پاکستان نے رافیل طیارہ مار گرایا ہے، فرانسیسی انٹیلی جنس کی سی این این کو تصدیق

امریکی نیوز چینل سی این این کو اعلیٰ فرانسیسی انٹیلی جنس اہلکار نے بتایا ہے کہ ’’پاکستان نے ایک رافیل لڑاکا طیارہ مار گرایا ہے‘‘ جو بھارتی فضائیہ کے زیرِ استعمال تھا۔ یہ پہلا موقع ہوگا کہ ایک فرانسیسی ساختہ جدید جنگی طیارہ جنگ میں تباہ ہوا ہو۔

نیویارک (تھرسڈے ٹائمز) — امریکی نیوز چینل سی این این کیمطابق ایک اعلیٰ فرانسیسی انٹیلی جنس اہلکار نے سی این این کو بتایا ہے کہ ’’پاکستان نے ایک رافیل لڑاکا طیارہ مار گرایا ہے‘‘ جو بھارتی فضائیہ کے زیرِ استعمال تھا۔ یہ پہلا موقع ہوگا کہ ایک فرانسیسی ساختہ جدید جنگی طیارہ جنگ میں تباہ ہوا ہو۔

پاکستان کا دعویٰ: پانچ بھارتی طیارے مار گرائے گئے

پاکستانی حکام نے اس سے قبل دعویٰ کیا کہ بھارتی حملوں کے جواب میں انہوں نے پانچ بھارتی لڑاکا طیارے مار گرائے ہیں، جن میں تین رافیل طیارے بھی شامل ہیں۔ بھارتی حکام کی طرف سے اس بیان پر تاحال کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

فرانسیسی حکام کی تصدیق کی کوشش

CNN کی رپورٹر ساسکیا واندورن کے مطابق، فرانسیسی حکام اس وقت اس امکان کا جائزہ لے رہے ہیں کہ آیا پاکستان نے صرف ایک نہیں بلکہ ایک سے زیادہ رافیل طیارے مار گرائے ہیں۔
سی این این کو بتایا گیا کہ فرانسیسی حکام اس بات کی تفتیش کر رہے ہیں کہ آیا مزید رافیل طیارے بھی گرائے گئے ہیں یا نہیں۔”

جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد

بھارتی زیرِ انتظام کشمیر میں گرنے والے ایک طیارے کے ملبے کی تصاویر سامنے آئی ہیں جن پر ایک فرانسیسی کمپنی کا لیبل واضح طور پر موجود ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ فی الحال یہ ثابت نہیں کیا جا سکتا کہ یہ حصہ رافیل طیارے ہی کا ہے یا نہیں۔

ڈاسو ایوی ایشن کی خاموشی

فرانس کی طیارہ ساز کمپنی ڈاسو ایوی ایشن جو رافیل تیار کرتی ہے، نے سی این این  کی جانب سے کیے گئے کسی بھی تبصرے یا جواب کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

رافیل طیارے کی تفصیلات

رافیل ایک جدید، دس ٹن وزنی، جڑواں انجنوں والا ملٹی رول فائٹر جیٹ ہے جو فضائی جنگ اور زمینی اہداف دونوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس میں 30 ملی میٹر کینن، ایئر ٹو ایئر میزائل، لیزر گائیڈڈ بم، اور کروز میزائل  جیسے مہلک ہتھیار شامل ہوتے ہیں۔ اس حالیہ تصادم سے قبل بھارت کے پاس ڈاسو ایوی ایشن سے خریدے گئے 36 رافیل طیارے موجود تھے، جو کہ فرانس سے کیے گئے ایک بڑے دفاعی معاہدے کا حصہ تھے۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: