سپریم کورٹ آف پاکستان نے آئین کے آرٹیکل باسٹھ ون ایف کے تحت سیاستدانوں کی تاحیات نااہلی کو کالعدم قرار دے دیا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مختصر فیصلہ سناتے ہوئے تاحیات نااہلی ختم کر دی۔
آرٹیکل باسٹھ میں جو اہلیت بیان کی گئی ہے، اگر قائداعظم ہوتے تو وہ بھی نااہل ہو جاتے، ستم ظریفی ہے کہ آئین کے تحفظ کی قسم کھا کر آنے والے ڈکٹیٹر کردار سے متعلق شقیں شامل کرتے ہیں۔
ہمیں ساڑھے چار دن نہیں بلکہ 6 دن کام کرنے کی تنخواہ ملتی ہے، آپ کے الزامات ریکارڈ اور حقائق کے برعکس ہیں۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا جسٹس اعجاز الاحسن کو ان کے الزامات کے جواب میں لکھا گیا خط۔
پارلیمنٹ ہماری دشمن نہیں اور نہ ہم پارلیمنٹ کے دشمن ہیں، پارلیمنٹ نے آئین کو ایسی جاندار کتاب کے طور پر بنایا ہے جو وقت پڑنے پر استعمال ہو سکے، جب ایک ڈکٹیٹر آئین میں ترامیم کرتا ہے تو سب خاموش کیوں رہتے ہیں؟، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ
جب بوٹوں تلے سب کچھ روندا جاتا ہے تو سب فلسفہ بھول جاتے ہیں، ایک شخص آتا ہے اور پارلیمنٹ کو یرغمال بنا لیتا ہے، وہ فیصلے کرتا ہے اور پارلیمنٹ ربر سٹیمپ بن کر رہ جاتی ہے، غلط فیصلوں کی وجہ سے ملک آدھا رہ گیا۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس
With our team of industry-leading experts with decades of experience in the fields of marketing, design, and journalism, we've got a person for any niche your business deals in.