لاہور (تھرسڈے ٹائمز) — پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں ہائی کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ذوالفقار بھٹو کا عدالتی قتل کیا گیا، لاہور ہائی کورٹ کے جج صاحبان، وکلاء، سیاستدان اور بیوروکریٹ جو سہولت کار بنے تھے وہ قائدِ عوام کے قاتل ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ کو آج تک کرائم سین کے طور پر دیکھا جاتا ہے، ہماری دو نسلیں یہاں انصاف مانگنے آتی رہی ہیں، امید ہے کہ قائدِ عوام کو انصاف دے کر پتھر پر لکیر کھینچی جائے گی کہ آئندہ کسی منتخب وزیراعظم کے ساتھ یہ سلوک نہیں کیا جائے گا، انشاءاللّٰه قائدِ عوام کے ساتھ انصاف کر کے اِس ملک کے عوام کو انصاف دیا جائے گا۔
سابق وزیرِ خارجہ کا کہنا تھا کہ او آئی سی کے اجلاس میں پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کے فیصلے میں جو راہنما شامل تھے ان سب کو قتل کر دیا گیا، قائدِ عوام ذوالفقار بھٹو کے دور میں جب فلسطین پر ظلم کیا جا رہا تھا تو انہوں نے مسلم امہ کی طرف سے یہ اصولی فیصلہ کیا کہ جب تک فلسطینیوں پر ظلم بند نہیں ہو گا تب تک ہم آپ کو تیل نہیں دیں گے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آج پاکستان کی سیاست تقسیم کا شکار ہے، اگر ہمارے روایتی سیاستدان پرانے طریقے سے آپس میں لڑتے رہے تو ہم عوام کے مسائل حل نہیں کر سکیں گے، ایک سیاستدان کا دوسرے سیاستدان کو جیل بھیجنا سیاست کی کامیابی نہیں بلکہ شکست ہے، میں سیاسی راہنماؤں سے نظریاتی اختلاف رکھتا ہوں مگر میں تمام سیاسی جماعتوں کے کارکنان کی عزت کرتا ہوں۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ یہ ہم سب کا ملک ہے، آئیں ہمارے ساتھ مل کر پاکستان کی ترقی میں حصہ ڈالیں، نوجوانوں سے یہی کہوں گا کہ آج نہیں کل ہم ان مشکلات سے ضرور نکلیں گے اور ہم مل کر ذوالفقار بھٹو کے کیے ہوئے وعدے پورے کریں گے۔