لندن (تھرسڈے ٹائمز) — بھارت نے پاکستان کے ساتھ حالیہ سرحدی جھڑپوں کے بعد اپنے جنگی بحری جہازوں کو کراچی کی بندرگاہ کی جانب روانہ کر دیا ہے۔ برطانوی اخبار “دی ٹیلیگراف” کے مطابق بھارتی بحریہ کا مغربی بیڑا شمالی بحیرہ عرب میں منتقل کیا گیا ہے، جو پاکستان کی سب سے بڑی بندرگاہ کراچی کے نشانے پر ہے۔
اس بیڑے میں ایک طیارہ بردار جہاز، تباہ کن جہاز، فریگیٹس اور آبدوز شکن جہاز شامل ہیں، جن میں سے بعض روسی ساختہ برہموس میزائلوں سے لیس ہیں، جو 300 کلوگرام وار ہیڈ کے ساتھ 500 میل تک کے اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ کراچی پر حملہ پاکستان کے لیے تباہ کن ثابت ہو سکتا ہے، کیونکہ یہ بندرگاہ ملک کی 60 فیصد تجارت اور بحریہ کے ہیڈکوارٹرز کا مرکز ہے۔ بھارتی بحریہ کی یہ تعیناتی ایک دن بعد سامنے آئی ہے جب بھارت نے دعویٰ کیا کہ اس نے اپنے شمالی اور مغربی علاقوں میں 15 شہروں پر پاکستانی میزائل اور ڈرون حملوں کو روکا ہے۔
بھارت نے 7 مئی کو “آپریشن سندور” کے تحت پاکستان میں متعدد مقامات پر حملے کیے، جن میں 80 کے قریب لڑاکا طیارے شامل تھے۔ بھارتی دعوے کے مطابق، ان حملوں میں نو دہشت گرد کیمپ تباہ کیے گئے، جبکہ پاکستان کا کہنا ہے کہ ان حملوں میں 31 شہری ہلاک ہوئے اور مساجد اور ایک پاور پلانٹ کو نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان نے مزید دعویٰ کیا کہ اس نے بھارتی فضائیہ کے متعدد جنگی طیارے مار گرائے، جن میں تین فرانسیسی ساختہ رافیل طیارے شامل ہیں۔
راولپنڈی میں ایک فوجی بریفنگ کے دوران، پاکستانی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا کہ پاکستان بھارت کو “اپنے منتخب کردہ وقت، طریقے اور مقام” پر جواب دے گا۔ انہوں نے بھارتی حملوں میں ہلاک ہونے والے پاکستانی بچوں کی تصاویر دکھاتے ہوئے کہا: “جب آپ ہم سے پوچھیں گے کہ پاکستان کیا کرے گا، تو ان تصاویر کو یاد رکھیے گا۔”
7 مئی سے جاری سرحد پار گولہ باری میں لائن آف کنٹرول کے قریب تقریباً دو درجن شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔ جمعہ کے روز بھارتی سیکریٹری خارجہ نے اپنے پاکستانی ہم منصب سے بات چیت کی اور شہری ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ کشیدگی کو کم کریں۔ اسی روز بھارتی وزیر خارجہ کے ساتھ “دہشت گردی کا مقابلہ” کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستان کی وزارت خارجہ نے جمعہ کو کہا کہ “بھارت کے غیر ذمہ دارانہ اقدامات نے دونوں جوہری طاقتوں کو ایک بڑے تصادم کے قریب لا کھڑا کیا ہے”۔ اسی دن بڑھتی ہوئی کشیدگی کے باعث انڈین پریمیئر لیگ کرکٹ سیریز کو ایک ہفتے کے لیے معطل کر دیا گیا۔