دہشت گردوں کے سہولت کار افراد، اداروں یا گروہ سے کوئی رعایت نہیں ہوگی، اعلامیہ قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی

دہشتگردوں ملک دشمن قوتوں کے سہولتکار افراد، ادارے یا گروہ کسی رعایت کے مستحق نہیں ہیں۔ دہشتگروں کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے انکی لاجسٹک سپورٹ ختم کرنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان پر فوری عمل درآمد کیا جائے۔ پوری قوم افواج اور دیگر قانون نافذ کرنیوالوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔

اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — ملکی سلامتی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی نے دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں کی واضح الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں کے ساتھ گہری ہمدردی کا اظہار کیا۔

کمیٹی نے اس عزم کا اظہار کیا کہ آپریشنز کے انعقاد والی سیکیورٹی فورسز، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہوئے دہشت گردی اور اس کی تمام شکلوں میں دشمن کے عزائم کو ناکام بنایا جائے گا۔ کمیٹی نے پوری طاقت کے ساتھ اس خطرے کا مقابلہ کرنے کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ اس مقصد کے حصول اور دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے قومی اتفاقِ رائے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔

کمیٹی نے دہشت گردوں کے نیٹ ورک ختم کرنے، ان کی مالی معاونت، لاجسٹک سپورٹ کے ذرائع کے خاتمے کے لیے مؤثر لائحہ عمل پر فوری عمل درآمد پر زور دیا۔

کمیٹی نے پروپیگنڈا پھیلانے، اپنے پیروکاروں کو بھرتی کرنے اور حملوں کو مربوط بنانے کے لیے دہشت گرد گروہوں کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے غلط استعمال کی شدید مذمت کی۔ کمیٹی نے دہشت گردوں کا ڈیجیٹل ایجنڈا روکنے کے لیے فوری اقدامات کرنے کی سفارش کی۔

افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کمیٹی نے ان کی قربانیوں اور ملکی دفاع کے عزم کا اعتراف کیا۔ قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج، پولیس، رینجرز کاونٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ اور انٹیلی جنس اداروں کے ساتھ بھرپور انداز میں کھڑی ہے۔

کمیٹی نے واضح کیا کہ دہشت گردوں کی براہ راست یا بالواسطہ معاونت کرنے والے افراد، ادارے یا سیاسی گروہ کسی قسم کی رعایت یا نرمی کے مستحق نہیں ہیں۔ کسی بھی گروہ یا ادارے کو اختلاف کے نام پر دہشت گردی کی حمایت کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ کمیٹی نے حزب اختلاف کے چند ارکان کی عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کیا اور اس معاملے پر دوبارہ مشاورت کا اعادہ کیا۔

قومی اسمبلی کے اسپیکر کی زیر صدارت اس اہم اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف، پارلیمانی کمیٹی کے ارکان، سیاسی قائدین، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر، اہم وفاقی وزراء اور فوج اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: