اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کے سعودی عرب پر الزامات شرمناک ہیں، سیاست بچانے کیلئے دوست ملک پر الزامات انتہائی گھٹیا حرکت ہے، یہ لوگ خود کو مذہب کا ٹھیکدار سمجھتے ہیں، بشریٰ بی بی اپنے آپ کو شریعت کہہ رہی ہیں، بشریٰ بی بی نے مذہب کی بھی توہین کی ہے، بشریٰ بی بی نے جس ملک کے خلاف بیان دیا ان کی گھڑی لے کر انہوں نے کاروبار کیا، بشریٰ بی بی کی جانب سے سیاسی وراثت لانچ کی گئی ہے، ہمارا تحریکِ انصاف سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں ہے، یہ لوگ ملکی خارجہ پالیسی پر حملہ کرتے ہیں۔
وفاقی دارالحکومت میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تاریخی، مذہبی اور سیاسی تعلقات ہیں، سعودی عرب میں 28 لاکھ پاکستانی روزگار کما رہے ہیں، اربوں ڈالرز کا زرمبادلہ وہاں سے آتا ہے، سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو سیاست کی نذر کیا جا رہا ہے، گزشتہ روز تعلقات خراب کرنے کی نہایت گھٹیا اور غلیظ قسم کی کوشش کی گئی، بشریٰ بی بی کے سعودی عرب پر الزامات شرمناک ہیں، سیاست بچانے کیلئے دوست ملک پر الزامات انتہائی گھٹیا حرکت ہے۔
وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے متنازع بیان سیاست کی ڈوبتی کشتی بچانے کیلئے دیا، پی ٹی آئی قیادت کی طرف سے مذہبی دیوالیہ پن کا بھی مظاہرہ کیا گیا، یہ لوگ خود کو مذہب کا ٹھیکدار سمجھتے ہیں، بشریٰ بی بی اپنے آپ کو شریعت کہہ رہی ہیں، بشریٰ بی بی نے مذہب کی بھی توہین کی ہے، مزاروں پر سجدے کیے جا رہے ہیں، اللّٰه کی ذات کے علاوہ کسی ہستی کو سجدہ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ مذہب اور دین کے اوپر اپنا جعلی دعویٰ کیا جا رہا ہے، اپنے بچے ان کے صیہونیوں کے پاس پل رہے ہیں، ان لوگوں کی ان ساری حرکتوں کے باوجود زعمِ تقویٰ بھی ہے، یہ اپنے آپ کو متقی و دیندار اور مذہب کے ٹھیکیدار سمجھتے ہیں، اولیاء کے مزاروں پر بھی یہی لوگ پیسے کیلئے قابض ہوتے ہیں، جس ملک کیلئے انہوں نے بیان دیا وہاں سے گھڑی لے کر یہ بیان دیا، قمر جاوید باجوہ کو ذاتی طور پر خود اس الزام کی تردید کرنی چاہیے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریکِ انصاف میں خواتین کے درمیان جھگڑا چل رہا ہے، یہ سارا جھگڑا سیاسی جماعت کی وراثت کیلئے ہو رہا ہے، وراثت کی لڑائی میں 3 خواتین ایک طرف اور بشریٰ بی بی دوسری طرف ہیں، بھابھی اور نندوں کے درمیان بھی کشمکش چل رہی ہے، لوگوں کو طعنہ دیتے ہیں کہ موروثی سیاست کی جاتی ہے، یہاں نہ صرف موروثی سیاست کی جا رہی ہے بلکہ وارثوں میں لڑائی ہو رہی ہے۔
راہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ بشریٰ بی بی نے جس ملک کے خلاف بیان دیا ان کی گھڑی لے کر انہوں نے کاروبار کیا، ایپکس کمیٹی میں گنڈاپور نے کہا کہ توشہ خانہ سے سب نے تحائف لیے میرے لیڈر نے بھی تحفہ لیا تو کیا گناہ ہے؟ علی امین گنڈا پور سے زیادہ کوئی نہیں جانتا، تحفوں سے متعلق ویڈیوز موجود ہیں، فرق یہ ہے کہ انہوں نے تحفہ لیا اور اسے بیچا پھر اس کے بدلہ معمولی رقم جمع کرائی اور باقی رقم اپنی جیب میں ڈال لی، بشریٰ بی بی کی آڈیو بھی موجود ہے، یہ لوگوں کو جھاڑ رہی ہیں اور نوکریوں سے نکالنے کی دھمکی دے رہی ہیں۔
وفاقی وزیرِ دفاع کا کہنا تھا کہ گنڈا پور آئے روز اسلام آباد اور پنجاب پر حملہ آور ہو رہے ہیں، خیبرپختونخوا دہشتگردی کا شکار ہے، دہشتگردی کی روک تھام کیلئے خیبرپختونخوا میں کوئی اقدام نہیں کیا گیا، یہ لوگ ملکی خارجہ پالیسی پر حملہ کرتے ہیں، حملہ آور تو انہیں دہشتگردی پر ہونا چاہیے، خیبرپختونخوا میں کل بھی خونریزی ہوئی اور پرسوں بھی، سیاستدان عوام کے نمائندے ہیں، خیبرپختونخوا کی سیاسی قیادت عوام کو نظرانداز کر کے ایک شخص کیلئے سیاست کر رہی ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ تحریکِ انصاف کی قیادت نہیں چاہتی ہے عمران خان رہا ہو، عمران خان رہا ہو گئے تو پارٹی راہنماؤں کی دکان نہیں چلے گی، بشریٰ بی بی کو جیل سے نکلتے ہی علی امین گنڈا پور کے پاس بھجوایا گیا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ٹی آئی کی قیادت عملی طور پر بشریٰ بی بی کر رہی ہیں، پاکستان کی 75 سالہ تاریخ میں سیاست میں بڑی بڑی پستی دیکھی ہے لیکن ایسی پستی کبھی نہیں آئی تھی جو پی ٹی آئی میں نظر آ رہی ہے، بشریٰ بی بی کی جانب سے سیاسی وراثت لانچ کی گئی ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ ہمارا تحریکِ انصاف سے کسی قسم کا کوئی رابطہ نہیں ہے، انہوں نے 24 نومبر کی تاریخ دی ہے، کاش وہ ایک حملہ دہشتگردی پر بھی کر دیں، عمران خان کہتے رہے کہ وہ صرف اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کریں گے، کل انہوں نے کہا کہ ان کے سیاستدانوں سے بھی رابطے ہیں اور ہمارے ان سے مذاکرات ہو رہے ہیں جس کی ہم نے تردید کی، احتجاج سے متعلق گزشتہ روز عدالت کا فیصلہ آیا ہے جس پر حکومت عمل درآمد کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ کرپشن کی داستانیں بزدار اور فرح گوگی سے شروع ہوئیں، اب سیاست پر قبضہ جمانے کیلئے فرنٹ رنر کام ہو رہا ہے، عمران خان کی ہمشیرہ کا بھی کل اس چیز سے متعلق بیان آیا، ان کا ایک قبضہ گروپ لاہور کا اور دوسرا پاکپتن کا ہے، اس کا کیا نتیجہ نکلتا ہے، یہ جلد ہی سب کو پتا چل جائے گا، یہ احتجاج کیلئے پیسے مانگ رہے ہیں، خود خرچ نہیں کر رہے، یہ جیب کترے ہیں، یہ پیسوں کیلئے کسی بھی پستی میں گر سکتے ہیں۔
وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب ہماری معاشی مدد کر رہا ہے، تاریخ گواہ ہے کہ سعودی عرب نے پاکستان کا ہمیشہ ساتھ دیا، یہ پہلے نعرے لگاتے تھے امریکا کی غلامی نامنظور، اب کہہ رہے ہیں سعودی عرب کی غلامی نامنظور، یہ ملکی معیشت