نیویارک (تھرسڈے ٹائمز) — امریکی اخبار “بلومبرگ” کے مطابق پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کی واپسی سے سٹاک مارکیٹ تیزی سے قدم آگے بڑھا رہی ہے جس سے ملک میں معاشی استحکام پیدا ہو رہا ہے۔
بلومبرگ کے مطابق پاکستان سٹاک مارکیٹ میں جون کے آخر سے اب تک ہنڈرڈ انڈیکس میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ اس دوران پاکستانی سٹاک مارکیٹ ارجنٹینا کے بعد دنیا کی دوسری بہترین سٹاک مارکیٹ بن چکی ہے، اس تاریخ ساز تیزی نے غیر ملکی تاجروں کو اپنی جانب متوجہ کیا ہے جنہوں نے نومبر میں اب تک 26 اعشاریہ 3 ملین ڈالرز کے ذخائر خرید لیے ہیں جو کہ چار سالوں کے دوران بلند ترین اعداد و شمار ہیں۔
امریکی اخبار نے لکھا ہے کہ جولائی میں انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی جانب سے پاکستان کیلئے قرض کے معاہدے کے بعد ملک کے دیوالیہ ہونے کے خدشات ختم ہو گئے اور اب پاکستان آئندہ برس فروری میں عام انتخابات کیلئے تیار ہے جبکہ ایک اور مثبت علامت یہ ہے کہ افراطِ زر نے بلند ترین سطوح سے ریورس گیئر لگایا ہے جس کے باعث مرکزی بینک میں گزشتہ دو سالوں میں شرح سود میں اضافہ کے بعد اب استحکام نظر آ رہا ہے۔
غیر ملکی سرمایہ کاروں نے پاکستان میں سیاسی و معاشی غیر یقینی کی صورتحال میں کمی کا مشاہدہ کیا ہے اور اب وہ پاکستان میں سیاسی استحکام دیکھ رہے ہیں جبکہ معاشی طور پر بھی مثبت اشارے مل رہے ہیں اور 2024 کے دوران پالیسی ریٹ میں نمایاں کمی کے امکانات نظر آ رہے ہیں، دیگر ابھرتی ہوئی مارکیٹس کی نسبت پاکستان ایک بارگین کے طور پر نمایاں ہے جبکہ غیر ملکی انویسٹمنٹ کی آمد جاری رہنے کی توقع ہے۔
بلومبرگ کے مطابق بیرونی سرمایہ کاروں کیلئے اب تصویر واضح ہو چکی ہے اور وہ پاکستان میں انویسٹمنٹ کیلئے آگے بڑھ رہے ہیں جبکہ لکی سیمنٹ لمیٹڈ، یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ اور حبیب بینک لمیٹڈ سستے اور اعلٰی معیار سٹاکس کی مثالیں ہیں جو زیادہ منافع بخش پیداوار کے باعث غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش ہیں۔