اسلام آباد (تھرسڈے ٹائمز) — وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کر دیا ہے جس میں تنخواہ دار طبقہ پر ٹیکسز میں کمی (ریلیف) کا اعلان کیا گیا ہے۔
وفاقی وزیرِ خزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں اپنی بجٹ تقریر کے دوران کہا ہے کہ تنخواہ دار افراد کیلئے تمام ٹیکس سلیبز میں نمایاں کمی کی گئی ہے تاکہ ان پر مالی بوجھ کم کیا جا سکے، پچاس ہزار روپے تک ماہانہ تنخواہ پر کوئی ٹیکس عائد نہیں ہو گا جبکہ 51 ہزار سے ایک لاکھ روپے ماہانہ تنخواہ پر ایک فیصد ٹیکس ہو گا۔
آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وفاقی حکومت کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ ایک لاکھ روپے سے ایک لاکھ 83 ہزار روپے تک ماہانہ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد کر دی گئی جبکہ ایک لاکھ 83 ہزار روپے سے 2 لاکھ 66 ہزار روپے ماہانہ تنخواہ پر انکم ٹیکس کی شرح 25 فیصد سے کم کر کے 23 فیصد کر دی گئی ہے۔
تنخواہ دار طبقے پر ٹیکسوں پر بوجھ کم کرتے ہوئے ریلیف دیا جارہا ہے؛
بارہ لاکھ تک تنخواہ لینے والوں پر ٹیکس کی شرح5 فیصد سے کم کرکے ڈھائی فیصد کردی گئی ہے۔
بائیس لاکھ تک تنخواہ لینے والوں پر ٹیکس کی شرح 15 فیصد سے کم کرکے 11 فیصد کی تجویز ہے۔ pic.twitter.com/ZNJZrO3YVo— The Thursday Times (@thursday_times) June 10, 2025
وفاقی حکومت کے بجٹ میں 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر ٹیکس کی رقم کو 30 ہزار روپے سے کم کر کے صرف 6 ہزار روپے کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ 22 لاکھ روپے تک کی سالانہ تنخواہ پر ٹیکس کی شرح کو 15 فیصد سے کم کر کے 11 فیصد اور 22 سے 32 لاکھ روپے کی تنخواہ والوں کیلئے ٹیکس کی شرح کو 25 فیصد سے کم کر کے 23 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔