اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ فلسطینیوں پر ظلم کا بازار گرم ہے، فلسطین کے مظلوم بچوں کی خون آلود لاشیں اور شہروں کو کھنڈر میں بدلتے دیکھ کر دل تڑپ جاتا ہے، ہمیں اس حوالہ سے جلد اور مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں، مسلم ممالک آج اپنی قوت استعمال نہیں کریں گے تو پھر کب کریں گے؟ ایسی اقوامِ متحدہ کا کیا فائدہ جو انصاف نہ دلا سکے اور جو ظلم کو نہ روک سکے؟
ایوانِ صدر اسلام آباد میں مظلوم فلسطینیوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) کا انعقاد کیا گیا ہے جس میں صدرِ مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، صدرِ مسلم لیگ (ن) میاں محمد نواز شریف، قائدِ جمعیت علمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمٰن، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری، صدر عوامی نیشنل پارٹی ایمل ولی خان، امیرِ جماعتِ اسلامی نعیم الرحمٰن، سربراہ ایم کیو ایم پاکستان ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی اور دیگر راہنما شریک ہوئے ہیں۔
اس موقع پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں محمد نواز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینیوں پر مظالم کا بازار گرم ہے، فلسطینیوں کے پاس کوئی ساز وسامان نہیں ہے اور کوئی عسکری طاقت نہ ہونے کے باوجود ان پر جو ظلم ڈھایا جا رہا ہے یہ تاریخ کی بدترین مثال ہے، فلسطینیوں پر اسرائیل کی بدترین بربریت جاری ہے، فلسطین کی عمارتیں کھنڈرات میں تبدیل ہو گئی ہیں، اس طرح کی سفاکیت ہم نے تاریخ میں اس سے پہلے کبھی نہیں دیکھی ہے۔
میاں محمد نواز شریف کا کہنا تھا کہ فلسطین کے مظلوم بچوں کی خون آلود لاشیں اور غزہ کے شہروں کو کھنڈرات میں بدلتے دیکھ کر دل تڑپ جاتا ہے، دل خون کے آنسو روتا ہے، معصوم فلسطینی بچوں کو ان کے والدین کے سامنے شہید کیا جا رہا ہے، اسرائیل نے فلسطین پر ناجائز قبضہ کیا ہوا ہے، پاکستان کے عوام چاہتے ہیں کہ ہم کوئی فیصلہ کریں اور ہمیں اس حوالہ سے جلد اور مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں، مظلوم فلسطینیوں کے حوالے سے خاموشی اختیار کرنا انسانیت کی تذلیل ہے۔
سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ دنیا نے عجیب و غریب قسم کی پالیسی اور خاموشی اختیار کی ہوئی ہے، افسوس ہوتا ہے کہ دنیا اسے انسانی مسئلہ نہیں سمجھتی بلکہ ایک بہت بڑا طبقہ اسے مذہبی مسئلہ کے طور پر سوچتا سمجھتا اور بیان کرتا ہے، فلسطینیوں کا خون ضرور رنگ لائے گا، مسلم ممالک آج اپنی قوت استعمال نہیں کریں گے تو پھر کب کریں گے؟ ہمیں اس حوالے سے اپنی سفارشات مرتب کرنے کے بعد اسلامی دنیا کے ساتھ رابطہ کرنا چاہیے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں نواز شریف کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے دوران فلسطین کا مسئلہ بھرپور طریقے سے اٹھایا، اقوامِ متحدہ فلسطین سے متعلق اپنی قراردادوں پر عمل نہیں کرا سکی اور ایسا لگتا ہے کہ وہ بالکل بےبس ہے، اقوامِ متحدہ کشمیر سے متعلق بھی اپنی قراردادوں پر عمل نہیں کرا سکی، ایسی اقوامِ متحدہ کا کیا فائدہ جو انصاف نہ دلا سکے اور جو ظلم کو نہ روک سکے؟