھارت یہ بھول گیا کہ پاکستانی قوم اور اس کی افواج نہ کبھی جھکتی ہیں اور نہ جھکائی جا سکتی ہیں، ہم نے 10 مئی کی صبح ناپ تول کر جواب دیا۔

بھارتی وزارتِ دفاع کے ترجمان نے خود آ کر جنگ بندی کی درخواست کی، ہم نے کہا کیوں نہیں؟

ڈی جی آئی ایس پی آر نے واضح کیا کہ ہم نے نہایت ذمہ داری و احتیاط کے ساتھ صرف بھارتی فوجی اہداف کو نشانہ بنایا، ہم نے کسی ایک بھی شہری ہدف کو نقصان نہیں پہنچایا، یہ ایک مناسب و منصفانہ اور متوازن جواب تھا، ہمارے اس جواب کے بعد بھارتی وزارتِ دفاع کے ترجمان نے خود آ کر جنگ بندی کی درخواست کی، ہم امن اور استحکام کے خواہاں ہیں لہذا ہم نے کہا کیوں نہیں؟

ہم پُرتشدد نہیں بلکہ ایک سنجیدہ قوم ہیں، ہماری پہلی ترجیح امن ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے مزید کہا کہ ہماری سفارتی کور نے زبردست کام کرتے ہوئے انتہائی فہم و فراست کے ساتھ غیر معمولی انداز میں عالمی برادری کو انگیج کیا، ہم پُرتشدد قوم نہیں ہیں بلکہ ہم ایک سنجیدہ قوم ہیں، ہماری پہلی ترجیح امن ہے، امریکا جیسی بڑی طاقتیں بھی بہتر انداز میں سمجھتی ہیں کہ پاکستان کے عوام کا جذبہ کیا ہے۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: