spot_img

پی ٹی آئی عمران خان کو بیرونِ مُلک بھجوانے کی کوشش کر رہی ہے اور وہ مُلک بھی تیار ہے، خواجہ آصف

پی ٹی آئی عمران خان کو بیرونِ مُلک بھجوانے کی کوشش کر رہی ہے جس کیلئے یہ بیرونی طاقتوں کو کہہ رہے ہیں کہ پاکستان پر دباؤ ڈالیں اور وہ مُلک بھی عمران خان کو لینے کیلئے تیار ہے، میں کہتا تھا کہ اکتوبر میں خطرات ہو سکتے ہیں مگر پی ٹی آئی کی کوشش ناکام ہوئی۔

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پارلیمانی جمہوریت میں ہمیشہ خطرات رہتے ہیں چاہے جتنے مرضی مضبوط ہو جائیں، پارلیمانی جمہوریت میں اکثریت کبھی اس بات کی ضمانت نہیں ہوتی کہ مشکلات کا سامنا نہیں ہو گا، ماحول اب بہتر ہو گیا ہے اور استحکام آ گیا ہے، پی ٹی آئی عمران خان کو بیرونِ ملک بھجوانے کی کوشش کر رہی ہے اور وہ ملک بھی عمران خان کو لینے کیلئے تیار ہے۔

وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ مشکل رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے ہمارے ذہن میں بہت کچھ تھا، پارلیمانی جمہوریت میں ہمیشہ خطرات رہتے ہیں چاہے جتنے مرضی مضبوط ہو جائیں، پارلیمانی جمہوریت میں اکثریت کبھی اس بات کی ضمانت نہیں ہوتی کہ مشکلات اور رکاوٹوں کا سامنا نہیں ہو گا، مطلع صاف ہو گیا ہے، اب گرج چمک کے امکانات نہیں رہے، ہمیں اپنی کارکردگی کو مزید بہتر کرنا ہے۔

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ جب ہم نے ترمیم پاس کرائی تب دو تہائی اکثریت سے ایک ووٹ زیادہ تھا، جب ہم نے پہلی بار ترمیم کی کوشش کی تو نمبرز پورے نہیں ہوئے، آئینی ترمیم کیلئے مختلف جماعتوں کے پاس متعدد بار جانا پڑا، ماحول اب بہتر ہو گیا ہے اور استحکام آ گیا ہے، میں کہتا تھا کہ اکتوبر میں خطرات ہو سکتے ہیں لیکن اس کیلئے پی ٹی آئی کے دعوے اور امید بر نہیں آئی، ہمیں موقع ملا ہے اور اب بھی دو چار چیزیں کرنی ضروری ہیں، پارلیمنٹ کی بالادستی کیلئے ہمارا سب سے بڑا کردار ہوتا ہے۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ کل کی ترمیم کم سے کم وقت میں نہ ہوتی لیکن جلد بازی پی ٹی آئی (پاکستان تحریکِ انصاف) نے کی، پارلیمنٹ میں فلور بیرسٹر گوہر خان کو دیا گیا لیکن پی ٹی آئی کے ایک گروپ نے بیرسٹر گوہر کو بولنے نہیں دیا، بیرسٹر گوہر کا مائیک آن ہوا تو اس گروپ کے تمام لوگ سامنے آ گئے، جوڈیشل کمیشن میں اکثریت کے ووٹ میں نائیک صاحب کا ووٹ بھی شامل ہے۔

وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ سروسز چیفس کی مدتِ ملازمت میں اضافہ کی ترمیم پر ایکسٹینشن کا لفظ ایپلائی نہیں ہو سکتا، عمران خان کی طرح 10 سال کا کوئی منصوبہ زیرِ غور نہیں ہے، ہم صرف چاہتے ہیں کہ ملکی معیشت بہتر ہو جائے اور ہو بھی رہی ہے، اب بھی ملکی معیشت میں بہت ساری مشکلات ہیں، ان تمام رکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے ہمیں مل کر محنت کرنے کی ضرورت ہے۔

وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی (پاکستان تحریکِ انصاف) نے سازش کا ہوم ورک مکمل کر لیا تھا، عدلیہ کے افراد بھی شامل تھے، میں جس آئینی بحران کی نشاندہی کرتا تھا دو بندوں کا خط وہی ماحول بنانے کی کوشش ہے، خط والے پارلیمنٹ کے مانیٹر کیوں بننا چاہتے ہیں؟

خواجہ آصف نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کی اندرونی سیاست میں کیا کرنا ہے؟ مجھے پی ٹی آئی والوں کی عقل پر ماتم کرنے کا دل کر رہا ہے، امریکہ کی اسٹیبلشمنٹ وہاں کے سیاست دانوں سے بہت مضبوط ہے، امریکہ میں اسٹیبلشمنٹ کا کمبینیشن بہت مختلف اور بہت مضبوط ہے، میں اس بات سے انکار نہیں کرتا کہ امریکہ پاکستان کے معاملات میں مداخلت کرتا رہا ہے مگر ٹرمپ ان کے کون سے ماموں کا بیٹا ہے؟

وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ یہ لوگ سہولت کاری والا کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ اسٹیبلشمنٹ کو اپنی سروسز آفر کر رہے ہیں، یہ ترلے منتیں کر رہے ہیں کہ ہم مک مکا کیلئے تیار ہیں اور خدا کیلئے ہم سے ملیں، یہ سارے لوگ اس سین میں کردار ادا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، کوئی لاہور اور کوئی اور کہیں بیٹھ کر آفر کر رہا ہے، عمران خان نے کہا ہے کہ ان سے کوئی بات نہیں کر رہا، کیا کوئی واقعی بات نہیں کر رہا؟

وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی عمران خان کو بیرونِ ملک بھجوانے کی کوشش کر رہی ہے، بیرونی طاقتوں کو یہ خود کہہ رہے ہیں کہ پاکستان پر دباؤ ڈالیں تاکہ عمران خان کو رہا کر کے بیرونِ ملک بھیجا جائے اور وہ ملک بھی عمران خان کو لینے کیلئے تیار ہے۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

spot_img

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: