اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — آکسفورڈ یونیورسٹی نے چانسلرشپ کیلئے دوڑ میں عمران خان کی شمولیت کو مکمل طور پر مسترد کر دیا۔
آکسفورڈ یونیورسٹی نے چانسلرشپ کے مقابلہ میں حصہ لینے کیلئے عمران خان کو باضابطہ طور پر نااہل قرار دے دیا۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کو اس حوالہ سے متعدد درخواستیں موصول ہوئیں جن میں اخلاقی خدشات کا اظہار کرتے ہوئے مؤقف اپنایا گیا کہ عمران خان اس معزز عہدہ کیلئے اہل نہیں ہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کے اس فیصلے نے عمران خان کے متنازعہ پسِ منظر کو ایک بار پھر توجہ کا مرکز بنا دیا ہے۔
پاکستان کے سابق کرکٹر اور سابق وزیراعظم عمران خان ایسے حالات میں آکسفورڈ یونیورسٹی کی چانسلرشپ کے علامتی عہدہ کیلئے کوشش کر رہے تھے جب وہ خود اگست 2023 سے جیل میں قید ہیں جبکہ انہیں کرپشن اور تشدد پر اکسانے سمیت متعدد فوجداری مقدمات کا سامنا ہے۔
اخلاقی اقدار سے متعلق خدشات
عمران خان کی نااہلی سے متعلق درخواستوں میں کئی مسائل کو اجاگر کیا گیا جن میں پاکستان اور برطانوی پراپرٹی ٹائیکون ملک ریاض کے درمیان 190 ملین پاؤنڈز معاملہ میں عمران خان کے کردار کا بھی ذکر کیا گیا۔ درخواستوں میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ 190 ملین پاؤنڈز کا معاملہ، توشہ خانہ تحائف کے حوالہ سے سامنے آنے والے حقائق اور دیگر مالی بےضابطگیوں سے واضح ہوتا ہے کہ عمران خان مالی کرپشن میں ملوث ہیں۔ آکسفورڈ کے سابق طلباء اور سیاسی مبصرین نے خدشات کا اظہار کیا کہ عمران خان کا چانسلرشپ کیلئے امیدوار بننا یونیورسٹی کی عالمی ساکھ کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
خواتین کے حقوق پر متنازعہ بیانات
عمران خان کی نااہلی کا ایک اور سبب ان کے خواتین کے حقوق سے متعلق متنازعہ بیانات ہیں۔ عمران خان نے خواتین کے لباس کو جنسی تشدد کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا جس سے عالمی سطح پر شدید غم و غصہ کی لہر دوڑ گئی تھی۔ ناقدین نے کہا کہ یہ نظریات آکسفورڈ کے اخلاقی اصولوں اور انسانی حقوق کے خلاف ہیں۔ آکسفورڈ یونیورسٹی کو موصول ہونے والی درخواستوں میں یہ مطالبہ کیا گیا کہ عمران خان کے ایسے بیانات کو مدنظر رکھتے ہوئے یونیورسٹی اپنی ساکھ کی حفاظت کو یقینی بنائے۔
طالبان سے روابط
عمران خان کے خلاف ایک اور اہم اعتراض ان کی طالبان کے ساتھ ہمدردی تھی۔ عمران خان نے کابل میں طالبان کی حکومت قائم ہونے پر کہا تھا کہ کہ افغانستان نے غلامی کی زنجیریں توڑ دی ہیں۔ عمران خان کے اس بیان کو طالبان حکومت کی حمایت کے طور پر دیکھا گیا اور اسے بھی آکسفورڈ یونیورسٹی کے اصولوں کے خلاف سمجھا گیا۔
سیاسی محرکات پر سوالات
عمران خان کے حامیوں نے عمران خان کی جانب سے آکسفورڈ یونیورسٹی کی چانسلرشپ کیلئے کوششوں کو ایک سیاسی قدم قرار دیا جس کا مقصد بین الاقوامی توجہ حاصل کرنا تھا۔ ناقدین کی جانب سے کیا گیا کہ یہ عمران خان کی پہلی کوشش نہیں ہے بلکہ وہ پہلے بھی یونیورسٹی آف بریڈفورڈ کے چانسلر رہ چکے ہیں تاہم پھر وہاں سے طلباء کے احتجاج کے بعد عمران خان کو استعفیٰ دینا پڑا تھا۔
آکسفورڈ نے اپنی ساکھ برقرار رکھی
عمران خان کو نااہل قرار دے کر آکسفورڈ نے واضح پیغام دیا ہے کہ یونیورسٹی کیلئے اخلاقی اقدار کی بالادستی کی اہمیت برقرار ہے۔ یونیورسٹی نے اپنے اعلٰی معیار کو برقرار رکھا اور ایک معروف امیدوار کیلئے اپنی ساکھ کو داؤ پر لگانے سے انکار کیا۔ عمران خان کی جانب سے یونیورسٹی کی چانسلرشپ کے ساتھ ہیڈ لائنز پر قبضہ کرنے کی کوشش بالآخر ناکام ہو گئی۔