پی ٹی آئی صوبائیت کارڈ کھیل رہی کیونکہ انکے ڈی این اے میں آمریت کے جراثیم ہیں، خواجہ آصف

پی ٹی آئی نے 12 افراد کا ذکر کیا، ابھی تک شناختی کارڈز، قبریں، ورثاء سامنے نہیں آئے۔ گنڈاپور کے گارڈز نے ورکرز پر فائرنگ کی، ویڈیو سے پتہ لگے گا گولی کس نے چلائی۔ پی ٹی آئی صوبائیت کارڈ کھیل رہی کیونکہ انکے DNA میں آمریت کے جراثیم ہیں۔

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے جن 12 افراد کا ذکر کیا ابھی تک ان کے شناختی کارڈز اور قبریں یا ورثاء کچھ سامنے نہیں آیا، علی امین گنڈا پور بھگوڑا ہے، گنڈا پور بھاگا تو ورکرز نے اس کی گاڑی کو توڑنے کی کوشش کی، گنڈا پور کے گارڈز نے پی ٹی آئی کے کارکنان پر فائرنگ کی، اس دن پی ٹی آئی قیادت کے بھاگنے کی ویڈیو موجود ہے جس میں سب سامنے آ جائے گا کہ کون وہاں سے بھاگا اور گولی کس نے چلائی، صوبائیت کارڈ کھیلنا پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے، اس کا انحصار ڈی این اے پر ہوتا ہے، اگر ڈی این اے میں آمریت کے جراثیم ہوں تو ایسے الفاظ استعمال کیے جاتے ہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ لطیف کھوسہ نے 278 افراد کا دعویٰ کیا تھا، ایوان میں بیٹھے پی ٹی آئی (پاکستان تحریکِ انصاف) کے لوگ مختلف تعداد بتاتے رہے ہیں، جن 12 افراد کا ذکر کیا ابھی تک ان کے شناختی کارڈز اور قبریں یا ورثاء کچھ سامنے نہیں آیا، کسی ثبوت کے بغیر اس طرح کی ہوائی باتیں کرنا قوم کے اجتماعی شعور کی توہین ہے۔

وفاقی وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ تحریکِ انصاف کے اندر فی الوقت شدید اختلافات ہیں، ہر بندہ علیحدہ علیحدہ بیانات دیتا ہے، عمر ایوب کی تقریر سے میں نے اخد کیا ہے کہ جب یہ براستہ مونال بھاگے ہیں تو بشریٰ بی بی ان کے ساتھ تھی، وہ آن ریکارڈ کہہ رہی ہیں کہ مجھے چھوڑ کر سارے لوگ بھاگ گئے، یہ لوگ ابھی تک یہ نہیں بتا سکے کہ بارہ اموات ہوئیں یا سینکڑوں یا ہزاروں ہوئیں حالانکہ 26 نومبر کو گزرے دو ہفتے ہو چکے ہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور بھگوڑا ہے، وہ اسلام آباد سے بھاگ گیا، گنڈاپور جب بھاگا تو اس کے ورکرز نے اس پر ڈنڈے مارے، اس کی گاڑی کو توڑنے کی کوشش کی جب وہ بھاگ رہا تھا، علی امین گنڈا پور کے گارڈز نے پی ٹی آئی کے کارکنان پر فائرنگ کی، گنڈا پور 3 مرتبہ مونال کے راستے سے بھاگا ہے، اس دن پی ٹی آئی قیادت کے بھاگنے کی ویڈیو موجود ہے جس میں سب سامنے آ جائے گا کہ کون وہاں سے بھاگا اور گولی کس نے چلائی۔

راہنما مسلم لیگ (ن) خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی نے صوبائیت کا نیا کارڈ کھیلنا شروع کر دیا ہے، صوبائیت کارڈ کھیلنا پاکستان کے ساتھ دشمنی ہے، ملک میں صوبائیت یا لسانیت کے ایسے بیج نہ بوئے جائیں کہ جس کی فصل کل سارے پاکستان کو کاٹنی پڑے، پاکستان پر تمام لوگوں کا برابر حق ہے، اگر ان کی کال پر خیبرپختونخوا کے علاوہ کسی بھی صوبے سے ایک بندہ بھی نہ آئے تو اس میں لوگوں کا کیا قصور؟

وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ ایک شخص ہمارے یہاں حکمران تھا جس کا نام ایوب خان تھا، بنگلہ دیش بننے کی ذمہ داری اس پر عائد ہوتی ہے، آج ان کے رشتہ دار یہاں پر صوبائیت کارڈ کھیل رہے ہیں، پارا چنار میں قتلِ عام کے وقت یہ خیال نہیں آتا کہ وہ بھی پشتوں ہیں؟ وزیرِ اعلیٰ کی ذمہ داری بنتی ہے کہ صوبے میں امن قائم کرے لیکن گنڈا پور پارا چنار کے لوگوں کو چھوڑ کر وفاقی دارالحکومت پر چڑھائی کرنے آ گیا۔

وفاقی وزیرِ دفاع نے پی ٹی آئی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ صوبائیت کارڈ کھیلنے سے زیادہ گھٹیا حرکت کیا ہو سکتی ہے؟ اس کا انحصار ڈی این اے پر ہوتا ہے، اگر ڈی این اے میں آمریت کے جراثیم ہوں تو ایسے الفاظ استعمال کیے جاتے ہیں، آن ریکارڈ ہے کہ علی امین گنڈا پور کے گارڈز نے کارکنان پر فائرنگ کی، یہ کم از کم اپنا بیان تو سیدھا کر لیں، عمران خان نے سنگجانی پر اتفاق کیا لیکن بشریٰ بی بی نے انکار کر دیا، مظاہرین کی تعداد دیکھ کر بندے کا میٹر گھوم جاتا ہے۔

خواجہ محمد آصف نے قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے مزید کہا کہ 10 سال قبل بھی عمران خان نے سول نافرمانی کی کال دی تھی جو ناکام ہوئی، پی ٹی آئی نے تین بار سول نافرمانی کی کوشش کی، عمران خان نے 2014 میں بِل جلایا لیکن لوگوں نے بلز نہ روکے، آج بھی میں چیلنج کرتا ہوں کوئی پاکستانی یوٹیلیٹی بِلز دینے سے انکار نہیں کرے گا، سول نافرمانی کے کوئی آثار نظر نہیں آ رہے۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: