پوپ فرانسس، پہلے لاطینی امریکی پوپ، 88 سال کی عمر میں چل بسے

پوپ فرانسس، پہلے لاطینی امریکی پوپ، 88 برس کی عمر میں وفات پا گئے۔ ان کی پاپائیت چرچ میں اصلاحات، غزہ اور فلسطینیوں کی حمایت، اور عالمی انسانی مسائل پر بھرپور توجہ سے عبارت رہی۔

ویٹیکن سٹی (تھرسڈے ٹائمز) — رومن کیتھولک چرچ کے پہلے لاطینی امریکی رہنما پوپ فرانسس، نمونیا کے باعث 88 برس کی عمر میں وفات پا گئے۔ اپنی آخری ایام میں بھی وہ بڑھتی ہوئی صحت کی مشکلات کے باوجود مسلسل عوامی مصروفیات میں مشغول رہے اور ایک ایسی پاپائیت کا اختتام کرتے ہوئے جس نے عالمی سطح پر چرچ کی شبیہ کو ازسر نو متعین کیا، جبکہ شدید اندرونی اختلافات کو حل کیے بغیر چھوڑ دیا۔

ارجنٹینا سے تعلق رکھنے والے ایک پوپ جنہوں نے توقعات کو بدل دیا

خورخے ماریو برگولیو 13 مارچ 2013 کو پوپ منتخب ہوئے، ایک ایسا انتخاب جس نے ویٹیکن کے مبصرین کو حیران کر دیا۔ ان کی تقرری نے چرچ کی روایتی یورپی قیادت سے ہٹ کر ایک نئی سمت کی علامت کے طور پر کام کیا، جبکہ ان کی جیزویٹ پس منظر اور غریبوں کے ساتھ وابستگی نے ان کی قیادت کا نیا انداز واضح کیا۔

پوپ فرانسس نے جان بوجھ کر کئی روایتی پاپائی طریقوں کو مسترد کیا، عظیم الشان اپوسٹولک پیلس میں رہائش اختیار کرنے سے انکار کرتے ہوئے ویٹیکن کے ایک سادہ گیسٹ ہاؤس کو اپنا مسکن بنایا۔ ان کے مطابق یہ فیصلہ ان کی “نفسیاتی صحت” کے لیے ضروری تھا، ایک ایسا موضوع جو ان کی تمام پاپائیت کے دوران جھلکتا رہا۔

انہوں نے ایک ایسے ادارے کی ذمہ داری سنبھالی جو بچوں سے جنسی زیادتی کے اسکینڈلز اور ویٹیکن بیوروکریسی میں اندرونی جھگڑوں سے بکھرا ہوا تھا۔ ابتدائی اصلاحاتی کوششوں کو عالمی سطح پر سراہا گیا، لیکن جیسے جیسے وقت گزرا، قدامت پسند قوتوں کی مزاحمت کے باعث پیشرفت سست پڑ گئی۔

صحت کے مسائل جنہوں نے ان کے آخری سالوں کو تشکیل دیا

پوپ فرانسس کو اپنی زندگی کے آخری برسوں میں کئی سنگین صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا۔ نوجوانی میں پھیپھڑے کا ایک حصہ ضائع ہونے کے بعد، ان کی نقل و حرکت محدود ہوتی گئی اور تنفسی انفیکشن معمول بن گئے۔ حالیہ برسوں میں کئی مرتبہ ہسپتال میں داخل ہونے کے باوجود، انہوں نے غیر ملکی دوروں اور عالمی رہنماؤں کی میزبانی سمیت اپنی مصروفیات جاری رکھیں۔

سنگین بیماریوں کے بعد ڈاکٹروں کی جانب سے آرام کا مشورہ ملنے کے باوجود، فرانسس نے عوامی تقاریب میں شرکت جاری رکھی اور تقاریر اکثر اوقات اپنے معاونین سے پڑھوائیں۔ ان کی مسلسل سرگرمی نے ویٹیکن کے حلقوں میں یہ سوالات جنم دیے کہ آیا انہیں پہلے ہسپتال میں داخل کرانا بہتر نہ ہوتا۔

ان کا آخری عوامی رابطہ ایسٹر سنڈے کی دعائیہ تقریب میں ہوا، جہاں وہ کمزور دکھائی دیے مگر پھر بھی عوام سے رابطہ قائم رکھا۔

غزہ اور فلسطینیوں کے لیے حمایت

اپنی قیادت کے دوران، پوپ فرانسس نے فلسطینیوں، خصوصاً غزہ کے عوام کی حالت زار کو اپنی عالمی اپیلوں کا مرکز بنایا۔ انہوں نے بارہا علاقے میں تشدد کے خاتمے، انسانی امداد کی راہداریوں کے قیام، اور عام شہریوں کے مصائب کے خلاف آواز بلند کی۔

اعلیٰ سطحی بیانات اور تقریبات میں، انہوں نے فلسطینی شہریوں پر ہونے والے فوجی حملوں پر تنقید کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ سیاسی مفادات پر انسانی حقوق کو ترجیح دیں۔ ان کا یہ واضح مؤقف، جو ایک موجودہ پوپ کے لیے غیر معمولی تھا، دنیا بھر میں تیز ردعمل کا باعث بنا جسے انسانی حقوق کی تنظیموں نے سراہا، بعض عالمی رہنماؤں نے تنقید کی اور ویٹیکن کے بعض سفارتی حلقوں نے خاموشی اختیار کی۔

اصلاحات اور مزاحمت سے عبارت پاپائیت

پوپ فرانسس کی قیادت میں ویٹیکن میں کئی دہائیوں میں سب سے بڑی ساختی تبدیلیاں ہوئیں۔ انہوں نے مالی شفافیت کو فروغ دیا، کیوریا کے اختیارات کو محدود کیا، اور عام کیتھولک افراد کے لیے ویٹیکن دفاتر میں قیادت کے مواقع پیدا کیے۔

تاہم جنسی زیادتی کے اسکینڈلز سے نمٹنے میں پیش رفت متوازن رہی۔ اگرچہ ویٹیکن قوانین میں سختی کی گئی اور بعض قصوروار پادریوں کے خلاف کارروائی کی گئی، مگر متاثرین اکثر تبدیلی کی سست رفتاری پر مایوسی کا اظہار کرتے رہے۔

فرانسس نے کلیسائی عقائد کے حوالے سے بھی شدید بحثیں چھیڑیں۔ ہم جنس پرستوں کے لیے ہمدردی، طلاق یافتہ افراد کو کمیونین میں شمولیت، اور چرچ میں خواتین کے کردار پر ان کی کشادگی قدامت پسندوں کی شدید مخالفت کا باعث بنی۔ وہیں ترقی پسند حلقے انہیں ضرورت سے کم تبدیلیاں لانے پر تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔

ایک ادھورا چھوڑا ہوا ورثہ

پوپ فرانسس نے اگلے پوپ کے انتخاب کے اہل تقریباً 80 فیصد کارڈینلز کا تقرر کیا، جس سے کارڈینلز کا جھکاؤ ان کی اصلاحاتی سوچ کی طرف بڑھ گیا۔ تاہم ان کی وفات کے ساتھ چرچ کی آئندہ سمت غیر یقینی ہو گئی ہے، اور آئندہ کانکلیو (پوپ کے انتخاب کا اجلاس) میں نظریاتی تقسیم کلیدی کردار ادا کرے گی۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: