شکاگو/تل ابیب (تھرسڈے ٹائمز) — میکڈونلڈ نے اسرائیلی فوجیوں کو مفت کھانا دینے والی اسرائیلی فرنچائز کمپنی ’’الونیال لمیٹڈ‘‘ سے تمام 225 ریسٹورنٹس خریدنے کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں، میکڈونلڈ نے یہ اقدام اسلامی ممالک سمیت دنیا بھر میں فلسطین کے حق میں ہونے والے میکڈونلڈ کے بائیکاٹ کے پیشِ نظر اٹھایا ہے۔
شکاگو میں قائم بین الاقوامی سطح کی فوڈ چین کمپنی ’’میکڈونلڈ‘‘ کے اسرائیل میں تمام ریسٹورنٹس کو مقامی لائسنس یافتہ کمپنی ’’الونیال لمیٹڈ‘‘ چلا رہی تھی جو کہ اسرائیلی بزنس مین “اومری پاڈان” کی ملکیت ہے تاہم اب میکڈونلڈ نے ’’الونیال لمیٹڈ‘‘ سے میکڈونلڈ کی تمام برانچز خریدنے کے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔
میکڈونلڈ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ معاہدے پر دستخط کے بعد اب الونیال لمیٹڈ کے تمام ریسٹورنٹس اور آپریشنز میکڈونلڈ کی ملکیت ہوں گے جبکہ ملازمین کو مساوی شرائط پر برقرار رکھا جائے گا تاہم میکڈونلڈ کی جانب سے اس خریداری کی رقم سے متعلق تفصیلات ظاہر نہیں کی ہیں۔
اسرائیل کی مقامی لائسنس یافتہ کمپنی ’’الونیال لمیٹڈ‘‘ نے 30 برس قبل اسرائیل میں میکڈونلڈ کی فرنچائزز خریدی تھیں، اسرائیل اور حماس کے حالیہ تنازعہ کے دوران الونیال لمیٹڈ کی جانب سے غزہ پر حملے کرنے والے اسرائیلی فوجیوں کو میکڈونلڈ کا کھانا مفت فراہم کیا گیا تھا جس کے بعد اس اقدام پر احتجاج کیا گیا جبکہ عرب ممالک اور دیگر مسلم اکثریتی ممالک سمیت دنیا بھر کے صارفین نے میکڈونلڈ کے بائیکاٹ کی مہم شروع کی کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ میکڈونلڈ اسرائیل کہ حمایت کر رہا ہے۔
میکڈونلڈ کے بائیکاٹ کی مہم کے بعد رواں برس فروری میں میکڈونلڈ کی آمدنی میں کمی کی اطلاعات سامنے آئیں جو کہ چار سالوں میں پہلی بار ہوئی تھی، میکڈونلڈ کے متعدد ڈویژنز متاٹر ہوئے جن میں مشرقِ وسطیٰ بھی شامل ہے۔
حماس کی جانب سے 7 اکتوبر 2023 کو اسرائیل پر کیے گئے دہشتگردانہ حملے میں کم و بیش 1200 افراد ہلاک ہوئے اور 253 اسرائیلیوں کو یرغمال بنایا گیا جس کے بعد غزہ پر خوفناک اسرائیلی حملوں میں اب تک کم و بیش 33 ہزار فلسطینی جاں بحق ہو چکے ہیں جبکہ اقوامِ متحدہ اور ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن نے خبردار کیا ہے کہ نصف ملین سے زائد لوگوں کیلئے غذائی قحط کا خطرہ ہے۔
رواں برس جنوری میں میکڈونلڈ کے ڈی ای او کرسٹوفر جون کیمپزنسک نے جنگ کے دوران مشرقِ وسطیٰ کی مارکیٹ اور خطہ سے باہر ملائیشیا اور انڈونیشیا سمیت کچھ مسلم اکثریتی ممالک میں کاروبار پر منفی اثرات کا ذکر کیا تھا، ان کا کہنا تھا کہ ایسا غلط معلومات کی وجہ سے ہو رہا ہے۔
اس سے قبل نومبر 2023 میں میکڈونلڈ کارپوریشن کی جانب سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ ہم مشرقِ وسطیٰ میں تنازعات کے حوالہ سے میکڈونلڈ کے بارے میں غلط معلومات اور غلط رپورٹس سے پریشان ہیں، میکڈونلڈ اس تنازعہ میں کسی بھی فریق کی مالی اعانت یا حمایت نہیں کر رہی اور یہ کہ مقامی لائسنس یافتہ فرنچائز اونر کمپنیز کی جانب سے کوئی بھی کارروائی آزادانہ طور پر کی گئی ہے جس کیلئے میکڈونلڈ نے کوئی منظوری نہیں دی ہے۔
جہاں اسرائیل کی مقامی لائسنس یافتہ فرنچائز ’’الونیال لمیٹڈ‘‘ نے اسرائیلی فوجیوں کو مفت کھانا فراہم کیا وہیں سعودی عرب، ترکی، عمان، متحدہ عرب امارات، کویت اور اردن سمیت متعدد مسلم ممالک میں میکڈونلڈ کی فرنچائزز نے غزہ کیلئے فنڈز اور امداد کا بھی اعلان کیا اور اسرائیلی فرنچائز سے لاتعلقی کے بیانات بھی جاری کیے گئے۔