تجزیہ: عمران خان کے دور حکومت میں کرپشن میں اضافہ ہوا، برطانوی اخبار دی گارڈین

عمران خان نے انتخابی مہم کے دوران پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانے اور کرپشن کا خاتمہ کرنے کے وعدے کیے مگر اقتدار میں آنے کے بعد انہوں نے پاکستان کو پریشان کن حالات میں پہنچا دیا، معیشت تباہی کی طرف گامزن ہوئی، کرپشن میں اضافہ ہوا اور صحافت پر پابندیاں عائد کر دی گئیں۔

spot_img

لندن/اسلام آباد—برطانوی اخبار دی گارڈین میں گزشتہ روز شائع ہونے والے آرٹیکل میں سابق وزیراعظم عمران خان کے متعلق پلے بوائے کرکٹر سے پاپولسٹ سیاستدان بننے تک کے سفر کا احوال بیان کیا گیا ہے اور لکھا گیا ہے کہ عمران خان نے پاکستان کے عوام کے ساتھ جو بھی وعدے کیے وہ سب جھوٹے ثابت ہوئے۔

دی گارڈین کے مطابق عمران خان اپنے کرکٹ کیریئر کے دوران ایک پلے بوائے تھے اور اب وہ ایک پاپولسٹ بن چکے ہیں، ان کے مخالفین انہیں “طالبان خان” بھی کہتے ہیں جبکہ عمران خان کی زندگی کئی فلموں سے زیادہ رنگین اور آرک سٹرینجر ہے، عمران خان نے کرکٹ اور سیاست میں عروج کو دیکھا، وہ 1992 میں کرکٹ ورلڈ کپ کی فاتح ٹیم کے کپتان تھے اور پھر سیاسی جماعت بنا کر 2018 کے متنازع انتخابات میں پاکستان کی طاقتور فوج کی مدد سے وزارتِ عظمیٰ کی کرسی تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔

تحریکِ انصاف کے سابق چیئرمین عمران خان کا زوال بھی بہت جلدی اور تیزی سے شروع ہوا، گزشتہ برس اپریل میں پاکستان کی پارلیمنٹ نے انہیں تحریکِ عدم اعتماد کے ذریعہ عہدہ سے الگ کر دیا اور پھر نومبر میں ان کی ایک احتجاجی ریلی کے دوران کسی شخص نے اچانک فائرنگ کر دی، عمران خان کے حامیوں کا کہنا ہے کہ وہ ایک قاتلانہ حملہ تھا جس میں عمران خان کی ٹانگ زخمی ہو گئی۔

برطانوی اخبار نے لکھا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو کرپشن کا جرم ثابت ہونے پر تین سال قید کی سزا سنائی گئی ہے، وہ پانچ برس کیلئے اسمبلی رکنیت سے نااہل بھی قرار دے دیئے گئے ہیں جبکہ 70 برس کی عمر میں یہ فیصلہ عمران خان کے سیاسی تابوت میں آخری کیل ثابت ہو سکتا ہے۔

دی گارڈین کے مطابق عمران خان ورلڈ کپ 1992 کے بعد کرکٹ سے ریٹائر ہو گئے، انہوں نے والدہ کی یاد میں ایک کینسر ہسپتال بنانے کیلئے لاکھوں کا چندہ اکٹھا کیا، 1996 میں پاکستان تحریکِ انصاف کے نام سے سیاسی جماعت کا آغاز کیا اور دعویٰ کیا کہ وہ پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں جہاں قانون کی حکمرانی ہو گی۔

برطانوی اخبار کے مطابق عمران خان نے نیو یارک ٹائمز کو دیئے گئے انٹرویو میں بتایا کہ وہ ایک سیاسی شخصیت کے طور پر اپنے تجربات کا موازنہ اسلام کے پیغمبر محمد (صلی اللّٰه علیہ وآلہ وسلم) کے تجربات سے کرتے ہیں کیونکہ انہیں بھی تبلیغ کے ابتدائی سالوں میں انکار کر دیا گیا تھا۔

دی گارڈین کے مطابق عمران خان کرکٹ کیریئر کے دوران گوسپ رسالوں کی زینت بنتے رہے اور نائٹ کلبز میں دلکش خواتین کے درمیان دکھائی دیتے تھے، لاس اینجلس کی عدالت نے فیصلہ سنایا کہ عمران خان ٹیریان وائٹ کے والد ہیں جو 1992 میں سیتا وائٹ کے ہاں پیدا ہوئی تھی۔

عمران خان نے 1995 میں 43 برس کی عمر میں 21 سالہ برطانوی جمائما گولڈ سمتھ سے شادی کی اور دو بیٹوں کی پیدائش کے بعد 2004 میں ان کی طلاق ہو گئی، عمران خان نے 2015 میں بی بی سی کی جرنلسٹ ریحام خان سے شادی کی اور صرف 10 ماہ کے بعد ہی طلاق دے دی جبکہ عمران خان نے اس شادی کو اپنا افسوسناک تریں واقعہ قرار دیا، عمران خان نے تیسری شادی بشریٰ بی بی سے کی جو ایک صوفی بزرگ کی عقیدت مند اور روحانی سرپرست کے طور پر ظاہر ہوئیں جبکہ وہی بشریٰ بی بی اب عمران خان کے خلاف کرپشن کے مقدمات میں ملزمہ بھی ہیں۔

دی گارڈین کے مطابق عمران خان نے انتخابی مہم کے دوران پاکستان کو ایک فلاحی ریاست بنانے اور کرپشن کا خاتمہ کرنے کے وعدے کیے مگر اقتدار میں آنے کے بعد انہوں نے پاکستان کو پریشان کن حالات میں پہنچا دیا، معیشت تباہی کی طرف گامزن ہوئی، کرپشن میں اضافہ ہوا اور صحافت پر پابندیاں عائد کی گئیں جبکہ عمران خان کو اپنے دعووں کے برعکس آئی ایم ایف کے پاس بھی جانا پڑا۔

سابق وزیراعظم عمران خان قدامت پسند بیانات اور غیر اخلاقی جملوں کے باعث بھی تنقید کی زد میں رہے، عمران خان نے اسامہ بن لادن کو شہید قرار دیا اور پھر جب 2021 میں طالبان نے کابل پر قبضہ کیا تو عمران خان نے کہا کہ طالبان غلامی کی زنجیروں کو توڑ رہے ہیں، عمران خان نے جنسی زیادتیوں کی شکار خواتین پر لباس کے حوالہ سے الزامات عائد کیے اور پھر کہا کہ لڑکیوں کی تعلیم افغان کلچر کا حصہ نہیں ہے۔

دی گارڈین کے مطابق عمران خان خان خود کو اسلام کے چیمپئن کے طور پر پیش کرتے ہیں اور دنیا بھر میں پاپولسٹ کے روپ میں عام پاکستانیوں کی نمائندگی کا دعویٰ بھی کرتے ہیں۔

برطانوی اخبار کے مطابق عمران خان کے حامیوں کو امید ہے کہ عمران خان جلد جیل سے رہا ہو جائیں گے جبکہ ایک ویڈیو بیان میں عمران خان نے اپنے حامیوں سے اپیل کی ہے کہ اپنے گھروں میں نہ بیٹھے رہو اور چھپ نہ جاؤ کیونکہ میں یہ جدوجہد اپنے لیے نہیں بلکہ تمہارے مستقبل اور تمہارے بچوں کیلئے کر رہا ہوں۔

Follow Us

The Thursday Times is now on Bluesky—follow us now. You can also follow us on Mastodon.

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

spot_img

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: