نیویارک (تھرسڈے ٹائمز) — امریکی جریدہ ’’بلومبرگ‘‘ کے مطابق رواں برس پاکستانی سٹاک مارکیٹ نے 22 سالوں میں سب سے بڑا سالانہ منافع ریکارڈ کرتے ہوئے دنیا بھر کی تقریباً تمام مارکیٹس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ پاکستان کے معاشی حالات میں واضح بہتری آئی ہے جبکہ تاجروں کو شرح سود میں مزید کمی کا یقین ہے۔
پاکستان کی سٹاک مارکیٹ میں بینچ مارک کے ایس سی ہنڈرڈ انڈیکس رواں سال تقریباً 84 فیصد بڑھا ہے۔ اس ترقی کی بدولت پاکستان سٹاک مارکیٹ کا بینچ مارک کے ایس سی ہنڈرڈ انڈیکس مقامی کرنسی کے لحاظ سے عالمی سطح پر ان 90 سٹاک مارکیٹس میں دوسری بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والا انڈیکس بن گیا جن کا بلومبرگ نے مکمل جائزہ لیا ہے۔
بلومبرگ کے مطابق یہ تیزی متوقع طور پر اگلے سال 2025 میں بھی جاری رہے گی، قرض کے اخراجات میں ممکنہ طور پر مزید کٹوتی اور افراطِ زر میں مزید کمی سے سٹاک مارکیٹ کو تقویت ملے گی جبکہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) سے قرض پروگرام معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد فراہم کر رہا ہے۔ گزشتہ سہ ماہی کے دوران ملکی معیشت میں توقعات سے کم اضافہ ہوا ہے تاہم 2023 کی نسبت وسیع پیمانے پر بحالی ہوئی ہے اور ڈیفالٹ (دیوالیہ) سے بچنے میں بھی کامیابی حاصل ہوئی ہے۔
بین الاقوامی سطح کے جریدہ ’’بلومبرگ‘‘ نے لکھا ہے کہ ماہرین کے مطابق رواں سال مارکیٹ کا محور ملکی میوچل فنڈز کی واپسی رہا جو شرح سود میں توقع سے کہیں زیادہ کمی کے بعد ممکن ہوا جبکہ آئندہ برس بیرونِ ملک سے قابلِ ذکر انویسٹمنٹ دیکھنے کو ملے گی کیونکہ غیر ملکی سرمایہ کار پاکستانی سٹاک مارکیٹ کی اس نمایاں کارکردگی کو نظر انداز نہیں کر سکیں گے اور اسے اپنی ترجیحات میں شامل کریں گے۔