اوکاڑہ (تھرسڈے ٹائمز) — وزیرِ اعلٰی پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس میں چوری ثابت ہوئی، عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جن کو کرپشن پر سزا سنائی گئی ہے، یہ پہلا وزیراعظم ہے جو چوری کرتے ہوئے اور رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا ہے، یہ شخص آج اسی اڈیالہ جیل میں قید ہے جس میں نواز شریف اور میں قید تھے، نواز شریف نے کبھی ایک روپے کی کرپشن نہیں کی، مجھے والد کے ساتھ کھڑے ہونے کی سزا دی گئی جبکہ نواز شریف کو اقامہ پر نکالا گیا جنہوں نے 45 سال پاکستان کی خدمت کی۔
یونیورسٹی آف اوکاڑہ میں سکالرشپس کی تقسیم
یونیورسٹی آف اوکاڑہ میں ہونہار سکالرشپس پروگرام کے تحت وظائف تقسیم کرنے کی تقریب خطاب کرتے ہوئے محترمہ مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ ہونہار سکالرشپ پروگرام پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام ہے اسی لیے اس کا نام ہونہار رکھا ہے، سکالرشپس حاصل کرنے والے طلباء اور ان کے والدین کو مبارکباد پیش کرتی ہوں، سکالرشپ حاصل کرنے پر طلباء اور ان کے والدین جتنے خوش ہیں ان سے زیادہ دل کی گہرائیوں سے میں خوش ہوں، مجھے معلوم تھا کہ پنجاب میں ہونہار بچوں کی کمی نہیں ہے۔
طلباء کے ساتھ رشتہ میری زندگی کا قیمتی ترین سرمایہ ہے۔
وزیرِ اعلٰی پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ اوکاڑہ میرے اور نواز شریف کے دل کے بہت قریب ہے، کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا سب برابر ہیں، میرے تین بچے ہیں، جتنا میں ان کیلئے سوچتی ہوں اور جتنا ان کی کامیابیوں پہ خوش ہوتی ہیں اس سے زیادہ ان طلباء کی کامیابیوں پر خوشی ہوتی ہوں جو یہاں بیٹھے ہیں، میرا اور طلباء کے دلوں کے درمیان جو رشتہ بن گیا ہے ایمانداری سے کہتی ہوں کہ یہ میری زندگی کا قیمتی ترین سرمایہ ہے، یہ بھی ہو سکتا تھا کہ میں بچوں کو یہ وظائف بھجوا دیتی لیکن پھر میں ان ہونہار بچوں سے ملنے سے محروم رہ جاتی۔
طلباء کو جدید ترین کور آئی سیون لیپ ٹاپس دیئے جائیں گے۔
مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ڈی جی خان میں اس سال سکالرشپ کی آخری تقریب ہو گی، میں پریشان ہو گئی تھی کہ اب میں طلباء سے کیسے ملاقات کروں گی، میں نے جنوری کا مہینہ طلباء کیلئے وقف کیا ہے، اب میں لیپ ٹاپس لے کر طلباء کے پاس آؤں گی، میں نے ذاتی طور پر طلباء کیلئے لیپ ٹاپس پسند کیے ہیں، لیپ ٹاپس کی پہلی کھیپ آ گئی ہے، یہ لیپ ٹاپس بغیر کسی تفریق کے طلباء کو دیئے جائیں گے، طلباء کو جدید ترین کور آئی سیون لیپ ٹاپس دیئے جائیں گے، جو بچے میرٹ پر ہیں اور لیپ ٹاپ خریدنے کی استطاعت نہیں رکھتے ان سب کو لیپ ٹاپس دینا میری ذمہ داری ہے۔
مستحق طلباء کی تعلیم ان کی ’’ماں مریم نواز شریف‘‘ کی ذمہ داری ہے۔
پاکستان کی تاریخ میں پہلی خاتون وزیرِ اعلٰی نے کہا کہ جہاں طلباء کو سکولز و کالجز جانے کیلئے ای بائیکس کی ضرورت ہے وہاں طلباء کو ای بائیکس بالکل مفت دی جائیں گی، مجھے ایک بچے نے کہا ہم نے سنا تھا ریاست ماں کی طرح ہوتی ہے لیکن آج ہم نے اپنی وزیرِ اعلٰی کے روپ میں دیکھ بھی لیا ہے کہ ریاست ماں کے جیسی ہوتی ہے، مجھے بچوں سے جو پیار ملا ہے وہ میری وزارت اعلیٰ کے 12 ماہ کی سب سے بڑی کامیابی ہے، وہ بچے جن کے والدین تعلیم کی ذمہ داری برداشت نہیں کر سکتے ان بچوں سے کہنا چاہتی ہوں کہ یہ ذمہ داری ان کی ’’ماں مریم نواز شریف‘‘ کی ہے۔
انڈر پاس کی تعمیر، ہورڈنگ کی سہولت، میڈیکل کالج کا قیام
پنجاب کی وزیرِ اعلٰی کا کہنا تھا کہ اوکاڑہ میں نہ صرف اپنی نگرانی میں یونیورسٹی سے متصل انڈر پاس مکمل کراؤں گی بلکہ بہت جلد اوکاڑہ یونیورسٹی میں بورڈنگ کی سہولت بھی مہیا ہو جائے گی، اسی سال 2025 میں اوکاڑہ میں میڈیکل کالج بھی قائم کیا جائے گا، کسی ایک بچے کو بھی سفارش پر سکالرشپ نہیں دیا گیا، ہر بچے کو سکالرشپ صرف میرٹ پر ملا ہے، کسی بچے سے یہ نہیں پوچھا گیا کہ اس کا تعلق کس سیاسی جماعت سے ہے، بنیاد صرف میرٹ ہے، آپ جس جماعت سے بھی تعلق رکھتے ہوں آپ کی ذمہ داری حکومت پنجاب کی ہے۔
آئندہ برس پچاس ہزار بچوں کو سکالرشپس دی جائیں گی۔
مریم نواز شریف نے کہا کہ سب بیٹے بیٹیاں خواب دیکھتے ہیں اور ان کا خواب ہوتا ہے کہ زندگی میں اچھی جگہ پہنچیں، آپ سب لوگ خواب دیکھیں اور محنت کریں، آپ کے خواب پورے کرنے کا میرا وعدہ ہے، فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ برس پچاس ہزار بچوں کو سکالرشپس دی جائیں گی تاکہ کوئی بھی تعلیم سے محروم نہ رہ جائے، بہت جلد سیکنڈ ائیر اور تھرڈ ائیر کیلئے بھی سکالرشپس فراہم کی جائیں گی، میں ایک ماں کے طور پر اپنے ان بچوں کے مستقبل کیلئے فکرمند ہوں، آپ بچے میری طاقت و ہمت اور حوصلہ ہیں، آپ میرے بازو ہیں، میں آپ کے بغیر کام نہیں کر سکتی۔
نفرت نہیں اتحاد چاہیے، انتشار نہیں امن چاہیے، فساد نہیں ترقی چاہیے، بدتہذیبی نہیں تہذیب یافتہ قوم چاہیے، سیاسی اختلافات دلیل کے ساتھ ہونے چاہئیں۔
وزیرِ اعلٰی پنجاب کا کہنا تھا کہ مجھے آپ کا ساتھ اور طاقت چاہیے تاکہ اس صوبہ کی خدمت کر سکوں اور ترقی لا سکوں، پاکستان کو نفرت نہیں بلکہ اتحاد چاہیے، انتشار نہیں بلکہ امن چاہیے، فساد نہیں بلکہ ترقی چاہیے، بدتہذیبی نہیں بلکہ تہذیب یافتہ قوم چاہیے، سیاسی اختلافات دلیل کے ساتھ ہونے چاہئیں، کئی جلسوں میں مخالفین نے میرا نام لے کر آوازے کسے اور ذاتی الزامات لگائے، وہ بچوں کو کیا سکھانا چاہتے ہیں؟ چاہے کچھ بھی ہو جائے لیکن ماں بہن بیٹی چاہے آپ کی اپنی ہو یا کسی اور کی ہو اس کا احترام کرنا اور اس کو عزت دینا آپ کی پہلی ذمہ داری ہے۔
بدتمیزی و بدتہذیبی، گالی گلوچ، فتنہ اور فساد کی سیاست کو واپس کارکردگی کی سیاست پر لانا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ دل چاہتا کہ میں بچوں کے ہاتھوں میں لیپ ٹاپس اور ہونہار سکالرشپس دوں، ان ہاتھوں میں پیٹرول بم نہیں ہونے چاہئیں، جن بچوں کو پیٹرول بم دیئے گئے وہ آج جیلوں میں پڑے ہیں اور کوئی انہیں پوچھنے والا نہیں، آپ کے والدین نے آپ کو بڑی محنت سے پالا ہے، آپ کا اپنے ماں باپ پر فرض ہے اور اس سے بڑا فرض اس دھرتی ماں پر ہے، بدتمیزی و بدتہذیبی اور گالی گلوچ اور فتنہ و فساد کی سیاست کو واپس کارکردگی کی سیاست پر لانا ہو گا جو آپ اور آپ کے گھر والوں اور پاکستان کے 25 کروڑ عوام کی زندگیوں میں بہتری لا سکے، یہ آپ سب کی ذمہ داری ہے۔
طلباء کو تحقیق کرنی چاہیے، سوشل میڈیا کی ہر بات پر یقین نہیں کرنا چاہیے۔
مریم نواز شریف کا کہنا تھا کہ یہ وطن آپ کا ہے، اس کی ذمہ داری آپ نے اٹھانی ہے، اس کو آپ نے آگے لے کر جانا ہے، وعدہ کرو کہ پاکستان کے جھنڈے کو نہ صرف تھام کر رکھو گے بلکہ سربلند رکھو گے اور اسے کبھی جھکنے نہیں دو گے، اپنے وطن سے پیار کرو گے اور کسی کے بہکاوے میں آ کر وطن سے غداری نہیں کرو گے، آپ پاکستان کی ترقی کے ضامن ہیں، آپ سب کو تحقیق کرنی چاہیے اور سچ کی تلاش کرنی چاہیے، سوشل میڈیا پر ہر سنی سنائی بات پر یقین نہ کیا کریں۔
القادر یونیورسٹی کے طلباء کو بھی سکالرشپس اور لیپ ٹاپس ملیں گے۔
انہوں نے احتساب عدالت اسلام آباد کی جانب سے 190 ملین پاؤنڈز کرپشن کیس کے فیصلے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میرے پاس کل القادر یونیورسٹی کی بچیوں کی ویڈیو آئی جس میں انہوں نے کہا کہ مریم نواز شریف سے کہتے ہیں وہ ہمارے پاس بھی آئیں ہم بھی ملنا چاہتے ہیں اور ہمیں بھی سکالرشپس دیں، آج 190ملین پاؤنڈز کیس کے عدالتی فیصلے میں القادر یونیورسٹی سرکاری تحویل میں دے دی گئی ہے، اب وہ یونیورسٹی میرے پاس آ گئی ہے، القادر یونیورسٹی کے طلباء کو بھی سکالرشپس دی جائیں گی، انہیں بھی لیپ ٹاپس ملیں گے۔
عمران خان پہلا وزیراعظم ہے جو چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔
وزیرِ اعلٰی پنجاب مریم نواز شریف نے کہا کہ القادر ٹرسٹ کیس میں چوری ثابت ہوئی، عمران خان پہلے وزیراعظم ہیں جن کو کرپشن پر سزا سنائی گئی ہے، یہ پہلا وزیراعظم ہے جو چوری کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، ہمیں چور کہا گیا اور کہا گیا ملک کو لوٹ کر کھا گئے جبکہ اس سب میں میڈیا بھی شامل تھا، آج ہم جھوٹے الزامات لگانے والے پر خود چوری ثابت ہو گئی ہے، وہ خود رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا گیا، یہ شخص آج اسی اڈیالہ جیل میں ہے جس میں نواز شریف اور میں قید تھے۔
نواز شریف نے 45 برس پاکستان کی خدمت کی، انہیں اقامہ پر نکال دیا گیا۔
وزیرِ اعلٰی پنجاب کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے کبھی ایک روپے کی کرپشن نہیں کی، مجھے والد کے ساتھ کھڑے ہونے کی سزا دی گئی اور نواز شریف کو اقامہ پر نکالا گیا جنہوں نے 45 سال ملک کی خدمت کی، میرے سیل میں کیمرے لگائے گئے تھے، جیل میں ایک وقت کا کھانا دیا جاتا تھا، اچھی بات ہے کہ میرا وزن کم ہو گیا۔ وقت ہمیشہ ایک جیسا نہیں رہتا، اس شخص کو جیل میں اچھا کھانا اور دیگر سہولیات مل رہی ہیں تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔
ماں باپ کی دعاؤں سے وزیرِ اعلٰی کی کرسی پر بیٹھی ہوں۔
مریم نواز شریف نے مزید کہا کہ میں آج ماں باپ کی دعاؤں سے وزیرِ اعلٰی کی کرسی پر بیٹھی ہوں، آج بھی ہر روز گھر سے نکلنے سے پہلے والد کو سلام اور دعا لے کر نکلتی ہوں، گھر واپس جاؤں تو پہلے والد کے کمرے میں جا کر انہیں سلام کرتی ہوں اور وہ مجھ دن بھر کے کاموں سے متعلق پوچھتے ہیں۔