لندن (تھرسڈے ٹائمز) — برطانیہ کے دی اکانومسٹ گروپ کے ریسرچ اینڈ انیلسز ڈویژن ”اکانومسٹ انٹلیجنس یونٹ“ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں آئندہ برس فروری میں منعقد ہونے والے عام انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) برتری حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گی۔
اکانومسٹ انٹیلیجنس یونٹ نے پیشین گوئی کی ہے کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) آئندہ انتخابات میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کی پوزیشن میں ہے جبکہ ملک کی طاقتور فوج کے ساتھ بھی مسلم لیگ (ن) کے تعلقات بہتر ہو چکے ہیں۔
برطانیہ میں قائم بین الاقوامی سطح کے انٹیلیجنس یونٹ کے مطابق سابق وزیراعظم عمران خان کے جیل میں قید ہونے کے باوجود ان کی جماعت پاکستان تحریکِ انصاف خاصی مقبولیت رکھتی ہے جبکہ فوج کے ساتھ اس کے مخالفانہ تعلقات کے باعث ملک کے اندر بدامنی پھیلنے کا بھی اندیشہ ہے۔
اکانومسٹ انٹیلیجنس یونٹ کی رپورٹ میں لکھا گیا ہے کہ اس بات سے قطعِ نظر کہ کون سی جماعت الیکشن جیتنے میں کامیاب ہو گی، نئی آنے والی حکومت کا فوکس فنڈز تک مسلسل رسائی کو یقینی بنانے کیلئے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ کی اصلاحات کو نافذ کرنے پر ہو گا جبکہ انرجی، ایوی ایشن اور شپنگ جیسے خسارے کے شکار شعبوں کی نجکاری اور ڈومیسٹک انرجی انڈسٹری کو متاثر کرنے والے لیوریج لیول میں کمی پر بھی توجہ دینا ہو گی۔
اکانومسٹ گروپ کے ریسرچ اینڈ انیلسز ڈویژن کے مطابق نئی منتخب حکومت کا فوکس آئندہ برس مارچ میں آئی ایم ایف کے موجودہ پیکیج کے مکمل ہونے کے بعد ایک اور توسیعی فنڈ کے حصول پر ہو گا تاکہ ادائیگیوں میں توازن کو برقرار رکھا جا سکے۔
اکانومسٹ انٹیلیجنس یونٹ کی رپورٹ کے مطابق معاشی لحاظ سے پاکستان کا چین پر انحصار جاری رہے گا جو کہ تجارت اور سرمایہ کاری کے علاوہ انفراسٹرکچر میں ترقی کیلئے بھی پاکستان کا اہم پارٹنر رہا ہے تاہم چین پاکستان میں تازہ سرمایہ کاری کیلئے ایک پیمائشی نقطۂ نظر اپنائے گا جبکہ اس کی توجہ صرف یقینی اور سٹریٹیجک اہمیت کے حامل منصوبوں پر ہو گی۔
رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ پاکستان خلیجی ممالک کے ساتھ مضبوط روابط کا خواہاں رہے گا جبکہ امریکہ کے ساتھ بھی تعلقات برقرار رہیں گے۔