اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — پاکستان میں مہنگائی کی شرح گزشتہ ماہ کے دوران نمایاں طور پر کم ہوئی ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مہنگائی اپریل 2018 کے بعد سب سے کم سطح 4.1 فیصد پر پہنچ گئی ہے، اپریل 2018 میں مہنگائی کی شرح 5.08 فیصد تھی۔ مہنگائی کی شرح میں یہ کمی پالیسی سازوں کیلئے شرح سود میں مزید کمی اور ملکی معاشی ترقی کی رفتار کو بہتر بنانے کیلئے بڑا موقع فراہم کرتی ہے۔
مہنگائی 6 سال کی کم ترین سطح پر
بلومبرگ کے مطابق دسمبر میں کنزیومر پرائس انڈیکس گزشتہ سال کے مقابلے میں محض 4 فیصد سے کچھ زیادہ بڑھا ہے۔ یہ اضافہ نومبر کی شرح سے کم اور ماہرینِ اقتصادیات کے اندازوں سے بھی نیچے رہا ہے۔ مہنگائی کی شرح میں یہ کمی خوراک کی فراہمی میں بہتری اور طلب میں کمی جیسے عوامل کا نتیجہ بتائی کی جا رہی ہے جس کے باعث معیشت میں قیمتوں کے دباؤ کو کم کرنے کے حوالہ سے بڑی مدد ملی ہے۔
یہ کمی ایک ایسی معیشت کیلئے تسلی بخش ہے جو نہ صرف اندرونی طور پر مشکلات سے نبرد آزما ہے بلکہ عالمی سطح پر بھی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔ تجزیہ کاروں کے مطابق یہ پیش رفت سٹیٹ بینک آف پاکستان کیلئے مالیاتی پالیسی کو مزید جارحانہ انداز میں اپنانے کا اشارہ ہے تاکہ معاشی ترقی کو تیز کیا جا سکے۔
مالیاتی پالیسی میں تبدیلیاں
مرکزی بینک نے سال کے وسط سے اپنے بینچ مارک ریٹ میں نمایاں کمی کی ہے جو معاشی سرگرمیوں کو سہارا دینے کیلئے ایک بڑا قدم ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق کچھ ماہرینِ اقتصادیات توقع کرتے ہیں کہ مرکزی بینک 2025 کی پہلی سہ ماہی کے دوران شرح سود کو مزید قابلِ انتظام سطح پر لے آئے گا۔
مہنگائی میں کمی نہ صرف ان توقعات کو قابلِ یقین بناتی ہے بلکہ سرمایہ کاروں اور صارفین کے اعتماد میں اضافہ کے امکانات کو بھی اجاگر کرتی ہے۔ تاہم مالیاتی پالیسی میں نرمی کو محتاط انداز میں متوازن کرنے کی ضرورت ہو گی تاکہ کرنسی پر دباؤ یا تجارتی خسارے جیسے بیرونی خطرات سے بچا جا سکے۔
خوراک اور توانائی کی قیمتوں میں استحکام
سٹیٹ بینک آف پاکستان نے مہنگائی میں کمی کیلئے خوراک کی فراہمی میں بہتری اور طلب میں کمی کا اشارہ پہلے ہی ظاہر کر دیا تھا۔ دسمبر کے اعداد و شمار اس رجحان کی تصدیق کرتے ہیں جس میں خوراک کی قیمتوں میں معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ نومبر میں ان میں کمی سامنے آئی تھی۔
دوسری جانب ہاؤسنگ اور توانائی کے اخراجات، جو مہنگائی میں اضافہ کا بڑا سبب تھے، گزشتہ ماہ کم ہوئے ہیں۔ یہ استحکام ظاہر کرتا ہے کہ سپلائی کے نظام میں بہتری اپنا اثر دکھا رہی ہے جو معاشی منظرنامہ کی متوازن تشکیل کا ایک اشارہ ہے۔
نوٹ: یہ مضمون بلومبرگ کی رپورٹ سے حاصل کردہ معلومات پر مبنی ہے۔