ریاست کو خطرات کا سامنا ہے، موجودہ حالات میں نواز شریف اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان

ریاست خطرے میں ہے، ان حالات میں نواز شریف فیصلہ کن کردار ادا کرسکتے ہیں۔ موجودہ حکومت کٹھ پتلی ہے جبکہ وزیراعظم، صدر اور وزیرداخلہ نااہل ہیں۔ آصف زرداری سیاسی بحران سے لطف اندوز ہورہے ہیں، وہ ٓصوبائی اسمبلیوں کو خریدنے کی استطاعت رکھتے ہیں۔ مولانا

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — جمیعت علمائے اسلام  کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ ملک سنگین بحران کی زد میں ہے، ایسے میں نواز شریف اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ موجودہ سیاسی صورتحال اور حکومتی اقدامات پر غور کے لیے جے یو آئی کا اجلاس طلب کرلیا ہے، جس میں عید کے فوراً بعد احتجاجی تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے موجودہ حکومت اور پارلیمنٹ کو کٹھ پتلی قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم، صدر اور وزیر داخلہ کو نااہل کہا۔

مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ موجودہ حکمران عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کر نہیں آئے، اس لیے ریاست شدید خطرے میں ہے۔ اپوزیشن ملک کی فکر کر رہی ہے مگر حکومت اس معاملے پر سنجیدہ نہیں۔ وزیر اعظم افطار پارٹی کی دعوت تو دے رہے ہیں مگر قومی مسائل پر بات چیت کے لیے تیار نہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ اگر حکومتی اداروں کے ملازمین نااہل ہیں تو حکمران خود کس طرح اہل ہو سکتے ہیں؟ ملازمین کو ملازمتوں سے نکالنے سے نوجوانوں کا مستقبل تباہ ہوگا اور وہ غلط راستوں پر جائیں گے۔

سندھ میں ڈاکوؤں کے مسئلے پر ان کا کہنا تھا کہ ڈاکو خود نہیں بنے بلکہ حکومتی نااہلی اور زیادتیوں کے ردعمل میں پیدا ہوئے ہیں۔ مولانا نے بتایا کہ پی ٹی آئی کی اصل قیادت جیل میں ہے اور باہر موجود قیادت غیر منظم ہے۔ تاہم، پی ٹی آئی سے حالیہ بیانات کی تلخی سے ممکنہ اتحاد متاثر نہیں ہوگا۔

مولانا فضل الرحمن نے وضاحت کی کہ اگر پی ٹی آئی کا کوئی رہنما میرے خلاف بات کرتا ہے تو پارٹی کو خود اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ انہوں نے شیخ وقاص اکرم کے حوالے سے کہا کہ ان کے خاندان سے میرے دیرینہ مراسم ہیں لیکن پارلیمنٹ میں ان سے حالیہ عرصے میں کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

حکومت مخالف تحریک میں پی ٹی آئی سے اتحاد کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اس کا فیصلہ پارٹی کے پالیسی ساز اجلاس میں ہوگا۔ موجودہ سیاسی حالات میں نواز شریف ایک اہم سیاسی کردار ادا کر سکتے ہیں اور انہیں ملکی سیاست میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انہوں نے آصف زرداری پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس صورتحال سے محظوظ ہو رہے ہیں اور وہ واحد شخص ہیں جن کے پاس صوبائی اسمبلیاں اور ایوان صدر خریدنے کی استطاعت ہے۔

مولانا فضل الرحمن نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے ملکی خودمختاری کو داؤ پر لگا کر امریکہ کے سامنے “بکرا” پیش کیا اور ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی کے معاملے پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی۔ انہوں نے کہا کہ کل کو اپنے اس رویے پر قوم کو جواب دینا پڑے گا۔

ان کو موصول ہونے والے تھریٹ الرٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ یہ مضحکہ خیز تھا اور اس میں انہیں حکومت اور مذہبی معاملات میں مداخلت کا الزام لگایا گیا۔ ملکی مسائل کی اصل ذمہ دار اسٹیبلشمنٹ ہے جو یکطرفہ فیصلے کرکے حالات کو مزید بگاڑ رہی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ فوج اور مسلح جتھوں کے ذریعے لوگوں کو خوفزدہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن وہ ایسے ہتھکنڈوں سے خوفزدہ نہیں ہوں گے۔

آخر میں مولانا فضل الرحمن نے چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا اور واضح کیا کہ ان کی آئینی مدت مکمل ہوچکی ہے، انہیں فوری طور پر عہدے چھوڑ دینے چاہئیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سیاست میں مداخلت ختم کی جائے اور آئین کے مطابق ملک چلایا جائے۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: