نریندر مودی نیتن یاہو کی سستی کاپی ہے، بھارتی اور اسرائیلی اقدامات میں مماثلت پائی جاتی ہے۔بلاول بھٹو زرداری

بھارت اسرائیل کی طرح عالمی قوانین اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے، مودی نیتن یاہو کی سستی کاپی ہے، پاکستان کے پاس بھارتی دہشتگردی کے ناقابلِ تردید شواہد موجود ہیں، عالمی برادری کشمیر کے مسئلہ کو نظر انداز کرے گی تو یہ کشیدگی کا باعث بنے گا۔

نیویارک (تھرسڈے ٹائمز) — بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان پر جارحیت مسلط کی تو ہم نے اپنا دفاع کیا، ہم چاہتے تو بھارت کے 20 جہاز مار گرا سکتے تھے لیکن ہم نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 6 جہاز گرائے، دہشتگردی سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، ہماری سیاسی و عسکری قیادت نے دہشتگردوں کے خلاف فرنٹ لائن پر جنگ لڑی ہے، بھارت نے پاکستان پر حملوں میں اسرائیلی ڈرونز کا بھی استعمال کیا، بھارت کی آبی جارحیت خطہ کے امن کیلئے خطرہ ہے، عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرے، نریندر مودی نیتن یاہو کی سستی کاپی اور اسکا ٹیمو ورژن ہے، مودی اور نیتن یاہو انتہا پسند ہیں جو نفرت کو فروغ دیتے ہیں۔

پاکستانی سفارتی مشن کی نیوز کانفرنس

امریکا میں پاکستانی پارلیمانی وفد نے نیو یارک میں نیوز کانفرنس کی ہے جس سے خطاب کرتے ہوئے وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بھارت نے تحقیقات اور ثبوتوں کے بغیر پہلگام واقعہ کا الزام پاکستان پر عائد کیا جبکہ پہلگام واقعہ پر وزیراعظم شہباز شریف نے بھارت کو آزادانہ تحقیقات کی پیشکش کی تھی، بھارت کی جانب سے سرحدی حدود کی خلاف ورزی کی گئی اور جارحیت کر کے پاکستان میں عورتوں اور بچوں سمیت بےگناہ شہریوں کو نشانہ بنایا، بھارت نے مساجد کو شہید کیا۔

ہم چاہتے تو بھارت کے 20 جہاز مار گرا سکتے تھے لیکن ہم نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 6 جہاز گرائے۔

پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر جارحیت مسلط کی تو ہم نے اپنا دفاع کیا، ہماری افواج نے بھرپور لیکن محتاط جواب دیا، ہم چاہتے تو بھارت کے 20 جہاز مار گرا سکتے تھے لیکن ہم نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف 6 جہاز گرائے کیونکہ ہمارے پاس ٹھوس شواہد تھے کہ انھی طیاروں نے پاکستانی سرزمین پر گولہ باری کی تھی، بھارت بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں بھی دہشتگردی میں ملوث ہے، پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی بھرپور مذمت کرتا ہے، ہم نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بھاری قیمت ادا کی ہے۔

دہشتگردی سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، ہماری سیاسی و عسکری قیادت نے دہشتگردوں کے خلاف فرنٹ لائن پر جنگ لڑی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ دہشتگردی سے پاکستان سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، میں خود دہشتگردی کا نشانہ بن چکا ہوں، میری والدہ کو بھی دہشتگردوں نے شہید کیا، ہماری سیاسی و عسکری قیادت نے ان دہشتگردوں کے خلاف فرنٹ لائن پر جنگ لڑی ہے، جنوبی وزیرستان جیسے محاذوں پر قربانیاں دی ہیں اور بھاری قیمت چکائی پے، دہشتگردی کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال نہیں کرنا چاہیے، ہم نے دیکھا کہ حالیہ کشیدگی کتنی تیزی سے آگے بڑھی، دو ایٹمی طاقتیں جنگ کے دہانے پر آ گئی تھیں تاہم امریکی صدر سمیت عالمی برادری نے سیز فائر (جنگ بندی) میں اہم کردار ادا کیا۔

بھارت نے پاکستان پر حملوں میں اسرائیلی ڈرونز کا بھی استعمال کیا۔

سابق وزیرِ خارجہ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بھارت نے 7 مئی کو اقوامِ متحدہ کے منشور اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستان کی سرزمین پر حملے کیے، بھارتی اقدامات خطہ کی سلامتی کیلئے خطرے کا باعث بنے، خطہ میں کشیدگی کی بنیادی وجہ مسئلہ کشمیر کا حل نہ ہونا ہے جبکہ بھارت نے جب پاکستان پر حملہ کیا تو اس نے اسرائیلی ڈرونز کا بھی استعمال کیا، پاکستان کے پاس بھارت کی جانب سے دہشتگردی کرانے کے ناقابلِ تردید شواہد موجود ہیں۔

سندھ طاس معاہدہ

سندھ طاس معاہدہ کا ذکر کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بھارت کی آبی جارحیت خطہ کے امن کیلئے خطرہ ہے، بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی قابلِ مذمت ہے، دنیا سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ کسی کی لائف لائن کاٹ دی جائے تو کیا ردعمل ہو گا؟ بھارت اسرائیل کی طرح عالمی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، بھارت کی جانب سے پانی روکنا بین الاقوامی معاہدوں کی کھلی خلاف ورزی ہے، پانی کو بطور ہتھیار استعمال نہیں کرنے دیں گے، پاکستان ہر صورت اپنے حقوق کا دفاع کرے گا کیونکہ ہمیں آبی دہشتگردی قبول نہیں۔

مسئلہ کشمیر

مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کشمیر کے تنازع کا کوئی فوجی حل نہیں، مذاکرات ہی واحد راستہ ہے جبکہ ہم بھارت کے ساتھ امن چاہتے ہیں مگر شرائط پر نہیں، امن کا حصول مذاکرات اور سفارتکاری سے ہی ممکن ہے، کشمیر کی خصوصی حیثیت کا خاتمہ مذاکرات کے دروازے بند کرنے کے مترادف ہے، عالمی برادری مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرے کیونکہ یہ تنازع کی اصل جڑ ہے، مودی حکومت انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کر رہی ہے، ہمارے پاس بھارت کے خلاف شکایات کی طویل فہرست ہے۔

اسرائیل فلسطین میں اور بھارت مقبوضہ کشمیر میں مظالم ڈھا رہا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اسرائیل جس طرح فلسطین میں غیر قانونی آباد کاری کر رہا ہے، بھارت ایسا ہی مقبوضہ کشمیر میں کر رہا ہے، مودی کے پاس دو ہی راستے ہیں، امن یا تباہی، گجرات کا قصائی اب بھارتی مقبوضہ کشمیر میں عوام کا خون بہا رہا ہے، عالمی برادری کشمیر کے مسئلہ کو نظر انداز کرے گی تو یہ کشیدگی کا باعث بنے گا، پاکستان آج بھی بھارت کے ساتھ مل کر دہشتگردی کے خلاف تعاون پر آمادہ ہے کیونکہ ہم ڈیڑھ ارب سے زائد انسانوں کی تقدیر ایسے غیر ریاستی عناصر کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے جو کسی بھی لمحہ دو ایٹمی طاقتوں کو جنگ کی طرف دھکیل سکتے ہیں۔

نریندر مودی نیتن یاہو کی سستی کاپی اور اسکا ٹیمو ورژن ہے۔

پاکستانی سفارتی مشن کے سربراہ نے کہا کہ بھارت مسلسل پاکستان کے خلاف بیانات دے رہا ہے، بھارت اب خطہ میں نیا اصول نافذ کرنے کی کوششیں کر رہا ہے، نریندر مودی نیتن یاہو کی سستی کاپی اور اسکا ٹیمو ورژن ہے، بھارت اور اسرائیل کے اقدامات میں مماثلت پائی جاتی ہے، مودی اور نیتن یاہو انتہا پسند ہیں جو نفرت کو فروغ دیتے ہیں، خطہ کے امن میں سب سے بڑی رکاوٹ نریندر مودی (بھارتی وزیراعظم) اور نیتن یاہو (اسرائیلی وزیراعظم) کی پالیسیز ہیں، موسمیاتی تبدیلی اور پہلے سے جاری پانی کی قلت کے پیشِ نظر پانی کو ہتھیار بنانا ایک مہذب دنیا کیلئے ناقابلِ قبول ہے۔

عالمی برادری بھارتی جارحیت کا نوٹس لے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہم اس نہج پر پہنچ چکے ہیں کہ آئندہ اگر کوئی واقعہ ہوتا ہے تو حالات کو درست کرنے کا موقع بھی نہ ملے گا، عالمی برادری بھارتی جارحیت کا نوٹس لے، عالمی برادری کو صورتحال بگڑنے سے پہلے کردار ادا کرنا چاہیے، دہشتگردی کے خاتمہ کیلئے مذاکرات اور تعاون ضروری ہے جبکہ بھارتی حکومت اپنے ملک میں مسلمانوں کے تشخص کو مسخ کرنے کیلئے دہشتگردی کو استعمال کرتی ہے، مقبوضہ کشمیر میں دہشتگردی کی اصل جڑ وہ دیرینہ تنازع ہے جو تاحال اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر موجود ہے۔

پاکستان کے چین اور امریکا کے ساتھ تعلقات

چین اور امریکا کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کے بارے میں بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان کے چین اور امریکا کے ساتھ اقتصادی تعاون کے معاہدے ہیں، امریکی صدر ٹرمپ اب پاکستان کے ساتھ جامع تجارتی معاہدے چاہتے ہیں۔

LEAVE A COMMENT

Please enter your comment!
Please enter your name here
This site is protected by reCAPTCHA and the Google Privacy Policy and Terms of Service apply.

The reCAPTCHA verification period has expired. Please reload the page.

خبریں

The latest stories from The Thursday Times, straight to your inbox.

Thursday PULSE™

More from The Thursday Times

error: