تجزیہ: فرانسیسی نیوز چینل نے تحریکِ انصاف کا فیک پراپیگنڈا بے نقاب کر دیا

تحریک انصاف کی جانب سے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعہ بنائی گئی خاتون کی تصویر کو اصل خاتون کی تصویر بتاتے ہوئے وسیع پیمانے پر پھیلایا اور مزاحمت کی علامت کے طور پر پیش کیا گیا، یہاں تک کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ”فیس بک“ پر اس تصویر کو تحریکِ انصاف کے آفیشل پیج سے بھی شیئر گیا۔

spot_img

پیرس—فرانس کے بین الاقوامی خبر رساں ادارہ ”فرانس 24“ نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد تحریکِ انصاف کی جانب سے پھیلائی گئی جعلی تصاویر اور جعلی ویڈیوز کا پول کھول دیا ہے۔

فرانس 24 کے مطابق پاکستان میں چیئرمین تحریکِ انصاف عمران خان کی گرفتاری کے بعد پرتشدد واقعات اور مظاہروں کے دوران تحریکِ انصاف کی جانب سے سوشل میڈیا پر ایک تصویر دکھائی گئی جس میں ایک خاتون کو ہنگامہ آرائی کے دوران پولیس کے سامنے ڈٹ کر کھڑی ہوئی دکھایا گیا، اس تصویر کو ہزاروں صارفین نے شیئر کیا جبکہ ایک صارف کی رائے تھی کہ اس تصویر کو مئی 2023 میں ہونے والے واقعات کا سرورق ہونا چاہیے۔

فرانسیسی نیوز چینل کے مطابق اس تصویر کو وسیع پیمانے پر پھیلایا گیا اور مزاحمت کی علامت کے طور پر پیش کیا گیا، یہاں تک کہ سماجی رابطے کی ویب سائٹ ”فیس بک“ پر اس تصویر کو تحریکِ انصاف کے آفیشل پیج سے بھی شیئر گیا۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارہ کی تحقیق کے مطابق یہ ایک خود ساختہ تصویر ہے جو آرٹیفیشل انٹیلیجنسں کو استعمال کرتے ہوئے بنائی گئی ہے۔ اگر تصویر میں موجود خاتون کے ہاتھوں کو قریب سے دیکھا جائے تو واضح طور پر معلوم ہوتا ہے کہ انہیں مسخ کر کے دکھایا گیا ہے جبکہ انگلیوں کے درمیان کوئی فاصلہ بھی نہیں ہے۔

فرانس 24 نے واضح کیا ہے کہ تصویر میں موجود پسِ منظر کو دھندلایا گیا ہے اور پولیس اہلکاروں کے چہرے بھی نظر نہیں آ رہے جبکہ ان کے ہیلمٹ اور وردی بھی پاکستان کی پولیس کے ہیلمٹ اور وردی جیسے نہیں ہیں۔

فرانسیسی نیوز چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ تصویر تخلیق کرنے والے نے خود بھی اس کے جعلی یا فیک ہونے کی تصدیق کی ہے اور یہ کہ تصویر ایک سفر کرتے ہوئے بنائی گئی تھی۔

خبر رساں ایجنسی کے مطابق سوشل میڈیا پر تحریکِ انصاف کی جانب سے دو جعلی ویڈیوز بھی دکھائی گئی ہیں جن کو مبینہ طور پر کشمیر ہائی وے پر تحریکِ انصاف کے احتجاج سے جوڑا گیا حالانکہ یہ ویڈیوز پرانی ہیں اور ان کا تعلق تحریکِ انصاف کے احتجاج سے نہیں ہے۔

ان میں سے ایک ویڈیو پاکستان کی نہیں بلکہ وسطی امریکہ کی ایک ریاست ہونڈوراس کے ان ہزاروں تارکینِ وطن کے قافلہ کی ہے جنہیں ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے بارڈر کی جانب مارچ کرتے ہوئے وسطی امریکہ کی ایک اور ریاست گواتیمالا کی پولیس نے روکا ہوا ہے۔

دوسری ویڈیو پاکستان کی ہے مگر اس کا تعلق سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری یا حالیہ پرتشدد واقعات سے نہیں ہے بلکہ یہ پاراچنار کی ایک پرانی ویڈیو ہے جہاں فائرنگ کے ایک افسوسناک واقعہ میں آٹھ افراد قتل کر دیئے گئے تھے۔

Follow Us

The Thursday Times is now on Bluesky—follow us now. You can also follow us on Mastodon.

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

spot_img

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: