نیو یارک، امریکا (تھرسڈے ٹائمز) — امریکی اخبار ’’نیو یارک پوسٹ‘‘ کے مطابق نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 58 سالہ ’’رچرڈ گرینل‘‘ کو خصوصی مشنز کیلئے صدارتی ایلچی مقرر کر دیا ہے جو کہ اعلانیہ طور پر ایک ’’ہم جنس پرست‘‘ ہیں۔
امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتہ کی رات سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’’ٹروتھ سوشل‘‘ پر اپنے پیغام میں بتایا کہ رچرڈ گرینل دنیا کے چند اہم ترین مسائل پر توجہ مرکوز کریں گے جن میں شمالی کوریا اور وینزویلا شامل ہیں۔ رچرڈ گرینل امریکی سفیر برائے جرمنی، قائم مقام ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلیجنس اور کوسوو سربیا مذاکرات کیلئے صدارتی ایلچی کے طور پر بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید لکھا کہ اس سے قبل رچرڈ گرینل 8 سالوں تک اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل میں خدمات انجام دیتے رہے ہیں جہاں انہوں نے شمالی کوریا اور دیگر کئی ممالک کی صورتحال سے متعلق کام کیا۔ رچرڈ گرینل نے ایوانجیل کالج سے بی اے اور ہارورڈ یونیورسٹی سے ایم پی اے کی ڈگری حاصل کی ہے۔ رچرڈ گرینل ہمیشہ طاقت کے ذریعہ امن کیلئے کام کریں گے اور ’’امریکا فرسٹ‘‘ کو اوّلین ترجیح دیں گے۔
نیو یارک پوسٹ کے مطابق 58 سالہ رچرڈ گرینل ’’اعلانیہ ہم جنس پرست‘‘ ہیں، وہ اُس وقت امریکا میں کابینہ سطح پر خدمات انجام دینے والے پہلے ’’اعلانیہ ہم جنس پرست‘‘ بنے جب فروری 2020 میں انہیں قائم مقام ڈائریکٹر آف نیشنل انٹیلیجنس مقرر کیا گیا۔ یہ تقرری اُس وقت سامنے آئی جب رچرڈ گرینل نے برلن میں اپنے سفارتی عہدے اور کوسوو سربیا امن مذاکرات کیلئے خصوصی ایلچی کی حیثیت سے استعفیٰ دیا۔
بعدازاں اعلانیہ ہم جنس پرست ’’رچرڈ گرینل‘‘ نے ریپبلکن نیشنل کمیٹی کے سینئر مشیر کے طور پر کام شروع کیا جہاں انہوں نے ’’غیر فطری طور پر جنسی تعلقات‘‘ کے حامی (ایل جی بی ٹی کیو) ووٹرز کو متوجہ کیا۔
رچرڈ گرینل نے 2012 میں اُس وقت بھی ایک نئی تاریخ رقم کی جب وہ مختصر مدت کیلئے مِٹ رومنی کی قومی سلامتی اور خارجہ امور کے ترجمان مقرر ہونے والے پہلے ’’اعلانیہ ہم جنس پرست‘‘ بن گئے تاہم پھر رچرڈ گرینل کو اپنے جنسی رجحانات کے خلاف تنقید کے باعث مہم چھوڑنا پڑی۔
امریکا کے ایک اور اخبار ’’دی ہِل‘‘ نے 2020 میں شائع ہونے والے آیک آرٹیکل میں لکھا کہ رچرڈ گرینل غیر فطری طور پر جنسی تعلقات (ایل جی بی ٹی کیو+) کے حقوق کے حوالہ سے متنازع ریکارڈ رکھنے والی ایک اہم شخصیت ہیں۔
رچرڈ گرینل نے جرمنی میں بطور امریکی سفیر کام کرتے ہوئے ’’ہم جنس پرستی‘‘ کو غیر قانونی قرار دینے والے اُن 70 ممالک میں ’’ہم جنس پرستی‘‘ سے متعلق قوانین کے خاتمہ کی کوششیں کیں جہاں ’’ہم جنس پرستی‘‘ اب بھی ایک جرم ہے۔
رچرڈ گرینل نے ایک جرمن خبر رساں ادارے کیلئے ایک مضمون میں لکھا کہ ’’آٹھ ممالک ایسے ہیں جن میں ہم جنس پرستی کی سزا موت ہے جبکہ 70 ممالک میں ہم جنس پرستی ایک جرم ہے۔ اُن ممالک میں ایل جی بی ٹی (غیر فطری طور پر جنسی تعلقات) کا مطلب گرفتاری، قید اور تشدد ہے۔ اقوامِ متحدہ کے رکن ممالک پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اپنے عوام کی حفاظت، عزت، بنیادی آزادیوں اور وقار کا خیال رکھیں‘‘۔
واشنگٹن میں قائم اخبار ’’دی ہِل‘‘ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ ریپبلکن پارٹی کے پہلے ایسے صدارتی امیدوار تھے جنہوں نے انتخابی مہم کے دوران ’’ہم جنس پرستوں کے حقوق‘‘ کا ذکر کیا۔